پنجاب کے سکولز کیلئے گرمیوں کی چھٹیاں بڑھانے کے فیصلے میں تبدیلی
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اگست 2025ء ) پنجاب کے سکولز کیلئے گرمیوں کی چھٹیاں بڑھانے کے فیصلے میں تبدیلی کردی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب حکومت نے سکولوں کی چھٹیاں بڑھانے کے فیصلے میں تھوڑی سی تبدیلی کی ہے، جس کے تحت نویں دسویں جماعت کے طلباء کیلئے سکولز 18 اگست سے کھل جائیں گے، اسی طرح او لیول، اے لیول اور انٹرمیڈیٹ کی کلاسز بھی 18 اگست سے شروع ہوں گی اس کےعلاوہ انٹرمیڈیٹ کی کلاسزکا آغاز بھی 18 اگست سے ہوگا، تاہم پہلی سے آٹھویں جماعت تک کلاسز یکم ستمبر سے ہی شروع ہوں گی، اس فیصلے کا اطلاق نجی و سرکاری تعلیمی اداروں پرہوگا، وزیرتعلیم رانا سکندر حیات کا کہنا ہے کہ فیصلے میں تبدیلی تعلیمی ماہرین سے مشاورت کے بعد کی گئی۔
یاد رہے کہ محکمہ تعلیم پنجاب نے سکولوں میں موسم گرما کی چھٹیوں میں اضافے کا اعلان کیا ہوا ہے، وزیرتعلیم رانا سکندر حیات کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں تمام سکول اب یکم ستمبر کو کھلیں گے، گرمی کی شدید لہر کے باعث یہ فیصلہ ناگزیر تھا، یہ بات درست ہے کہ اس توسیع سے طلباء کے تعلیمی سلسلے میں تعطل پیدا ہوگا، تاہم بچوں کی صحت اور سلامتی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور بڑھتی ہوئی درجہ حرارت کی صورتِ حال میں بچوں کو اسکول بلانا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔(جاری ہے)
دوسری طرف آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن نے گرمیوں کی چھٹیوں میں 31 اگست تک توسیع کو بلاجواز قرار دے دیا، ایسوسی ایشن نے فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں نجی تعلیمی ادارے4 اگست سے کھل چکے ہیں، ملک کے دیگرصوبوں میں بھی تعطیلات کے بعد سکولوں میں تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہو گیا ہے، بچوں کوتین ماہ تعلیم سے دور رکھنا ان کے مفاد میں نہیں ہے، چھٹیوں میں توسیع سے میٹرک کی کلاسز بری طرح متاثر ہوں گی، جس کے پیش نظر آل پاکستان پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کی جانب سے صوبائی وزیر تعلیم رانا سکندرحیات سے تعطیلات میں توسیع کے فیصلے پر نظرثانی کا مطالبہ کیا گیا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فیصلے میں کے فیصلے اگست سے
پڑھیں:
سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت اسپیکر کے ریفرنس کے بغیر کسی ممبر کو نااہل نہیں کیا جاسکتا، پشاور ہائی کورٹ
پشاور:ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت الیکشن کمیشن کو اسپیکر ریفرنس کے بغیر کسی ممبر کو نااہل کرنے کا اختیار نہیں، الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ فیصلے کی غلط تشریح کی۔
پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کی درخواستوں پر الیکشن کمیشن کو طلب کرتے ہوئے سینیٹ اور قومی اسمبلی میں نئے اپوزیشن لیڈرز کی تقرری سے روکنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
تحریری فیصلے میں عدالت نے کہا کہ قومی اسمبلی میں نئے اپوزیشن لیڈر کی تقرری آئندہ سماعت تک نہ کی جائے، وکیل کے مطابق درخواست گزار اے ٹی سی نے 31 جولائی کو سزا سنائی، الیکشن کمیشن نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے 5 اگست کو درخواست گزار کو نااہل قرار دیا، 7 اگست کو درخواست گزار کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفکیشن کیا گیا، درخواست گزار نے سپریم کورٹ ( محمد اظہر صدیقی بنام فیڈریشن) کیس کا حوالہ دیا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن کو اسپیکر ریفرنس کے بغیر کسی ممبر کو نااہل کرنے کا اختیار نہیں۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار وکیل نے بتایا کہ الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ فیصلے کی غلط تشریح کی، درخواست گزار کے مطابق 5 اگست فیصلے کے بعد 7 اگست کو اسپیکر قومی اسمبلی نے درخواست گزار کو ڈی نوٹیفائی کیا اور اپوزیشن کی سیٹ کو خالی قرار دے دیا، درخواست گزار کے مطابق اپوزیشن میں سب سے بڑی تعداد میں ممبران ان کی ہے، درخواست گزار کو اعتراض ہے کہ فریقین کسی دوسری پارٹی کو سہولت فراہم کرکے اپوزیشن لیڈر کی تقرری کریں گے، ضروری سوال یہ ہے کہ درخواست گزار کو الیکشن کمیشن کی جانب سے بغیر اسپیکر کے ریفرنس کے نااہل کیا گیا۔
پشاور ہائی کورٹ نے تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ فریقین کو 20 اگست کو پیشی کے لیے نوٹس جاری کیا جاتا ہے، فریقین 7 اگست تک نوٹی فکیشن پر مزید کارروائی نہ کریں۔