’’عثمان بزدار آج کل کہاں ہیں‘‘اینکرپرسن رانا مبشر کے سوال پر فوادچودھری نے بتادیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, August 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سانحہ 9مئی کے بعد سیاست کو خیرباد کہنے کے بعد کیا کر رہے ہیں، سابق وفاقی وزیر فوادچودھری نے بتا دیا۔
نجی ٹی وی چینل سنونیوزکے پروگرام ’’برعکس ‘‘میں اینکرپرسن رانا مبشر نے فوادچودھری سے سوال کیا کہ ’’عثمان بزدار آج کل کہاں ہیں‘‘۔
جس کے جواب میں فوادچودھری نے کہاکہ آج کل وہ کوئٹہ میں ہیں ،منرلز کی پارٹنرشپس میں حصہ ڈال رہے ہیں، سابق وفاقی وزیر کاکہناتھا کہ صادق سنجرانی کےساتھ ان کے تعلقات اچھے تھے،پہلے بھی وہیں پر تھے اب بھی وہیں پر ہیں،انہوں نے اپنا بزنس شروع کرلیا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف سے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کی ٹیلیفونک گفتگو
یہ بھی سنتے جائیں۔ بزدار آج کل کوئٹہ میں ہے اور صادق سنجرانی کے ساتھ مل کر معدنیات کے قیمتی کاروبار میں اپنا حصہ تیار کرنے میں مگن ہے۔
یہ وہ بےشرم آدمی ہے جس پر عمران خان نے اندھا اعتماد کیا اور مشکل وقت آتے ہی یہ سب سے پہلے جوگرز پہن کر بھاگ گیا۔ pic.
مزید :
ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
میں ویسا باپ نہیں بنوں گا جیسے میرے والد تھے: عثمان مختار
پاکستان کے معروف اداکار عثمان مختار کا کہنا ہے کہ جو میرے والد کی غلطیاں تھیں، وہ میں نہیں دہراؤں گا۔
حال ہی میں اداکار نے ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی جہاں انہوں نے اپنے بچپن کی تلخ یادوں اور مختلف امور پر بات چیت کی۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ویسا باپ نہیں بنوں گا جیسے میرے والد تھے، میرے والد کا رویہ میرے ساتھ بہت زیادہ خراب تھا، ہو سکتا ہے کہ وہ اسے درست سمجھتے ہوں لیکن میرے لیے وہ ٹھیک نہیں تھا۔
اداکار کے مطابق ان کے والد کے رویے نے انہیں متاثر کیا ہے، جس کی بنیاد پر ویسا رویہ اپنی بیٹی کے ساتھ اختیار نہیں کرنا چاہتے۔
انہوں نے کہا کہ ان کا جو رویے میرے ساتھ تھا، میں ویسا رویہ اپنی بیٹی کے ساتھ اختیار نہیں کرنا چاہتا تاہم انہوں نے اس بات کا بھی اعتراف کیا کہ اسی بنیاد پر میں اپنی بیٹی کے لیے ایک بہتر والد بننا چاہتا ہوں۔
عثمان مختار کا کہنا ہے کہ اگر وہ (والد) ویسے نہیں ہوتے تو آج میں جیسا ہوں ویسا نہیں ہوتا، میں اپنی بیٹی کے لیے ایسا نہیں سوچتا اس کی اتنی فکر نہیں کرتا۔ بچپن میں پیش آنے والے واقعات انسان کی زندگی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے ایک دلچسپ قصہ سناتے ہوئے خود کو ایک وہیمی باپ قرار دیا اور کہا کہ بیٹی کے پیدا ہونے سے قبل ہی میں ڈاکٹر کے کلینک پہنچ گیا تھا تاکہ یہ جان سکوں کہ جب وہ پیدا ہوجائے گی تو اسے کس طرح کی ویکسین کی ضرورت پیش آئے گی، طبی طور پر اس کا خیال کس طرح رکھنا ہے۔