وزیراعلیٰ پنجاب کا بارشوں کے پیش نظر تمام اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
فائل فوٹو
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور سمیت پنجاب بھر میں موسلادھار بارشوں کے پیش نظر تمام اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نےکمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو نشیبی علاقوں سے نکاسی آب کی مسلسل مانیٹرنگ کرنے کے علاوہ انتظامیہ اور واسا افسروں کو فیلڈ میں خود نگرانی کرنے کی ہدایت کی ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ ٹریفک پولیس ٹریفک پلان جاری کرے اور شہریوں کو بَروقت متبادل راستوں سے آگاہ کرے۔
دریائے سندھ میں چشمہ اور جناح بیراج کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
انہوں نے کہا کہ بارش کا پانی کھڑا رہنے سے عوام کو ہونے والی دشواری کا بَروقت ازالہ کیا جائے۔
دوسری جانب واسا لاہور کا عملہ وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر مکمل الرٹ ہے۔
ایم ڈی واساغفران احمد ارو ڈی جی واسا طیب فرید نےتمام فیلڈ ٹیموں کو متحرک رہنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ بجلی کی بندش والے علاقوں میں ڈسپوزل اسٹیشنز کو جنریٹرز پر چلایا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، مریم نواز
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ میں ناقدین کی بےبسی سمجھتی ہوں، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں، کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔
میانوالی میں پہلے الیکٹرک بس پروجیکٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں مریم نواز نے کہا کہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے، اب ہم وہاں نیا سیوریج سسٹم بنا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا آسان ہے لیکن محنت کرنا مشکل کام ہے اور کام کرنا پڑتا ہے، وزیراعلیٰ باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ کے ارکان سیلاب میں دن رات کام کر رہے ہیں، وزراء متاثرہ عوام کے درمیان ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ صوبائی وزراء کو کہہ دیا ہے جب تک سیلاب متاثرین کو ریلیف نہیں مل جاتا، فیلڈ سے واپس نہیں آنا ہے۔
مریم نواز نے یہ بھی کہا کہ باقی صوبے میں سی ایم کام کرتا ہے نہ ہی سسٹم کام کرتا ہے، میں نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاؤں گی۔ جب تنقید سنتی ہوں تو حیرانی ہوتی ہے کہ کام کرنے پر تنقید کررہے ہیں، پہلی دفعہ سنا ہے کہ ناقدین کہہ رہے ہیں وزیراعلیٰ پنجاب کام کیوں کررہی ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ کشتی میں بیٹھی تو تنقید ہوئی کہ چیف منسٹر کیوں بیٹھ گئیں، ڈوب جاتی تو؟ مجھے ناقدین کی بے بسی سمجھ آتی ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ 2022ء میں سیلاب آیا تھا تو اُس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، عینک ٹھیک کی اور کہا، اوہو بہت تباہی ہوئی ہے۔