بہار،چڑیل ہونے کے شک میں 5 افراد کو زندہ جلا دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پورنیہ: بھارتی ریاست بہار کے علاقے پورنیہ میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے۔ ضلع میں 5 افراد کو چڑیل بتاکر زندہ جلا دیا گیا ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں 3 خواتین اور2 مرد شامل ہیں۔ہلاک ہونے والے تمام افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے۔ پولیس نے ایک تانترک سمیت 2 افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
یہ واقعہ پورنیہ کے مفصل تھانہ کے ٹیٹگاما گاو ¿ں میں پیش آیا،کہا جا رہا ہے کہ چڑیل ہونے کے الزام میں پہلے 5 افراد کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا گیا،اس کے بعد گھر کو آگ لگا دی گئی، اس آگ میں پانچوں افراد کی موت ہو گئی۔بتایا جا رہا ہے کہ اس واقعہ میں خاندان کا ایک نوجوان (عمر تقریباً 16 سال) کسی طرح اپنی جان بچا کر اپنی نانی کے گھر پہنچا اور گھر والوں کو معاملے کی اطلاع دی۔ اس کے بعد گھر والوں نے انتظامیہ سے رابطہ کیا اور سب کچھ بتایا، اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ لاشیں جلی ہوئی حالت میں نکالی گئیں۔
پولیس افسران موقع پر پہنچ گئے،4 افراد کو نامزد ملزم بنایا گیا ہے، ان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے، اس کے علاوہ بھی کئی لوگوں کو ملزم بنایا گیا ہے۔ایس پی نے کہا کہ تتگاما گاو ¿ں میں اطلاع ملی تھی کہ اوراون ذات کے ایک ہی خاندان کے 5افراد کو مارا پیٹا گیا اور پھر جلا دیا گیا اور ان کی لاشوں کو چھپا دیا گیا، خاندان کا ایک لڑکا جس کی عمر 16 سال ہے، کسی طرح جان بچا کر اپنے ماموں کے گھر پہنچا اور گھر والوں کو واقعہ کی اطلاع دی۔ابتدائی طور پر یہ واقعہ گاو ¿ں میں بھتہ خوری کے تنازع کی وجہ سے سامنے آیا ہے، ایف ایس ایل اور ڈاگ اسکواڈ ٹیم کی مدد سے لاشیں نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
مقتول کے بیٹے اور عینی شاہد کا کہنا ہے کہ اچانک 50 سے زائد افراد گھر میں گھس گئے، اہل خانہ پر ڈائن(چڑیل) ہونے کا الزام لگاتے ہوئے انہیں مارنا پیٹنا شروع کر دیا، انہوں نے خاندان کے تمام افراد کو مارا پیٹا اور انہیں ادھ مرا چھوڑ دیا،پھر انہیں آگ لگا دی، بتایا جا رہا ہے کہ گائوں کے اوراون ذات کے لوگوں نے یہ حرکت کی ہے،قتل کے بعد لاشیں چھپا دی گئیں۔اس وقت پولیس گائوں میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہے۔ ڈاگ اسکواڈ اور ایف ایس ایل کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی ہے اور ہر پہلو سے تفتیش کر رہی ہے۔ راجی گنج پنچایت میں اس واقعہ کے بعد دہشت کا ماحول ہے، انتظامیہ بھی صدمے میں ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: افراد کو دیا گیا گیا ہے کے بعد
پڑھیں:
پنجاب بمقابلہ بہار تنازعہ، مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ
مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ پڑ گئی جب کہ مودی کی پالیسیاں بھارت میں فرقہ واریت کو بڑھا کر بہار اور پنجاب کے عوام کو آمنے سامنے لے آئیں۔
بھارتی پنجاب کے مختلف علاقوں میں بہاریوں کو بے دخل کرنے کے لیے پنجابی میدان میں آگئے، بہاری عوام کے بڑے پیمانے پر زبردستی انخلاء کے باعث لدھیانہ ریلوے اسٹیشن ہجوم کا منظر پیش کرنے لگا۔
سکھ برادری نے پنجاب میں بہاریوں کی بڑھتی ہوئی آبادکاری کے خلاف چندی گڑھ میں شدید احتجاج کیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب میں ہر وقت 30 سے 40 لاکھ بہاری مزدور موجود ہوتے ہیں۔
2011 کی مردم شماری کے مطابق پنجاب میں بہار اور یوپی کی اکثریت سمیت 12 لاکھ سے زائد بین الریاستی مزدور کام کر رہے ہیں۔
پنجابی شہری نے دعویٰ کیا کہ یہ بہاری کسی کے سگے نہیں، مشکل میں میدان چھوڑ کے بھاگ جانے والوں میں سے ہیں۔ جب باقی ریاستوں میں علاقائی زبانیں بولی جاتی ہیں تو پنجاب میں بھی صرف پنجابی بولی جائے گی۔
پنجابی شہری نے کہا کہ ہر کام میں پنجابی مزدوروں کو ترجیح دی جائے اور بہاریوں سے تمام علاقے خالی کرائے جائیں، یہ لوگ ہماچل تک سے آکر پنجاب کو لوٹ رہے ہیں۔
بھارت کے اندرونی تنازعات نے مودی کے نام نہاد "اکھنڈ بھارت" بیانیہ کی قلعی کھول دی، ہندوستانی سیکولرزم محض کتابی دعویٰ ثابت ہوا، زمینی حقائق ہندو شدت پسندی اور سماجی تقسیم ہے۔
آر ایس ایس کی نفرت انگیز سوچ نے بھارت کو ہندو-مسلم کے بعد پنجابی-بہار تصادم میں دھکیل دیا، مودی کا "سب کا ساتھ، سب کا وکاس" نعرہ صوبائی تنازعات کے شور میں دفن ہو چکا ہے۔