خیبرپختونخوا میں جائیداد کے تنازعات پر فائرنگ سے 5 افراد قتل
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
خیبرپختونخوا میں جائیداد کے تنازعات پر فائرنگ کے دو واقعات میں 5 افراد جاں بحق ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع مردان کی تحصیل درگئی کے علاقے خرکی میں گھریلو تنازع پر فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق ہوئے۔
لیویز ذرائع کے مطابق فریقین کے درمیان فائرنگ میں خاتون سمیت تین افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں طبی امداد کیلیے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
دوسرا واقعہ بونیر میں پیش آیا جہاں تحصیل گاگرہ کی یونین کونسل موضع باجکٹہ میں جائیداد کے تنازعہ پر دو فریقین کے درمیان فائرنگ میں 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔
واقعے کے بعد ریسکیو حکام نے دونوں لاشوں کو ضابطے کی کارروائی کیلیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال منتقل کیا۔ جہاں مقتولین کی شناخت عبدالوجی کان اور جمشید خان کے ناموں سے ہوئی۔
دونوں علاقوں میں خونریزی کے بعد پولیس کی نفری نے موقع پر پہنچ کر شواہد اکھٹے کیے اور قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔
واضح رہے کہ خیبرپختونخوا میں جائیداد کے تنازعات پر قتل کوئی نئی بات نہیں ہے، ایک محتاط اندازے کے بعد اب تک 100 سے زائد شہری ایسے واقعات میں قتل ہوچکے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں جائیداد کے
پڑھیں:
وادی تیراہ میں احتجاجی شہریوں پر فائرنگ، 3 افراد شہید 9 زخمی
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 27 جولائی 2025ء ) صوبہ خیبرپختونخواہ کے علاقہ وادی تیراہ باغ میدان میں احتجاجی شہریوں پر فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد شہید اور 9 زخمی ہوگئے۔ اطلاعات کے مطابق کل وادی تیراہ کے باغ بازار میں مارٹر شیلنگ کے نتیجے میں ایک معصوم بچی شہید ہوئی، اس واقعہ کے بعد آج اہل علاقہ احتجاج کے لیے سکیورٹی فورسز کے ہیڈکوارٹر کے سامنے جمع ہوئے تو اُن پر براہِ راست فائرنگ کی گئی، اس فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد شہید ہوئے اور 9 شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے، وادی تیراہ میں پرامن احتجاج پر فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہونے والے نوجوانوں کی میتیں ان کے آبائی علاقوں میں بھیج دی گئیں۔ اس حوالے سے سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ وادی تیرہ باغ میدان میں خوارج نے ایک اور بزدلانہ کارروائی کرتے ہوئے احتجاجی شہریوں پر پہاڑوں سے فائرنگ کی، یہ واقعہ اس وقت ہوا جب باغ میدان میں مقامی شہری اپنے جائز مطالبات کے حق میں بریگیڈ ہیڈ کوارٹرز کے سامنے پرامن احتجاج کر رہے تھے کہ خوارج نے موقعے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی روایتی بزدلی، مکاری اور فتنہ پروری کا مظاہرہ کیا اور قریبی پہاڑوں میں چھپ کر خوارج نے احتجاجی عوام پر اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں 3 بے گناہ شہری شہید اور 9 شدید زخمی ہو گئے، یہ حملہ دراصل ایک گہری سازش کا حصہ ہے جس کا مقصد عوام اور سکیورٹی فورسز کے درمیان بداعتمادی پیدا کرنا، ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنا اور امن و امان کو سبوتاژ کرنا تھا۔(جاری ہے)
بتایا گیا ہے کہ وادی تیراہ میں فائرنگ سے زخمی افراد کی عیادت کے لیے رکن قومی اسمبلی اقبال آفریدی حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پہنچ گئے جب کہ ایم پی اے عبدالغنی آفریدی نے ایم ایس اورگزئی ہسپتال سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، ایم ایس نے بتایا کہ اوگرزئی ہسپتال میں 8 زخمیوں کو لایا گیا جن میں سے 7 زخمیوں کو طبی امداد فراہم کی گئی وہ خطرے سے باہر ہیں تاہم ایک زخمی کی حالت تشویشناک ہے‘، جس پر ایم پی اے عبدالغنی آفریدی نے ان سے تمام زخمیوں کا ڈیٹا فراہم کرنے کا کہا تاکہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈہ پور کو ارسال کی جا سکے کیوں کہ وزیر اعلیٰ نے بھی اس واقعے کا نوٹس لیا ہے۔