اسرائیلی حملے میں شہید صحافی کا عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے والا آخری بیان منظرِ عام پر
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
غزہ می اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں شہید ہونے والے الجزیرہ کے معروف صحافی کا دل دہلا دینے والا آخری پیغام منظرِ عام پر آ گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ آخری پیغام شہید صحافی انس الشریف کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا گیا جو انھوں نے 6 اپریل کو تحریر کیا تھا اور اپنے اہل خانی سے کہا تھا کہ جس دن میری شہادت ہو اسے پوسٹ کردینا۔
انس الشریف نے اپنی وصیت میں کہا کہ اگر میرا یہ پیغام دنیا تک پہنچا تو سمجھ لیا جائے کہ اسرائیل نے مجھے قتل کر کے میری آواز کو خاموش کر دیا۔
انھوں نے مزید لکھا کہ میں جبالیہ کی گلیوں میں آنکھ کھولنے کے بعد سے جوان ہونے تک اپنی قوم کے لیے آواز اور ڈھال بنا رہا۔
انھوں نے غزہ کے بچوں اور بالخصوص اپنی بیٹی "شام" اور بیٹے "صلاح"، والدہ، اور اہلیہ "ام صلاح" کو امت کے سپرد کرتے ہوئے فلسطین کو "امتِ مسلمہ کا تاج" قرار دیتے ہوئے امت کو فلسطین کی حفاظت کی وصیت کی۔
یہ پیغام شہید صحافی کی قربانی، سچائی اور حق گوئی کی گواہی ہے جو دنیا کو یہ یاد دلاتی ہے کہ غزہ صرف ایک زمین کا ٹکڑا نہیں، بلکہ ایک امانت ہے۔
This is my will and my final message.
Allah knows I gave every effort and all my strength to be a support and a voice for my… — أنس الشريف Anas Al-Sharif (@AnasAlSharif0) August 10, 2025
واضح رہے کہ الشفا اسپتال کے دروازے پر رپورٹںگ کرنے والے الجزیرہ کے صحافی انس شریف اسرائیلی حملے میں اپنے ساتھیوں شمیت شہید ہوگئے تھے۔ یہ اسرائیل کا ایک ٹارگٹڈ حملہ تھا۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شیری رحمان کی کشمیریوں کی تاریخی و مزاحمتی کتابوں پر بھارتی پابندی کی مذمت
---فائل فوٹونائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ کتابیں چھین کر بھارت کشمیری شناخت مٹانا چاہتا ہے، کتابوں سے خوف کھانے والا ملک خود اپنی ناکامی کا اعتراف کر رہا ہے۔
شیری رحمان نے اپنے بیان میں کشمیریوں کی تاریخی و مزاحمتی کتابوں پر بھارتی پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا یہ عمل کشمیریوں کی فکری آزادی پر حملہ ہے، کشمیر کی فکری آزادی پر پابندی بھارت کے غیر جمہوری عزائم کا عکاس ہے۔
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ کتابوں سے خوف کھانے والا ملک خود اپنی ناکامی کا اعتراف کر رہا ہے، تاریخ کو دبانے سے حقائق مٹ نہیں جاتے بلکہ اور نمایاں ہو جاتے ہیں۔
انہوں مزید کہا کہ اظہارِ رائے کا گلا گھونٹنا بھارت کے فاشسٹ رجحانات کو ظاہر کرتا ہے، پابندیاں لگا کر بھارت صرف اپنی عالمی ساکھ کو مزید نقصان پہنچا رہا ہے۔