حکومت کا چینی بحران سے نمٹنے کیلئے مزید اقدامات پر غور، چینی درآمد کا حتمی آرڈر بھی جاری
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
حکومت نے چینی بحران سے نمٹنے کیلئے مزید اقدامات پر غور شروع کردیا اور شوگر ملز کو کرشنگ سیزن یکم نومبر سے شروع کرنے کی ڈیڈ لائن دے دی جب کہ چینی کی درآمد کا حتمی آرڈر بھی دے دیا گیا۔
وزارت فوڈ سیکیورٹی کے ذرائع نے کہا کہ شوگر ملوں نے کرشنگ سیزن جلد شروع کرنے کیلئے چینی کی ایکس مل پرائس بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے جب کہ بروقت کرشنگ شروع نہ کرنے کی صورت میں چینی درآمدات میں اضافہ کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق کرشنگ سیزن میں تاخیر سے چینی کی دستیابی میں مشکلات ہو سکتی ہیں، چینی کی درآمدات ستمبر سے شروع ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع نے کہا کہ حکومت نے صوبوں کو چینی ذخیرہ اندوزوں کیخلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت کی ہے، حکومت نے چینی کے 19 لاکھ ٹن کے ذخائر کی سخت مانیٹرنگ شروع کر رکھی ہے۔
دوسری جانب چینی کی قیمتوں میں استحکام اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے 2 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کے فیصلے پر اہم پیشرفت ہوئی اور چینی کی درآمد کا حتمی آرڈر دے دیا گیا ہے۔
چینی کی درآمد ٹینڈر کھلنے کے بعد حتمی مرحلے میں داخل، چینی حکومت کی طرف سے درآمد کی جا رہی ہے، درآمد شدہ چینی کی پہلی شپمنٹ ستمبر 2025 کے اوائل میں پاکستان پہنچے گی۔
درآمد کا مقصد مارکیٹ میں چینی کی دستیابی کو یقینی بنانا اور قیمتوں میں توازن برقرار رکھنا ہے، حکومت کی جانب سے تشکیل دی گئی متعلقہ کمیٹی نے بین الاقوامی مارکیٹ میں خریداری کے وقت کامیابی سے ڈسکاؤنٹ بھی حاصل کیا۔
درآمد شدہ چینی کی آمد سے مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں توازن برقرار رہے گا اور صارفین کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان چینی کی درآمد درآمد کا
پڑھیں:
چینی بحران پر حکومت کا ایکشن، ملز کا ذخیرہ قبضے میں لے لیا
اس حوالے سے وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اٹھارہ شوگر ملز کے مالکان و دیگر عناصر کے نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیئے گئے ہیں، چند دنوں میں ای سی ایل میں ڈالے گئے نام بھی جاری کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی حکومت نے ملک میں جاری چینی کے بحران کے پیش نظر شوگر ملز کے خلاف سخت ایکشن لیتے ہوئے تمام ذخیرہ اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے شوگر ملوں کے گوداموں میں موجود ذخائر سے چینی کی سپلائی کی مانیٹرنگ کیلئے ایف بی آر اہلکار تعینات کردیئے گئے ہیں۔ اس حوالے سے وزارت نیشنل فوڈ سیکورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اٹھارہ شوگر ملز کے مالکان و دیگر عناصر کے نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیئے گئے ہیں، چند دنوں میں ای سی ایل میں ڈالے گئے نام بھی جاری کریں گے۔ حکام کا مزید کہنا ہے کہ 19 لاکھ میٹرک ٹن چینی شوگر ملز کی بجائے حکومتی کنٹرول میں چلی گئی ہے اور یہ فیصلہ چینی کی مصنوعی قلت اور قیمتیں مزید بڑھنے کے خدشے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
تمام شوگر ملز میں چینی اسٹاک پر ایف بی آر کے ایجنٹس تعینات کر دیئے گئے ہیں جو شوگر ملز کے گوداموں سے چینی کی سپلائی کی مانیٹرنگ کریں گے جبکہ شوگر ملوں کے چینی اسٹاک پر ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم لگادیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل گھی ملز کی پیداوار ،سٹاک اور سپلائی کی مانیٹرنگ کیلئے گھی ملز میں بھی ایف بی آر اہلکار تعینات کئے جاچکے ہیں۔