چین نے پاکستانی ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ PRSS-1 کو کامیابی سے لانچ کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
چین نے پاکستانی ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ PRSS-1 کو کامیابی سے لانچ کر دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 31 July, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چین نے شی چھانگ سیٹلائٹ لانچ سینٹر سے، کوائی چو-1 اے کیریئر راکٹ کے ذریعے پاکستانی ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ PRSS-1 کو جمعرات کی صبح 10 بجے کامیابی سے لانچ کر دیا ، اور یہ سیٹلائٹ اپنے مقررہ مدار میں داخل ہو چکا ہے ۔ یہ سیٹلائٹ بنیادی طور پر لینڈ سروے اور قدرتی آفات کی روک تھام کے میدان میں استعمال کیا جائے گا ۔یہ مشن کوائی چو -1 اے کیریئر راکٹ کی 29 ویں پرواز ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرعمر ایوب، شبلی فراز، زرتاج گل سمیت درجنوں رہنما سزا یافتہ؛ پی ٹی آئی کےکتنے ایم این اے اور سینیٹرز نااہل ہوں گے؟تفصیلات سب نیوز پر پاکستان کا جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کل چین سے لانچ کیا جائیگا حکومت کا الیکٹرک بائیکس 2 سال کی اقساط پر دینے کا فیصلہ پاکستان میں جدید اے آئی ریسرچ سینٹرز کے قیام پر پیش رفت پاکستان کے پہلے لگژری PHEV پک اپ 6 BYD Shark کے حصول کیلئے بلنگ کا آغاز ایلون مسک کا اسٹار لنک عالمی سطح پر خرابی کا شکار، سروس بند اب واٹس ایپ سے بھی پیسے کمائیںCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ سے لانچ
پڑھیں:
بھارتی تاریخ کا سب سے وزنی ترین مواصلاتی سیٹلائٹ خلا کیلئے روانہ
بھارت (ویب ڈیسک) اب تک کے سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ کو خلا میں روانہ کر دیا ہے، جو ملک کے خلائی پروگرام میں ایک اور اہم سنگِ میل ہے۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سی ایم ایس-03 نامی سیٹلائٹ نے ریاست آندھرا پردیش کے جنوبی علاقے سری ہری کوٹا سے مقامی وقت کے مطابق شام 5 بج کر 26 منٹ پر اڑان بھری۔
وزیراعظم نریندر مودی نے اس حوالے سے کہا کہ ہمارا خلائی شعبہ ہمیں فخر دلاتا رہے گا، ہمارا ہدف سال 2040 تک ایک بھارتی خلا باز کو چاند پر بھیجنا ہے۔بھارتی خلائی تحقیقاتی تنظیم (اسرو) کے مطابق یہ ملک کا سب سے وزنی مواصلاتی سیٹلائٹ ہے جس کا وزن تقریبا 4 ہزار 410 کلوگرام ہے۔بھارتی بحریہ کے مطابق یہ سیٹلائٹ جہازوں، طیاروں اور آبدوزوں کے درمیان محفوظ مواصلاتی رابطے کو یقینی بنائے گا۔سی ایم ایس-03 کو 43.5 میٹر بلند ایل وی ایم 3-ایم 5 راکٹ کے ذریعے مدار میں بھیجا گیا، جو اس راکٹ کا جدید ورژن اور اسی کے زریعے اگست 2023 میں بھارت کے بغیر خلا باز کے خلائی مشن کو چاند پر اتارا تھا۔
اب تک صرف روس، امریکا اور چین ہی چاند کی سطح پر کنٹرولڈ لینڈنگ حاصل کرچکے ہیں۔گزشتہ ایک دہائی میں بھارت نے اپنے خلائی عزائم کو نمایاں طور پر وسعت دی اور اس کا خلائی پروگرام تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔رواں برس بھارتی فضائیہ کے ٹیسٹ پائلٹ شبھانشو شکلا خلا کا سفر کرنے والے دوسرے بھارتی اور بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) تک پہنچنے والے پہلے بھارتی بنے، اس اقدام کو بھارت کے 2027 تک اپنے انسانی خلائی مشن کی جانب ایک اہم قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
سیٹلائٹ