اسلام آباد:

صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان کے ہیرو میجر طفیل محمد شہید (نشانِ حیدر) کو ان کے 67 ویں یومِ شہادت پر زبردست خراجِ عقیدت پیش کیا۔

اپنے الگ الگ پیغامات میں دونوں رہنماؤں نے کہا کہ آج سے 67 برس قبل میجر طفیل محمد نے دشمن کے خلاف بہادری سے لڑتے ہوئے مادرِ وطن پر اپنی جان قربان کی۔

صدرِ مملکت نے کہا کہ پوری قوم میجر طفیل محمد شہید کی قربانی اور بہادری کو سلام پیش کرتی ہے۔ پاکستان آج ان عظیم سپوتوں کی قربانیوں کی بدولت محفوظ ہے اور ہم اپنے تمام ہیروز کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے ملک کی سلامتی کے لیے اپنی جانیں نچھاور کیں۔

انہوں نے کہا کہ میجر طفیل محمد شہید کی قربانی قوم کے لیے مشعلِ راہ ہے اور ہم اپنے شہدا کی قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی اس موقع پر کہا کہ پاکستان کو اپنی بہادر افواج پر فخر ہے جو دشمن کا ہر محاذ پر ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہیں۔

انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ قوم اپنے شہدا کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی اور ان کے نقشِ قدم پر چلتے ہوئے ملک کی حفاظت جاری رکھے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: میجر طفیل محمد شہید کہا کہ

پڑھیں:

چین کا اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کے بیان پر ردعمل

چین نے اسرائیلی وزیرِاعظم بن یامین نیتن یاہو کی جانب سے لگائے گئے اُس الزام کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جس میں انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ بعض ممالک، بشمول چین، اسرائیل کے خلاف اطلاعاتی ناکہ بندی کر رہے ہیں۔
چین کے سرکاری اخبار’’گلوبل ٹائمز‘‘ کے مطابق اسرائیل میں چینی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ نیتن یاہو کے الزامات نہ صرف بنیادی طور پر غلط ہیں بلکہ چین،اسرائیل تعلقات کے لیے نقصان دہ بھی ہو سکتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ چین کو ان الزامات پرگہری تشویش ہے اور وہ ان کی سخت مخالفت کرتا ہے۔ چینی سفارتخانے نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید کو چین سے جوڑنا درست نہیں، اور نہ ہی یہ چین کی سرکاری پالیسی کی نمائندگی کرتا ہے۔
یہ ردعمل اُس وقت سامنے آیا جب وزیرِاعظم نیتن یاہو نے حالیہ دنوں میں یہ دعویٰ کیا کہ بعض عالمی طاقتیں، خاص طور پر چین، مصنوعی ذہانت اور سوشل میڈیا کے ذریعے اسرائیل کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
چینی سفارتخانے نے اسرائیلی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ غزہ میں جاری انسانی بحران کو محض فوجی طاقت سے حل کرنے کے بجائے سیاسی دانشمندی اور سفارتی حکمتِ عملی اپنائے۔ ساتھ ہی کہا گیا کہ دنیا بھر میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے، جسے اسرائیل کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔
بیان کے آخر میں چین نے اسرائیل پر زور دیا کہ وہ غزہ میں فوجی کارروائیاں بند کر کے فوری اور مکمل جنگ بندی پر رضامند ہو، تاکہ علاقے میں تباہ کن انسانی بحران کو روکا جا سکے۔

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • چین اور امریکہ دنیا کی دو بڑی اور بااثر طاقتیں ہیں، چینی وزیر اعظم
  • ‘میری زندگی کا ساتھی، میرا بھانجا، میرا داماد ، وہ اب پوری قوم کا فخر ہے’
  • ماموند: قبائلی عمائدین کا گرینڈ جرگہ فوج کی قربانیوں کو خراج تحسین
  • شہزادہ محمد بن سلمان کی پردعوت پرمحمد شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب
  • بھارتی کھلاڑیوں نے ہاتھ نہ ملا کر چھوٹا پن دکھایا ہے؛ عطاء اللّٰہ تارڑ
  • معرکۂ حق و پاک سعودیہ معاہدے سے بھارت میں صفِ ماتم بچھ گئی: وزیرِاعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق
  • محسن نقوی کی مغوی اسسٹنٹ کمشنر زیارت محمدافضل اور بیٹے کو شہید  کرنے کے واقعہ کی مذمت
  • ’مقبوضہ کشمیر و فلسطین انسانی المیوں کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا‘ عالمی یوم امن پر صدر و وزیراعظم کے پیغامات
  • چین کا اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کے بیان پر ردعمل
  • مزید 50 فلسطینی شہید۔ٹرمپ کی میز پر غزہ کی تقسیم کا منصوبہ موجود ہے، اسرائیلی وزیر خزانہ