ایس اینڈ پی کی جانب سے چین کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ ’’اے پلس‘‘برقرار
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
ایس اینڈ پی کی جانب سے چین کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ ’’اے پلس‘‘برقرار WhatsAppFacebookTwitter 0 7 August, 2025 سب نیوز
بیجنگ:ایس اینڈ پی انٹرنیشنل کریڈٹ ریٹنگز نے ایک رپورٹ جاری کی اور چین کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ “اے پلس ” اور “استحکام” کے آؤٹ لک کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔ چین کی وزارت خزانہ کے حکام نے اس فیصلے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ رپورٹ چین کی معاشی نمو میں لچک اور قرضوں کے انتظام میں کامیابیوں کو انتہائی تسلیم کرتی ہے، جو چین کی معیشت کے روشن مستقبل پر اعتماد کی عکاسی کرتی ہے۔
سال 2025 کی پہلی ششماہی میں چین کے اہم اقتصادی اشاریے توقع سے بہتر ہیں اورمعیشت نے مضبوط قوت اور لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔رواں سال کی پہلی ششماہی میں چین کی اقتصادی ترقی کی شرح 5.
طویل المدت نقطہ نظر سے چین کی معیشت مضبوط بنیادوں، متعدد فوائد، بھرپور لچک اور وسیع صلاحیتوں پر مشتمل ہے، جبکہ اعلیٰ معیار کی ترقی کو سہارا دینے والے مثبت عناصر مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ چین کی سوشلسٹ خصوصیات کے نظام کے فوائد، انتہائی وسیع مارکیٹ کے امتیازات، مکمل صنعتی نظام کی برتری اور ہنر مند انسانی وسائل کی دولت ،یہ سب عوامل ملکی معیشت کی مستحکم اور صحت مند ترقی کے لیے پائیدار ضمانت فراہم کرتے ہیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپی ٹی آئی دہشت گروں کیساتھ ہے، نیشنل ایکشن پلان پر کارروائی کسی کا باپ نہیں روک سکتا، طلال چوہدری پاکستان میں سونے کی قیمت میں آج پھر بڑا اضافہ چین کی اشیاء کی درآمدات اور برآمدات میں سال بہ سال 3.5 فیصد اضافہ گاؤں یو چھون کی بیس سالہ تبدیلیاں: “دو پہاڑوں” کے تصور کی چینی دانش مندی اور عالمی اہمیت امریکا کی پاکستان کے تانبے میں دلچسپی، آفر آگئی پاکستان پہلی بار متحدہ عرب امارات کو گوشت برآمد کرے گا، تاریخی معاہدہ طے پاگیا پاکستان سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، ہنڈرڈ انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چین کی
پڑھیں:
قومی اسمبلی اجلاس؛اسپیکر کی جانب سے اسٹیٹ بینک کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا عندیہ
اسلام آباد:قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسپیکر کی جانب سے اسٹیٹ بینک کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا عندیہ دیا گیا ہے۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی صدارت میں قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا، جس میں پاکستان لینڈ پورٹ اتھارٹی بل 2025ء منظوری کے لیے پیش کیا گیا۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی نے بل کی کئی ترامیم پر اعتراض اٹھایا۔ نوید قمر نے کہا کہ یہ بل قائمہ کمیٹی میں آیا، اس بل کی کئی شقوں پر پیپلز پارٹی کے تحفظات ہیں۔ پیپلز پارٹی بل کو موثر بنانے کے لیے ترامیم پیش کرے گی۔ وزیر مملکت داخلہ نے نوید قمر کی پیش کی گئی ترامیم کی حمایت کی، جس کے بعد اتھارٹی کے ممبران سے متعلق پیپلز پارٹی کی ترامیم منظور کرلی گئیں اور بل کی شق وار منظوری کا عمل شروع کیا گیا۔
اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران جواب نہ آنے پر اسپیکر قومی اسمبلی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہی صورت حال رہی تو محکموں سے سیکرٹری کا آنا لازمی قرار دے دیں گے۔
دورانِ اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی نے اسٹیٹ بینک کا اسپیشل آڈٹ کرانے کا عندیہ دے دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسٹیٹ بینک کے پاس ہر سال کا ریپیٹری ایشن کا ریکارڈ نہیں تو ان کا اسپیشل آڈٹ کرنا چاہیے۔ اسپیکر نے بلال اظہر کیانی سے استفسار کیا کہ ہم کوئی اسپیشل آڈٹ نہ کرالیں؟، جس پر بلال اظہر کیانی نے جواب دیا کہ وہ تو آپ کا استحقاق ہے۔
وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی میں کمی ہوئی ہے۔ معاشی استحکام آیا ہے جس کے نتیجے میں پرائمری بیلنس بھی مثبت ہوا ۔ پالیسی ریٹ بھی کم ہوا۔ بی آئی ایس پی کا بجٹ بڑھایا گیا۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔ ہم نے 3 سال کی مدت میں امریکا کے ساتھ تعلقات بہتر کیے۔ فیلد مارشل عاصم منیرکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات ہوئی۔
اس موقع پر پارلیمانی سیکرٹری ذوالفقار علی بھٹی نے بتایا کہ سفارتکاری سے ملکی معیشت پر بہتر اثرات مرتب ہوں گے۔ مہنگائی کی شرح 23 فیصد سے ساڑھے 4 فیصد پر لائے ہیں۔ امریکا نے انڈیا پر 25 فیصد سے 50 فیصد ٹیرف بڑھایا ہے، اس خطے میں سب سے کم ٹیرف پاکستان پر ہے۔ تمام ٹریڈ یونین کے ساتھ مشاورت کر رہے ہیں۔ ہمارا تمام چیمبرز کے ساتھ بھی رابطہ ہے۔ خشک میوہ جات برآمدات کو بڑھانے کے لیے ٹریننگ بھی دی جا رہی ہیں۔ امریکا کے ساتھ دو طرفہ تجارت ہے۔
دلچسپ صورتحال
ایوان میں دلچسپ صورتحال اس وقت پیدا ہوئی جب قادر پٹیل اپنی نشست سے اُٹھ کر اپوزیشن لیڈر کی کرسی پر بیٹھ گئے ۔ سنی اتحاد کونسل کے رکن اسمبلی خرم شہزاد ورک بھی ان کے ساتھ بیٹھ گئے ۔ قادر پٹیل کو اپوزیشن لیڈر کی نشست پر دیکھ کر اراکین نے قہقہے لگائے۔