اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اگست2025ء) وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزارت آئی ٹی، ایچ ای سی، پی ای سی، نیوٹیک، پی ایم ڈی سی، پی این ایم سی اور ملک کی معروف یونیورسٹیوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔ اجلاس میں پاکستانی نوجوانوں کی بیرون ملک روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے بین الاقوامی تسلیم شدہ مہارتوں کے فروغ پر غور کیا گیا۔

(جاری ہے)



اہم فیصلوں میں نیوٹیک نے مہارتوں کے انضمام کا جامع منصوبہ پیش کیا، پی ایم ڈی سی کو میڈیکل یونیورسٹیوں میں لازمی ٹیکنیشن کورسز شروع کرنے کی ہدایت، ایچ ای سی کو تمام یونیورسٹیوں میں اسکل ٹریننگ اور غیر ملکی زبانوں کی تدریس لازمی قرار دینے کی ہدایت کی گئی۔ مزید برآں، نیوٹیک کو سڈنی اور ڈبلن اکورڈ سے الحاق کے لیے پی ای سی کے تعاون سے اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ پاکستان کے تعلیمی و مہارتی ڈھانچے کو عالمی معیار سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔

وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے کہا کہ یہ اقدامات پاکستان کی عالمی مسابقت کو بڑھائیں گے اور گریجویٹس کو عملی، بین الاقوامی معیار کی مہارتیں فراہم کریں گے، جس سے ترسیلات زر میں اضافہ ہوگا۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے

پڑھیں:

چار سے چھ لوگ آئین میں ترمیم نہیں کرسکتے، اس کیلئے پارلیمنٹ جانا ہوگا، طارق فضل چوہدری

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2025ء)وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ چار سے چھ لوگ آئین میں ترمیم نہیں کرسکتے، اس کے لیے پارلیمنٹ جانا ہوگا۔مظفرآباد میں عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے بعد وفاقی وزراء میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔وفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کا ایجنڈا ہماری سمجھ سے باہر ہے، ایکشن کمیٹی جو میسج دینے کی کوشش کر رہی ہے وہ کشمیری عوام کا نہیں ہے۔

طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ایل او سی پر بھارتی حملہ کشمیری عوام نے پاک فوج کے ساتھ مل کر ناکام بنایا، ہم مسئلہ کشمیر کو دنیا میں واضح کرنے کے لیے یہاں پر ہیں، آج وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ میں مسلم امہ کی بات کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر وہ مذاکرات کی بات کرنا چاہیں تو ہمارے دروازے بند نہیں ہیں، کسی کو راستے بند کرنے اور زبردستی دکانیں بند کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام نے کہا کہ ہم نے عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات مان لیے تھے، جو مطالبات ہمارے اختیار میں تھے وہ ہم نے مان لیے تھے۔امیر مقام نے کہا کہ ہم نے ان کے مطالبات مان لیے تو وہ نئی لسٹ لے کر آگئے، وہ بعد میں ایسے مطالبات لے آئے جن کے لیے آئینی ترمیم کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے پوری کوشش کی کہ امن رہے، ہمیں سمجھ نہیں آرہی کہ انہوں نے مذاکرات کو کیوں ناکام کردیا، جو جذبہ اس وقت قوم کو ملا ہے وہ اس کو خراب کر رہے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی وزراء کی تنخواہ وغیرہ طے کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سی پیک فیز 2 کا آغاز، بلوچستان میں معدنیات راہداری قائم کی جائے گی، وفاقی وزیر
  • سی پیک فیز 2 کا آغاز، بلوچستان میں معدنیات راہداری قائم کی جائے گی، وفاقی وزیر
  • ورلڈ بینک نے پورٹ قاسم کو دنیا کا نواں ترقی یافتہ پورٹ قرار دیدیا
  • پورٹ قاسم کی عالمی رینکنگ پاکستان کے لیے اعزاز ہے، جنید انوار چوہدری
  • تعلیمی نظام میں مستقبل کی بصیرت کو شامل کیا جائے‘ڈاکٹر سلمان
  •   پشاور ، حقوقِ طلبہ تحریک کا آغاز،حکومت کو 10اکتوبر کی ڈیڈلائن
  • اعلیٰ تعلیم کے نئے دور کا آغاز،سی آئی ای سی کا جامعات  کی حیثیت کو عالمی معیار پر لے جانے کا عزم
  • ایکشن کمیٹی جو میسج دینے کی کوشش کر رہی ہے وہ کشمیری عوام کا نہیں ہے۔طارق فضل چوہدری
  • چار سے چھ لوگ آئین میں ترمیم نہیں کرسکتے، اس کیلئے پارلیمنٹ جانا ہوگا، طارق فضل چوہدری
  • مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے: ترک صدر