غزہ کی پٹی میں انسانی بحران بہت گہرا ہو چکا ہے،اقوام متحدہ کے اعلیٰ اہلکار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, August 2025 GMT
اقوام متحدہ : یونیسیف کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ٹیڈ چائبان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ کی پٹی میں تقریباً ایک تہائی آبادی کو کئی دنوں سے خوراک میسر نہیں ، شدید غذائی قلت کی شرح 16.5 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے، جبکہ3 لاکھ 20 ہزار سے زائد شیر خوار اور چھوٹے بچے شدید غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں۔ایک سوال کے جواب میں چائبان اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے نائب ترجمان نے اسرائیلی وزارت خارجہ کی جانب سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی پروپیگنڈا ویڈیو کو بھی براہِ راست رد کرتے ہوئے کہا کہ اس ویڈیو میں یہ دعویٰ کہ “اسرائیل رات دن غزہ والوں کو خوراک، ادویات فراہم کر رہا ہے” بالکل جھوٹ ہے! ویڈیو میں دکھائے گئے بہت زیادہ مناظر کئی سال پرانے ہیں۔حال ہی میں غزہ پٹی کا دورہ کرنے والے چائبان نے کہا کہ غزہ میں انسانی بحران انتہائی گہرا ہو چکا ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ مکمل پیمانے پر قحط روکنے کے لیے فوری کارروائی کرے، اور اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ امدادی سامان کی ترسیل کی راہ ہموار کرے۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
آئرلینڈ کا غزہ میں نسل کشی پر اسرائیل کو اقوام متحدہ سے نکالنے کا مطالبہ
آئرلینڈ کے صدر مائیکل ڈی ہیگنز نے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیل اور وہ ممالک جو اسے اسلحہ فراہم کر رہے ہیں انھیں غزہ میں نسل کشی کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے اقوام متحدہ سے خارج کر دینا چاہیے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آئرلینڈ کے صدر نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے آزاد ماہرین کی حالیہ رپورٹ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
خیال رہے کہ اس رپورٹ میں اقوام متحدہ کے مقرر کردہ آزاد ماہرین نے شواہد پیش کرتے ہوئے تصدیق کی تھی کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہا ہے۔
آئرلینڈ کے صدر نے اسی رپورٹ کے تناظر میں کہا کہ ہمیں اسرائیل اور اسے اسلحہ فراہم کرنے والوں کی رکنیت ختم کرنے پر کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہونی چاہیے۔ ان کے ساتھ تجارتی تعلقات ختم کیے جائیں جو ہمارے ہم جیسے انسانوں پر یہ مظالم ڈھا رہے ہیں۔
خیال رہے کہ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیلی حکومت نے غزہ شہر میں ٹینک اور زمینی فوج تعینات کر دی ہے۔