Daily Mumtaz:
2025-11-03@00:32:08 GMT

ملک بھر میں 71 فیصد بینک اکاؤنٹس کا بیلنس 50,000 روپے سے کم

اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT

ملک بھر میں 71 فیصد بینک اکاؤنٹس کا بیلنس 50,000 روپے سے کم

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی تازہ رپورٹ کے مطابق ملک میں صرف 3 فیصد بینک اکاؤنٹس ایسے ہیں جن میں ایک ملین روپے سے زائد کی رقم موجود ہے۔ مرکزی بینک کے مطابق 70 فیصد سے زیادہ کمرشل بینک اکاؤنٹس میں صرف 50 ہزار روپے سے کم رقم جمع ہے جبکہ 26 فیصد اکاؤنٹس میں بیلنس 50 ہزار سے لے کر 10 لاکھ روپے کے درمیان ہے۔ مزید تفصیلات کے مطابق 51 فیصد اکاؤنٹس میں صرف 5,000 روپے سے بھی کم رقم موجود ہے، جبکہ 20 فیصد اکاؤنٹس کا بیلنس 50,000 روپے سے کم ہے۔

یہ اعداد و شمار اسٹیٹ بینک کے مالی سال 2025 کی تیسری سہ ماہی کی رپورٹ “کوارٹرلی پیمنٹ سسٹمز ریویو” میں جاری کیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق ڈیجیٹل ادائیگی چینلز نے مجموعی ریٹیل ٹرانزیکشنز میں 89 فیصد حصہ ڈالا، جن میں موبائل ایپ بینکنگ کا کردار نمایاں رہا۔ ریٹیل ادائیگیوں کی تعداد میں 12 فیصد اضافہ ہوا اور یہ 2,408 ملین ٹرانزیکشنز تک پہنچ گئیں جن کی مجموعی مالیت 164 کھرب روپے رہی۔

اسی سہ ماہی کے دوران اسٹیٹ بینک کے ڈیجیٹل ادائیگی پلیٹ فارم “راست” نے 371 ملین ٹرانزیکشنز پروسیس کیں جن کی مالیت 8.

5 کھرب روپے تھی۔ راست کے آغاز سے اب تک مجموعی طور پر 1.5 ارب سے زائد ٹرانزیکشنز ہو چکی ہیں جن کی مالیت 34 کھرب روپے سے تجاوز کر چکی ہے۔ اس کے علاوہ ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ سسٹم (RTGS) کے ذریعے 1.5 ملین بڑی مالیاتی ٹرانزیکشنز کی گئیں جن کی مجموعی مالیت 347 کھرب روپے ریکارڈ کی گئی۔

یہ رپورٹ ملک میں مالی وسائل کی غیر مساوی تقسیم، کمزور مالی شمولیت اور ڈیجیٹل بینکاری کے تیزی سے فروغ کی واضح عکاسی کرتی ہے۔

Post Views: 5

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کھرب روپے کے مطابق روپے سے

پڑھیں:

صرف ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے کا نیا بوجھ، حکومتی قرضے 84 ہزار ارب سے متجاوز

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وزارت خزانہ کی تازہ رپورٹ نے ملک کے بڑھتے ہوئے قرضوں کی سنگین صورتحال کو بے نقاب کردیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صرف ایک سال کے دوران پاکستان کے مجموعی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد قومی قرضہ 84 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگیا ہے۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق اس تیزی سے بڑھتا ہوا قرض ملکی معیشت کے لیے سنگین خطرے کی علامت بن چکا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ آئی ایم ایف کے فریم ورک کے تحت پاکستان کے ذمے قرضوں کا تناسب اگلے 3 سال میں 70.8 فیصد سے کم ہوکر 60.8 فیصد تک لانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ مالی سال 2026ء سے 2028ء کے دوران قرضوں کی پائیداری برقرار رہنے کی توقع ہے، تاہم خطرات اب بھی موجود ہیں۔

اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ جون 2025ء تک مجموعی قرض 84 ہزار ارب روپے سے تجاوز کرگیا، جب کہ صرف گزشتہ ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا جب کہ فنانسنگ کی ضروریات آئندہ برسوں میں 18.1 فیصد کی بلند سطح پر برقرار رہیں گی۔

وزارت خزانہ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ مالی سال میں مارک اپ ادائیگیوں میں 888 ارب روپے کی بچت ہوئی، تاہم قرضوں کا حجم اب بھی تشویشناک حد تک بلند ہے۔

رپورٹ میں قرضوں سے متعلق خطرات اور چیلنجز کی تفصیلی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔ معاشی سست روی کو قرضوں کی پائیداری کے لیے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے جب کہ ایکسچینج ریٹ میں اتار چڑھاؤ اور شرح سود میں تبدیلی کو قرض کے بوجھ میں اضافے کی بنیادی وجوہات بتایا گیا ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق پاکستان کے مجموعی قرضوں کا 67.7 فیصد اندرونی جب کہ 32.3 فیصد بیرونی قرضوں پر مشتمل ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 80 فیصد قرض فلوٹنگ ریٹ پر حاصل کیا گیا، جس سے شرح سود کا خطرہ برقرار ہے۔ مختصر مدت کے قرضوں کی شرح 24 فیصد ہے، جس سے ری فنانسنگ کا دباؤ بڑھا ہوا ہے۔

رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ زیادہ تر بیرونی قرضے رعایتی نوعیت کے ہیں، جو دوطرفہ اور کثیرالجہتی ذرائع سے حاصل کیے گئے، تاہم فلوٹنگ ریٹ والے بیرونی قرضوں کی شرح 41 فیصد ہے، جو درمیانی سطح کے خطرے کی نشاندہی کرتی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • ایف بی آرکاٹیکس وصولیوں میں شارٹ فال 274ارب روپے تک پہنچ گیا
  • نان فائلرز سے اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس کی تیاری
  • نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس دینا ہوگا
  • صرف ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے کا نیا بوجھ، حکومتی قرضے 84 ہزار ارب سے متجاوز
  • ایک سال کے دوران حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب ہوگیا
  • ایک سال میں حکومتی قرضوں میں 10 ہزار ارب روپے کا اضافہ، مجموعی قرض 84 ہزار ارب سے تجاوز کر گیا
  • کراچی میں حوالہ ہنڈی کیخلاف کارروائی، ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ڈالر برآمد
  • سیلاب سے متاثرہ 1 لاکھ 89 ہزار افراد کے بینک اکاؤنٹس کھل چکے ہیں: عرفان علی کاٹھیا
  • کراچی میں حوالہ ہنڈی کیخلاف  کارروائی، ڈیڑھ کروڑ روپے سے زائد مالیت کے ڈالر برآمد