شمالی کوریا کی یوکرین جنگ میں روس کو بھرپور حمایت اعلان لاوروف کی کم جونگ اُن سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
شمالی کوریا نے یوکرین کے خلاف روس کے فوجی حملے کی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے روسی فوجیوں کو توپ خانے کے گولے، میزائل اور افرادی قوت فراہم کرنے کی تصدیق کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:شمالی کوریا یوکرین کیخلاف روس کی مدد کے لیے 20 ہزار فوجی بھیج رہا ہے، یوکرینی انٹیلجنس رپورٹ
اس بات کا اعلان ہفتے کے روز روسی وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف کی شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن سے ملاقات کے موقع پر کیا گیا، جس میں دونوں ممالک نے اپنے دفاعی و سیاسی اتحاد کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا۔
لاوروف نے کم جونگ اُن کو صدر ولادیمیر پوتن کا پیغام پہنچایا کہ وہ ’جلد براہِ راست روابط کے تسلسل کی امید رکھتے ہیں‘۔
روسی خبررساں ادارے TASS کے مطابق، لاوروف نے اپنے شمالی کوریائی ہم منصب چوئے سون ہوئی سے ملاقات میں بتایا کہ شمالی کوریا کے حکام نے ’یوکرین میں روسی کارروائیوں کے تمام اہداف کی مکمل حمایت‘ کا اعادہ کیا ہے۔
انہوں نے شمالی کوریائی فوجیوں کو “بہادر” قرار دیتے ہوئے ان کا شکریہ بھی ادا کیا۔
روس اور شمالی کوریا کے درمیان تعلقات میں یہ ملاقات تازہ ترین پیشرفت ہے، جو یوکرین جنگ کے پس منظر میں دفاعی و سیاسی اعتبار سے مسلسل قریب آتے جا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:شمالی کوریا کے ہزاروں فوجی روس کیوں بھیجے گئے؟
رپورٹ کے مطابق شمالی کوریا نے روس کے کرُسک علاقے میں یوکرینی افواج کے خلاف کارروائی کے لیے ہزاروں فوجی بھیجے ہیں اور روسی فوج کو اسلحہ بھی فراہم کیا ہے۔
روسی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ فریقین نے ان غیرعلاقائی طاقتوں کی بالا دستی کے عزائم کے خلاف مشترکہ مزاحمت پر زور دیا ہے، جو شمال مشرقی ایشیا اور بحر الکاہل میں کشیدگی میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔
یہ ملاقات شمالی کوریا کے مشرقی ساحلی شہر وونسان میں ہوئی، جہاں رواں ماہ کے آغاز میں ایک بڑا سیاحتی مقام کھولا گیا۔ لاوروف نے وونسان کو بہترین سیاحتی مقام قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ صرف مقامی شہریوں ہی نہیں بلکہ روسی سیاحوں میں بھی مقبول ہوگا۔
روسی حکام نے دورے سے قبل اعلان کیا تھا کہ ماسکو اور پیانگ یانگ کے درمیان ہفتے میں 2 پروازیں چلائی جائیں گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس ولادیمیر پیوٹن کے دورۂ شمالی کوریا کے دوران دونوں ممالک کے درمیان عسکری معاہدہ طے پایا تھا، جس میں باہمی دفاعی شق بھی شامل ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پیانگ یانگ پیوٹن روس سرگئی لاوروف شمالی کوریا ماسکو یوکرین جنگ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پیانگ یانگ پیوٹن سرگئی لاوروف شمالی کوریا ماسکو یوکرین جنگ شمالی کوریا کے
پڑھیں:
روس کے یوکرین سے سخت مطالبات، پیوٹن ،ٹرمپ ملاقات منسوخ کردی گئی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن:۔ امریکا نے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مجوزہ بوڈاپسٹ سربراہی اجلاس منسوخ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ روس کی جانب سے یوکرین سے متعلق سخت مطالبات پر قائم رہنے کے بعد کیا گیا۔
برطانوی جریدے کی رپورٹ کے مطابق یہ فیصلہ دونوں ممالک کے اعلیٰ سفارت کاروں کے درمیان کشیدہ ٹیلی فونک گفتگو کے بعد سامنے آیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ روس نے جنگ بندی کے بدلے میں یوکرین سے مزید علاقہ چھوڑنے، مسلح افواج میں نمایاں کمی اور نیٹو میں شمولیت سے مستقل انکار جیسے مطالبات دہرائے، جسے امریکا نے ناقابلِ قبول قرار دیا۔
جریدے کے مطابق، وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور امریکی ہم منصب مارکو روبیو کے درمیان ہونے والی گفتگو کے بعد صدر ٹرمپ کو آگاہ کیا گیا کہ روس مذاکرات کے لیے کوئی لچک دکھانے کو تیار نہیں۔ اس کے بعد امریکہ نے اجلاس منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔
صدر ٹرمپ پہلے ہی یوکرین کی موجودہ جنگ بندی لائن پر فوری فائر بندی کی حمایت کر چکے ہیں۔دوسری جانب، یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے واضح کیا ہے کہ ان کا ملک امن مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن وہ روسی دبا ﺅ کے تحت مزید علاقہ چھوڑنے پر آمادہ نہیں۔