برآمدات میں 17 فیصد اضافہ خوش آئند، معیشت درست سمت میں گامزن ہے: وزیراعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 7th, August 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جولائی 2025 میں پاکستان کی برآمدات 2.7 ارب امریکی ڈالر تک پہنچنے پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 17 فیصد اضافہ انتہائی خوش آئند ہے جبکہ صرف ایک ماہ میں 9 فیصد اضافہ معیشت کے لیے حوصلہ افزا اشارہ ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ برآمدات پر مبنی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشی اشاریے درست سمت میں گامزن ہیں اور حکومتی معاشی ٹیم کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ملک میں برآمدات کے فروغ، سرمایہ کاری میں اضافے اور کاروبار دوست ماحول کی فراہمی کے لیے سرگرم ہے۔ فیس لیس کسٹم اسیسمنٹ سسٹم کے نفاذ سے پورٹ آپریشنز میں بہتری آ رہی ہے، جس سے تجارتی سرگرمیوں میں سہولت پیدا ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: شنگھائی تعاون تنظیم اجلاس، وزیراعظم شہباز شریف 31 اگست کو چین روانہ ہوں گے
وزیراعظم نے کہا کہ جی ڈی پی کے مقابلے میں ٹیکس کلیکشن کا تناسب بڑھنا حکومت کے لیے اطمینان بخش ہے۔ انہوں نے عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کو معیشت میں استحکام کی علامت قرار دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ مالی سال میں ترسیلات زر 34.
علاوہ ازیں، انہوں نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی تاریخی کارکردگی پر بھی اطمینان کا اظہار کیا، جہاں 100 انڈیکس 145,000 کی سطح عبور کر چکا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان کی برآمدات جی ڈی پی شہباز شریفذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان کی برآمدات جی ڈی پی شہباز شریف شہباز شریف نے کہا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
27 ویں ترمیم: وزیراعظم شہباز شریف آج اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے
اسلام آباد (نیوزڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف 27 ویں آئینی ترمیم کے سلسلے میں آج اتحادی جماعتوں کے وفود سے ملاقات کریں گے، ایم کیو ایم کا وفد دوپہر بارہ بجے ملاقات کرے گا۔
ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم وفد مقامی حکومتوں سے متعلق آئینی ترامیم کی تجاویز پر وزیراعظم کو بریف کرے گا، ایم کیو ایم مقامی حکومتوں سے متعلق آئینی ترامیم کی منظوری کی سفارش کرے گی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر اتحادی جماعتوں کو اعتماد میں لیں گے، اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑاتحادی جماعتوں کے ارکان کو ترمیم پر بریفنگ دیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ اتحادی جماعتوں کے ساتھ ملاقات میں پاک افغان صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
دوسری طرف 27 ویں آئینی ترمیم کے معاملہ پر پیپلزپارٹی کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس آج کراچی میں ہوگا، سی ای سی کو آئینی ترامیم پر حکومتی ڈرافٹ پر اعتماد میں لیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے 27 ویں ترمیم کے حوالے سے 5 مرکزی تحفظات ہیں، پیپلز پارٹی کا مؤقف ہے کہ صوبوں کا حصہ 57 فی صد سے کم نہ کیا جائے، صوبائی خودمختاری کو واپس نہیں کیا جانا چاہئے، محکمہ تعلیم میں پورے ملک کیلئے ایک ہی نصاب کی تجویز قابل قبول ہے۔
علاوہ ازیں نامزد اپوزیشن لیڈر محمود خان اچکزئی کی سربراہی میں اسد قیصر، علامہ راجہ ناصر عباس کی مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچ گئے، اپوزیشن رہنماؤں کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں27 ویں آئینی ترمیم پر تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات کا مقصد ستائیسویں آئینی ترمیم کے حوالے سے اپوزیشن الائنس کو مضبوط کرنا ہے۔
واضح رہے کہ 27 ویں آئینی ترمیم کی پارلیمنٹ سے منظوری کے مشن میں قومی اسمبلی کا ایوان 336اراکین پر مشتمل ہے، ایوان میں 10 نشستیں خالی ہونے کے سبب اراکین کی تعداد 326 ہے، آئینی ترمیم کے لئے 224 اراکین کی حمایت درکار ہے ، حکومتی اتحاد کوپیپلز پارٹی سمیت اس وقت 237 اراکین کی حمایت حاصل ہے۔
مسلم لیگ ن 125اراکین کے ساتھ حکومتی اتحاد میں شامل سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے، پیپلز پارٹی کے 74 اراکین ہیں جبکہ ایم کیو ایم کے 22، ق لیگ کے 5، آئی پی پی کے 4اراکین ہیں۔
اِسی طرح مسلم لیگ ضیاء، بلوچستان عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے ایک ایک رکن کے علاوہ 4 آزاد اراکین کی حمایت بھی حاصل ہے ، قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کی تعداد 89 ہے ،اپوزیشن بنچوں پر 75 آزاد اور جے یو آئی ف کے 10 اراکین ہیں ۔
سنی اتحاد کونسل ،مجلس وحدت المسلمین ،بی این پی مینگل اورپختونخوا ملی عوامی پارٹی کا ایک ایک رکن بھی اپوزیشن بنچوں پر موجود ہے۔