خلاف میرٹ بھرتیوں سے متعلق سندھ پبلک سروس کمیشن کی وضاحت
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
خلاف میرٹ بھرتیوں سے متعلق سندھ پبلک سروس کمیشن کی وضاحت سامنے آگئی۔
سندھ پبلک سروس کمیشن کا کہنا ہے کہ اسامیوں کی تشہیر اور امتحانات ریگولیشنز 2023 کے تحت کیے جاتے ہیں۔ ایس پی ایس سی بھرتی عمل میں اہلیت کے معیار کی مکمل پاسداری ہے، جھوٹی افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔
سندھ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایس پی ایس سی بھرتی کا عمل صرف سندھ ڈومیسائل امیدواروں کے لیے ہے۔ دیگر صوبوں کے امیدوار قبول نہیں کیے جاتے، ایسی افواہوں کو مسترد کرتے ہیں۔
ایس پی ایس سی کا کہنا ہے کہ ہمیں ڈومیسائل اور دیگر سرٹیفکیٹس کی جانچ پڑتال کا اختیار نہیں ہے۔ ڈومیسائل اور پی آر سی کا اجرا صرف ڈپٹی کمشنرز اور ضلعی انتظامیہ کا اختیار ہے۔
اپنے بیان میں ایس پی ایس سی نے کہا کہ امیدواروں کی ڈگری و ڈومیسائل کی تصدیق بھی ایس پی ایس سی نہیں کرتا۔ متعلقہ محکمہ ذمہ دار ہیں۔ امیدواروں کے اسناد کی جانچ انتظامی محکموں کی ذمہ داری ہے۔ آفر لیٹر سے پہلے تمام کوڈل کارروائیاں متعلقہ انتظامی محکمے مکمل کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سندھ پبلک سروس کمیشن ایس پی ایس سی
پڑھیں:
بھرتیوں کی منظوری، سرکاری ملازمت کے خواہشمند افراد کیلئے بڑی خوشخبری
سرکاری ملازمت کا حصول ہر نوجوان کا خواب ہے بڑی خوشخبری آئی گئی ہے کہ کابینہ نے نئی بھرتیوں کی منظوری دے دی ہے۔
سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی کی وجہ سے طلبہ وطالبات کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے، جس کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی حکومت نے نئے اساتذہ کی بھرتی کا فیصلہ کیا ہے اور کابینہ نے اس کی منظوری بھی دےدی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس ہوا، جس میں اس کی منظوری دی گئی۔
نائٹ شفٹ میں کام کرنے والوں کو گردے کی پتھری کا زیادہ خطرہ ؛ تحقیق سامنے آگئی
کے پی حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف نے اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سرکاری کالجز میں اساتذہ کی کمی پوری کرنے کے لیے عارضی بھرتی کی منظوری دی ہے، جس کے بعد تین ہزار نئے اساتذہ بھرتی کیے جائیں گے۔
بیرسٹر سیف نے بتایا کہ عارضی اساتذہ کی بھرتی پر سالانہ تین ارب روپے لاگت آئے گی اور اس کے لیے ایسوسی ایٹ ڈگڑی ہولڈر بھی درخواستیں دینے کے اہل ہوں گے۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے سرکاری سکولوں، کالجوں کو پائلٹ بنیادوں پر آؤٹ سورس کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔ صرف ان اسکولوں اور کالجوں کو آؤٹ سورس کیا جائے گا، جن میں انرولمنٹ انتہائی کم ہو گی۔
44 برس سے مسجد نبویﷺ میں قرآن مجید پڑھانے والے پاکستانی نژاد مدرس انتقال کرگئے
صوبائی مشیر کا کہنا تھا کہ آؤٹ سورسنگ سے تعلیمی اداروں میں تعینات اساتذہ کی ملازمت پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جب کہ ان اسکولوں امیں بچوں کو پہلے کی طرح تعلیم مفت ہی فراہم کی جائے گی۔