خلاف میرٹ بھرتیوں سے متعلق سندھ پبلک سروس کمیشن کی وضاحت
اشاعت کی تاریخ: 16th, August 2025 GMT
خلاف میرٹ بھرتیوں سے متعلق سندھ پبلک سروس کمیشن کی وضاحت سامنے آگئی۔
سندھ پبلک سروس کمیشن کا کہنا ہے کہ اسامیوں کی تشہیر اور امتحانات ریگولیشنز 2023 کے تحت کیے جاتے ہیں۔ ایس پی ایس سی بھرتی عمل میں اہلیت کے معیار کی مکمل پاسداری ہے، جھوٹی افواہیں پھیلانے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔
سندھ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایس پی ایس سی بھرتی کا عمل صرف سندھ ڈومیسائل امیدواروں کے لیے ہے۔ دیگر صوبوں کے امیدوار قبول نہیں کیے جاتے، ایسی افواہوں کو مسترد کرتے ہیں۔
ایس پی ایس سی کا کہنا ہے کہ ہمیں ڈومیسائل اور دیگر سرٹیفکیٹس کی جانچ پڑتال کا اختیار نہیں ہے۔ ڈومیسائل اور پی آر سی کا اجرا صرف ڈپٹی کمشنرز اور ضلعی انتظامیہ کا اختیار ہے۔
اپنے بیان میں ایس پی ایس سی نے کہا کہ امیدواروں کی ڈگری و ڈومیسائل کی تصدیق بھی ایس پی ایس سی نہیں کرتا۔ متعلقہ محکمہ ذمہ دار ہیں۔ امیدواروں کے اسناد کی جانچ انتظامی محکموں کی ذمہ داری ہے۔ آفر لیٹر سے پہلے تمام کوڈل کارروائیاں متعلقہ انتظامی محکمے مکمل کرتے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سندھ پبلک سروس کمیشن ایس پی ایس سی
پڑھیں:
نئی دہلی: پاکستان ہائی کمیشن میں یومِ آزادی کی پروقار تقریب
نئی دہلی میں پاکستان کے 78ویں یومِ آزادی کے موقع پر پاکستان ہائی کمیشن نے ایک شاندار پرچم کشائی تقریب منعقد کی ۔
تقریب کا آغاز چانسلری لان پر چارج ڈی افیئر سعد احمد وڑائچ نے پاکستانی پرچم بلند کرکے کیااورصدرِ مملکت، وزیرِ اعظم اور نائب وزیرِ اعظم کے پیغامات بھی پڑھ کر سنائے گئے۔
سعد احمد وڑائچ نے اپنے جذباتی خطاب میں کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کی قیادت میں مسلمانوں نے ایک آزاد وطن کی بنیاد رکھی۔ انہوں نے آزادی کی قدر کو ایک انمول نعمت قرار دیا، جس کا دفاع ہر دور میں ضروری ہے۔
سعد احمد وڑائچ نے کہاکہ یومِ آزادی وہ دن ہے جب مسلمانوں نے اپنی خود ارادیت کا خواب تعبیر میں تبدیل کیا، اور قائداعظم کی رہنمائی نے تاریخ کا رخ بدل دیا
تقریب میں کون کون شامل تھا؟ تمام ہائی کمیشن کے افسران، عملہ اور ان کے اہلِ خانہ نے شرکت کی، جس نے ایک خاندانی اور قومی احساس کو اجاگر کیا۔
پیغامات کا اعتراف: صدر اور وزراء کے پیغامات نے آج کے دور میں قومی یکجہتی اور حکمت عملی کے تصور کو مزید تقویت دی۔
یہ تقریب صرف ایک رسمی اجتماع نہیں تھی—بلکہ ایک موقع تھا جب وطن سے دور بسنے والے پاکستانی اپنے جذبات، تاریخ اور قومیت سے جڑے رہنے کا عہد دوبارہ کیا۔ اداؤں میں قوم کی عظمت، خدمتِ خلق اور مشترکہ مستقبل کی امید جلوہ گر تھی۔