سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے گورنر بلوچستان شیخ جعفرخان مندوخیل کی ملاقات، وفاقی و صوبائی روابط، بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں، امن و امان کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2025ء) سپیکر قومی اسمبلی سردارایاز صادق سے گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل نے منگل کو پارلیمنٹ ہائوس میں ملاقات کی۔ ملاقات میں وفاقی و صوبائی روابط، بلوچستان میں جاری ترقیاتی منصوبے، امن و امان کی صورتحال اور پارلیمانی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی وفاق کی اولین ترجیح ہے اور پارلیمنٹ صوبے کے عوام کے حقوق کے تحفظ میں اپنا موثر کردار ادا کرتی رہے گی۔ انہوں نے بلوچستان میں بھارتی پشت پناہی میں ہونے والی دہشت گرد کارروائیوں کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ فتنہ الہندوستان کے دہشت گرد بلوچستان میں بدامنی پھیلا رہے ہیں اور اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔(جاری ہے)
سپیکر نے کہا کہ بھارتی سپانسرڈ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے پوری قوم متحد ہے اور ریاستی ادارے مربوط حکمت عملی کے تحت کارروائیاں کر رہے ہیں۔گورنر بلوچستان نے سپیکر قومی اسمبلی کو صوبے میں جاری ترقیاتی منصوبوں اور امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے کہا کہ وفاق اور بلوچستان حکومت کے درمیان مضبوط روابط صوبے کی پائیدار ترقی کے لیے ناگزیر ہیں۔ انہوں نے وفاق کی جانب سے بلوچستان میں جاری ترقیاتی اقدامات کو خوش آئند قرار دیا۔ملاقات کے دوران دونوں رہنمائوں نے نوجوانوں کو تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔دونوں رہنمائوں کا بین الصوبائی ہم آہنگی کے فروغ اور وفاقی اداروں میں بلوچستان کی موثر نمائندگی پر بھی اتفاق کیا گیا۔سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل نے ایوان میں سپیکر سردار ایاز صادق کے غیر جانبدارانہ کردار اور پارلیمانی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے پر ان کی قیادت کو سراہا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے سپیکر قومی اسمبلی سردار میں جاری ترقیاتی سردار ایاز صادق گورنر بلوچستان بلوچستان میں کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
لاپتہ افراد کیس:صوبائی اور وفاقی حکومت سمیت متعلقہ فریقین سے جواب طلب
پشاور ہائی کورٹ نے لاپتہ افراد کیس میں صوبائی اور وفاقی حکومت سمیت متعلقہ فریقین سے جواب طلب کر لیا۔پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ارشد علی نے 8 لاپتہ افراد سے متعلق دائر درخواستوں پر سماعت کی، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل ، پولیس فوکل پرسن اور وزارت داخلہ کے نمائندے عدالت میں پیش ہوئے۔عدالت نے صوبائی اور وفاقی حکومت سمیت متعلقہ فریقین سے لاپتہ افراد سے متعلق رپورٹس طلب کر لیں۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ جانس خان کیس میں عدالت کو غلط گائیڈ کیا گیا، درخواست گزار لاپتہ نہیں ہے، اس کو لاپتہ ظاہر کیا گیا، درخواست گزار جیل میں تھے اس کی ضمانت بھی ہوئی ہے۔جس پر عدالت نے جانس خان کی گمشدگی سے متعلق دائر درخواست خارج کر دی جبکہ باقی کیسز میں متعلقہ فریقین سے جواب طلب کر لیا۔