غزہ میں خونریزی کا نیا سلسلہ: ایک دن میں 111 شہید، بھوک سے مزید اموات
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
غزہ پٹی میں اسرائیلی فوجی کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 111 فلسطینی شہید ہو گئے۔ صبح سے اب تک کے فضائی حملوں میں 65 افراد کی ہلاکت نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے جبکہ 820 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔
فلسطینی وزارت صحت کے تازہ اعدادوشمار کے مطابق 7 اکتوبر کے بعد سے اب تک اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 60 ہزار 332 تک پہنچ چکی ہے۔ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 47 ہزار 643 ہے جو مسلسل بڑھ رہی ہے۔
اس جنگ کے ساتھ ساتھ غزہ میں انسانی المیہ بھی شدت اختیار کرتا جا رہا ہے۔ غذائی قلت اور بھوک کے باعث مزید 7 افراد کی ہلاکت کے بعد قحط سے مرنے والوں کی تعداد 154 ہو گئی ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق علاقے میں خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
بین الاقوامی ردعمل کے طور پر فرانس نے غزہ کے لیے 40 ٹن ہنگامی امداد بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ فرانسیسی وزیر خارجہ نے بتایا کہ اردن کے راستے 10 ٹن امداد لے جانے والی چار پروازیں بھیجی جائیں گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ امداد موجودہ بحران کے مقابلے میں ناکافی ہے اور عالمی براداری کو فوری طور پر مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
اسرائیلی فوجی کارروائیوں اور انسانی بحران کے اس سنگین امتزاج نے غزہ کی آبادی کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ بین الاقوامی ادارے مسلسل جنگ بندی اور انسانی امداد کی فوری فراہمی کی اپیل کر رہے ہیں، مگر صورتحال میں کوئی بہتری نظر نہیں آ رہی۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
غزہ کی تباہی میں واشنگٹن کی شراکت کا امریکی سفارتکار کیجانب سے برملا اعتراف
سعودی عرب میں سابق امریکی سفیر نے اعتراف کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکہ نہ صرف اسرائیل کا اندھا حامی ہے بلکہ اسنے اس خطے کے عام لوگوں تک امداد کی ترسیل کے راستے میں بھی رکاوٹ ڈال رکھی ہے اسلام ٹائمز۔ سعودی عرب میں امریکہ کے سابق سفیر چاس فری مین نے اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن نے اقوام متحدہ کے امدادی اداروں کے بجائے "غزہ ہیومینٹیرین فاؤنڈیشن" (GHF) کے نام سے ایک غیر معتبر ادارہ بنا کر، امداد کی مؤثر طریقے سے ترسیل کے راستے کو، گھناونی اسرائیلی پالیسیوں پر عملدرآمد کی خاطر ایک آلہ کار میں تبدیل کر دیا ہے۔ امریکی سفارتکار نے مزید کہا کہ غزہ کی پٹی میں خوراک، فلسطینی شہریوں کو جبری نقل مکانی پر مجبور کرنے اور انہیں پہلے سے زیادہ نشانہ بنانے کے لئے مذموم ہتھکنڈا بن چکی ہے۔ فری مین نے ڈرون طیاروں اور قابض اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ''امداد کے خواہاں'' ہزاروں فلسطینی شہریوں کی دردناک شہادت کی بھی شدید مذمت کی اور ان جرائم میں "کرائے کے امریکی فوجیوں" کو بھی برابر کا شریک قرار دیا۔
۔