محکمہ موسمیات کی پنجاب اور خیبرپختونخوا میں مختلف مقامات پر بارش کی پیشگوئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) محکمہ موسمیات نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں مختلف مقامات پر بارش کی پیشگوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کے ترجمان کے مطابق پنجاب کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے، شمال مشرقی اضلاع میں چند ایک مقامات پر موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے، دوسری جانب خیبرپختونخوا کے بالائی اضلاع میں چند مقامات پر موسلادھار بارش کا امکان ہے۔
سندھ کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے، کراچی سمیت ساحلی علاقوں میں مطلع جزوی طور پر ابر آلود رہنے کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان ہے۔ بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔ ژوب، بارکھان، خضدار، موسیٰ خیل میں شام یا رات کے وقت بارش ہوسکتی ہے۔
محکمہ موسمیات نے تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات بھی جاری کی ہیں۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات کا امکان ہے مقامات پر اضلاع میں
پڑھیں:
تباہ کن سیلاب، معاشی ترقی کی شرح میں نمایاں کمی کی پیشگوئی
کراچی:ملک میں حالیہ تباہ کن سیلاب کے بعد نجی مالیاتی اداروں نے پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح میں نمایاں کمی کی پیشگوئی کر دی ہے، ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے مالی سال 2026 کیلیے جی ڈی پی کی شرح نموکا تخمینہ 2.75 فیصدسے 3.25 فیصدکے درمیان لگایا ہے، جو اس سے قبل 3.5 فیصد سے 4.0 فیصدتھا۔
اس سے قبل اسٹیٹ بینک نے بھی پیش گوئی میں کمی کرتے ہوئے شرح نموکو 3.25 فیصدسے 4.25 فیصدکے نچلے سرے کے قریب قرار دیا تھا۔سیلاب اور شدید بارشوں کے باعث زرعی شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جس کے نتیجے میں زرعی ترقی کی شرح کو 3.4 فیصدسے گھٹاکر 2.6 فیصدکردیاگیا۔
ٹاپ لائن کے مطابق چاول اورکپاس کی پیداوار میں بالترتیب 15فیصد اور 10 فیصدکمی متوقع ہے۔ عارف حبیب لمیٹڈ نے بھی زرعی پیداوار میں کمی کااندیشہ ظاہرکرتے ہوئے جی ڈی پی کی شرح نموکو 3.46 فیصدسے کم کرکے 3.17 فیصدتک محدودکردیا ہے۔
اے ایچ ایل کے مطابق حالیہ سیلابوں سے ملکی معیشت کو 409 ارب روپے (1.4 ارب ڈالر)کامجموعی نقصان ہوا ہے،جو جی ڈی پی کا 0.33 فیصدبنتا ہے۔ زرعی شعبے کو 302 ارب روپے (0.24 فیصدجی ڈی پی)کا نقصان ہوا،جبکہ ٹرانسپورٹ، مواصلات اور رہائش کے شعبوں کو بھی شدید نقصان پہنچا۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیزکے ڈائریکٹر ریسرچ شنکر تلریجہ کے مطابق درآمدات میں 10 فیصداضافہ متوقع ہے،جبکہ برآمدات محض 1 فیصد بڑھنے کی توقع ہے،کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 0 سے 0.5 فیصدکے درمیان رہنے کاامکان ہے۔ خوراک کی قیمتوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے،گندم اور آٹے کی قیمت میں 38سے40 فیصدجبکہ سبزیوں کی قیمتیں بھی 40 فیصدتک بڑھ گئی ہیں۔ افراط زرکی شرح مالی سال 2026 کیلیے 6.5 فیصدسے 7.5 فیصد تک جانے کی توقع ہے۔
سندھ آبادگار بورڈ کے صدر محمود نواز شاہ کے مطابق سندھ میں کپاس کی پیداوار میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے، اگرچہ پنجاب میں کچھ مسائل متوقع ہیں،تاہم سندھ کی فصل بہتر ہے،ربیع سیزن میں گندم کی پیداوارکلیدی حیثیت رکھتی ہے۔ ٹاپ لائن کے مطابق اب شرح سودمیں مزیدکمی کی گنجائش محدود ہے اور پالیسی ریٹ 11فیصد پر رکنے کاامکان ہے،مالی خسارے کا تخمینہ 4.8 فیصدجی ڈی پی تک بڑھ گیا ہے، حکومت نے زرعی ایمرجنسی نافذکر دی ہے، متاثرہ علاقوں میں بجلی بلوں میں رعایت دی جاسکتی ہے۔
ٹاپ لائن کاکہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام جاری رہے گا، اہم معاشی اصلاحات جیسے پی آئی اے کی نجکاری اور ریکوڈک منصوبے پر بھی پیشرفت جاری ہے۔