UrduPoint:
2025-08-11@15:00:04 GMT
اراکین پارلیمنٹ کو تعداد زیادہ ہونے پر حراست میں لیا گیا. دہلی پولیس
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
نئی دہلی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اگست ۔2025 ) بھارت میں حزب اختلاف کے ارکین پارلیمنٹ کی حراست پر دہلی پولیس نے کہا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کی تعداد زیادہ تھی جس کی وجہ سے انہیں حراست میں لیا گیا ہے دہلی پولیس نے لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے رہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت متعدد سیاسی راہنماﺅں کو حراست میں لیا ہے.
(جاری ہے)
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہول گاندھی کی قیادت میں اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ ووٹر لسٹ کے معاملے پر پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن کے دفتر تک احتجاج کر رہے تھے، اس دوران پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا اپوزیشن ارکان نے چیف الیکشن کمشنر اور دو دیگر الیکشن کمشنرز سے ملاقات کے لیے بھی وقت مانگا تھا. نئی دہلی کے ڈی سی پی دیوش کمار نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے تقریباً 30 ممبران پارلیمنٹ کوملاقات کی اجازت دی تھی، زیادہ تعداد میں ممبران پارلیمنٹ کی وجہ سے انہیں حراست میں لیا گیا ہے میڈیا اہلکاروں کو الیکشن ہاﺅس کے گیٹ کے سامنے جانے کی اجازت نہیں ہے. رپورٹ میں دہلی پولیس کے ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ پورلیس کو مظاہرین کو حراست میں لینے کی ہدایات ملی ہیں اور میڈیا کو الیکشن کمیشن کے مرکزی دروازے سے دور رکھنے کے لیے کہا گیا تھا قبل ازیں پولیس نے اپوزیشن لیڈر اور کانگریس کے راہنما راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی سمیت متعدد سیاسی راہنماﺅں کو حراست میں لے لیا تھا. نئی دہلی میں پارلیمنٹ ہاﺅس سے الیکشن کمیشن تک مارچ کرنے والے اپوزیشن اتحاد ”انڈیا“ کے اراکین پارلیمنٹ کو روک کر راہل گاندھی سمیت کچھ ممبران کو حراست میں لے لیا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ بات نہیں کر سکتے سچائی ملک کے سامنے ہے‘ یہ لڑائی سیاسی نہیں ہے یہ لڑائی آئین کے تحفظ کی ہے یہ لڑائی ون مین، ون ووٹ کے لیے ہے‘ ہمیں صاف ستھری ووٹر لسٹ چاہیے. دہلی پولیس نے ”انڈیا“اتحاد کے اراکین پارلیمنٹ بشمول راہل گاندھی، پرینکا گاندھی واڈرا، سنجے راﺅت، اور ساگاریکا گھوس کو حراست میں لیا جو ”ایس آئی آر“ کے خلاف احتجاج کر تے ہوئے پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن آف انڈیا تک مارچ کر رہے تھے. اپوزیشن کے احتجاج پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر دھرمیندر پردھان نے کہا کہ ملک میں اگر کوئی آئین مخالف کام کر رہا ہے تو اس کے لیڈر راہل گاندھی ہیں انہوں نے دہلی میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ”ایس آئی آر“ پہلی بار نہیں ہو رہا ہے یہ الیکشن کمیشن کا باقاعدہ عمل ہے یہ ایک مسلسل عمل ہے کانگریس پارٹی پہلے ای وی ایم پر جھوٹ بولتی ہے کبھی مہاراشٹر کا مسئلہ اٹھاتی ہے، کبھی ہریانہ کا اور وہ جھوٹ کا پہاڑ بناتے ہیں. یاد رہے کہ پچھلے ہفتے انڈین اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے ایک پریس کانفرنس میں الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات عائد کیے تھے تھے انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ لوک سبھا انتخابات اور مہاراشٹرا اور ہریانہ کے اسمبلی انتخابات میں ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانے پر دھاندلی ہوئی ہے. انہوں نے کہاتھا کہ مشین ریڈ ایبل ووٹر لسٹ فراہم نہ کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ الیکشن کمیشن نے مہاراشٹر میں ووٹ چوری کرنے کے لیے بی جے پی کے ساتھ ملی بھگت کی ہے الیکشن کمیشن نے راہل گاندھی کے الزامات کو ”گمراہ کن“ قرار دیتے ہوئے کہا تھا راہل گاندھی اپنی شکایت کرناٹک کے چیف الیکٹورل آفیسر کو تحریری طور پر دیں.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے حراست میں لیا الیکشن کمیشن کو حراست میں راہل گاندھی دہلی پولیس ووٹر لسٹ پولیس نے کے لیے نے کہا
پڑھیں:
بھارت میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو حراست میں لے لیا گیا
نئی دہلی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 11 اگست 2025ء ) بھارت میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کو حراست میں لے لیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق دارالحکومت نئی دہلی میں اپوزیشن کے احتجاج کے دوران پولیس نے راہول گاندھی کو حراست میں لے لیا، اس حوالے سے راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ مودی سرکار سچ کی آواز دبانے کی کوشش کررہی ہے، ہماری لڑائی جمہوریت اور ون مین ون ووٹ کی لڑائی ہے، ہمیں شفاف ووٹر لسٹیں چاہئیں، دھاندلی نہیں ہونے دیں گے۔ بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنماء نے پچھلے انتخابات میں نریندر مودی کی جیت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارتی الیکشن کمیشن نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ساتھ مل کر عام انتخابات میں ووٹ چرائے اور عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا، کہیں ڈپلی کیٹ ووٹر آئی ڈیز بنائی گئیں تو کچھ حلقوں میں مکانوں کے جعلی ایڈرس بنائے گئے، کہیں جعلی تصاویر کا استعمال کیا گیا۔(جاری ہے)
راہول گاندھی اس حوالے سے دستاویزی ثبوت سامنے لے آئے اور انہوں نے الزام عائد کیا کہ کم سے کم 100 سے زیادہ نشستوں پر ہیرا پھیری کی گئی، اگر جعل سازی نہ ہوتی تو نریندر مودی آج بھارت کے وزیراعظم نہ ہوتے، پچھلے انتخابات میں بی جے پی، وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے ساتھیوں نے آئین پر حملہ کیا، الیکشن کمیشن جو کر رہا ہے وہ غداری ہے، ہم اس پر کارروائی کریں گے، یہ اس سے بچ نہیں سکیں گے۔