پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری کی طبیعت اچانک بگڑ گئی، ہسپتال منتقل
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
ویب ڈیسک:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اعجاز چوہدری کی جیل میں طبیعت بگڑ جانے پر انہیں فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
وکیل رانا مدثر ایڈووکیٹ کے مطابق اعجاز چوہدری کے گردوں میں انفیکشن ہے جس کی وجہ سے انہیں شدید تکلیف کا سامنا ہے، جبکہ ان کے پتے میں بھی سات پتھریاں پائی گئی ہیں۔
جیل حکام نے اعجاز چوہدری کو تکلیف کے باعث فوری طور پر لاہور کے پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ (پی کے ایل آئی) منتقل کیا۔
جشن آزادی کی خوشیاں، برائلر گوسشت کی نئی قیمت کیا؟
وکیل نے بتایا کہ اعجاز چوہدری کا وزن اب تک 22 کلوگرام کم ہو چکا ہے اور اسپتال میں ان کے مختلف میڈیکل ٹیسٹ جاری ہیں۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی رہنما اعجاز چوہدری نو مئی کے مقدمات میں کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔
22 جولائی کو لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے شیرپاؤ پل جلاؤ گھیراؤ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور سرفراز چیمہ کو 10 10 سال قید کی سزا سنادی تھی جبکہ شاہ محمود قریشی و دیگر ملزمان کو بری کر دیا تھا۔
پنجاب پولیس میں بھرتیاں, ویٹنگ لسٹ کے امیدواروں کیلئے بڑی خوشخبری
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: اعجاز چوہدری
پڑھیں:
9 مئی کیسز: محمود الرشید، اعجاز چوہدری، یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کے کیسز میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں محمود الرشید، اعجاز چوہدری، یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ڈاکٹر یاسمین راشد، محمود الرشید، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ کو 10 سال قید اور 6 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ جرمانے کی عدم ادائیگی پر مجرموں کو مزید سزا کاٹنا ہو گی۔
تھانہ شادمان کو آگ لگانے میں عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو 5، 5 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ شاہ محمود قریشی کو دونوں مقدمات میں بری کر دیا گیا ہے۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کےجج نے کوٹ لکھپت جیل میں فیصلہ سنایا۔
ہر مجرم کو مختلف دفعات میں مجموعی طور پر 30 سال قید کی سزا ہوئی ہے۔
عدالت کی جانب سے دہشت گردی اور بغاوت کی دفعات کے تحت 10، 10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ مختلف دفعات کے تحت 3، 5 اور 2، 2 سال کی سزائیں بھی سنائیں گئی ہیں۔