نیب کی بحریہ ٹاؤن رہائشیوں اور مالکان کو حقوق و سرمایہ محفوظ ہونے کی یقین دہانی
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
نیب کی بحریہ ٹاؤن رہائشیوں اور مالکان کو حقوق و سرمایہ محفوظ ہونے کی یقین دہانی WhatsAppFacebookTwitter 0 11 August, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)قومی احتساب بیورو (نیب) اسلام آباد نے بحریہ ٹاؤن کے رہائشیوں اور جائیداد مالکان کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کے قانونی حقوق، جائیدادیں اور سرمایہ کاری محفوظ ہیں۔ نیب کے مطابق بعض عناصر کی جانب سے پھیلائی جانے والی منفی خبریں محض رہائشیوں کو پریشان کرنے اور کم قیمت پر جائیدادیں خریدنے کی سازش ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ بحریہ ٹاؤن کے رہائشی اور مالکان بھی نیب کی نظر میں متاثرین ہیں جن کے ساتھ دھوکہ دہی اور فراڈ کیا گیا، اور ان کے حقوق کے تحفظ میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ نیب کے مطابق جاری کارروائیاں صرف بحریہ ٹاؤن کے مالکان اور ان کی جائیدادوں تک محدود ہیں۔
ادارے نے واضح کیا کہ جب تک ذمہ داران قانون کے سامنے پیش ہو کر لوٹی گئی رقم واپس نہیں کرتے، کارروائی بغیر کسی دباؤ کے جاری رہے گی۔ نیب نے رہائشیوں اور مالکان کو تاکید کی کہ وہ منفی اور شرانگیز خبروں پر توجہ نہ دیں اور پرسکون رہتے ہوئے معمولات زندگی جاری رکھیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبربنی گالہ میں عمران خان کی رہائشگاہ کی مبینہ نیلامی کی خبر، اشتہار جاری کر دیا گیا اسلام آباد میں مسجد شہید کرنے کے تنازع پر مذاکرات جاری سی ڈی اے کی جانب سے مساجد شہید کرنے کے خلاف احتجاج،، مدنی مسجد کی جگہ نمازی اکٹھے ہونا شروع ہوگئے ،، ویڈیوز سب... اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیز ہے، پاکستان لاہور ہائیکورٹ کا سرنڈر کیے بغیر زرتاج گل کی درخواست پر سماعت سے انکار، پیشی کا حکم الیکشن کمیشن اور بی جے پی پر سنگین الزامات، دہلی پولیس نے راہول گاندھی کو گرفتار کرلیا ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کو یو اے ای میں سفیر لگانے کی منظوری
Copyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: رہائشیوں اور بحریہ ٹاو ن اور مالکان مالکان کو
پڑھیں:
ملک میں پائیدار سرمایہ کاری کیلیے اقدامات کرنے کی ضرورت
اسلام آباد:پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر نئی بحث اس وقت شروع ہوئی ہے، جب کئی عالمی کمپنیوں نے ملک سے انخلا کیا اور نئی سرمایہ کاری کے رجحان میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان کامسئلہ وسائل یا مارکیٹ کاحجم نہیں، بلکہ پالیسیوں میں غیر یقینی اور ادارہ جاتی ناپائیداری ہے۔
تحقیق کے مطابق سرمایہ کار طویل مدتی استحکام، شفاف قوانین اور قابلِ عمل معاہدوں کوترجیح دیتے ہیں۔ ویتنام، بنگلہ دیش اور ملائیشیاجیسے ممالک نے پالیسی تسلسل کے ذریعے سرمایہ کاروں کااعتماد جیتا ہے،جبکہ پاکستان میں قوانین اور مراعات کا بار بار بدلنا سرمایہ کاروں کو بدظن کرتا ہے۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ پاکستان کو پائیدار سرمایہ کاری کے لیے چھ بنیادی اقدامات پر عمل کرناہوگا،جن میں پالیسی پیش بینی، شفاف ٹیکس نظام،منافع کی آسان منتقلی، برآمدی توجہ، تیز تنازعہ حل اور ادارہ جاتی استحکام شامل ہیں۔
ان کاکہنا ہے کہ دنیاپاکستان کی صلاحیت سے واقف ہے، مگر اب اسے اپنے نظام میں پیش بینی اور اعتمادبحال کرکے اس صلاحیت کوحقیقت میں بدلناہوگا۔