اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے آپریشنز متحدہ عرب امارات کے حوالے کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا۔ منتقلی حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) ماڈل کے تحت کی جائے گی۔

نائب وزیراعظم کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے بین الحکومتی کمرشل ٹرانزیکشنز کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ اعلامیے کے مطابق معاہدے کی شرائط طے کرنے کے لیے ایک مذاکراتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ اس ٹیم کی سربراہی وزیراعظم کے مشیر برائے نجکاری کریں گے، جبکہ وزارت دفاع، وزارت خزانہ، وزارت قانون و انصاف اور وزارت نجکاری کے نمائندے شامل ہوں گے۔

حکام کے مطابق یہ اقدام حکومت کی معاشی بحالی کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ مقصد سرکاری اداروں کی کارکردگی بہتر بنانا، نقصان کم کرنا اور مسافروں کو جدید سہولتیں فراہم کرنا ہے۔ اسی سلسلے میں دیگر بڑے ایئرپورٹس کو بھی آؤٹ سورس کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ 2018 میں افتتاح کے بعد سے مالی اور انتظامی مشکلات کا شکار رہا ہے۔ حکام کو امید ہے کہ یو اے ای کے ساتھ شراکت داری سے مسافروں کو عالمی معیار کی سہولتیں ملیں گی اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا۔

اجلاس میں وزیر پٹرولیم، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق باجوہ، وفاقی سیکریٹریز اور متعلقہ وزارتوں کے حکام شریک ہوئے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: اسلام آباد

پڑھیں:

اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟

— فائل فوٹو  

وفاقی حکومت نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے درمیان جدید ہائی سپیڈ ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا ہے جس کا مقصد سفر کے وقت کو کم کر کے اسے جدید بنانا ہے۔

یہ فیصلہ وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔

اس اجلاس میں وزیر مملکت برائے داخلہ امور طلال چوہدری، وفاقی سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری ریلوے، چیئرمین کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے)، کمشنر راولپنڈی، اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل اور فرنٹیئر کور کے نمائندوں نے شرکت کی۔

وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس منصوبے کو وزیر اعظم شہباز شریف کے عوامی ریلیف اور ٹرانسپورٹ کے جدید حل فراہم کرنے کا عزم قرار دیتے ہوئے کہا کہ منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد ہزاروں شہری اعلیٰ معیار کی سفری سہولتوں سے مستفید ہوں گے۔

اس حوالے سے وزیر ریلوے حنیف عباسی کا خیال ہے کہ یہ منصوبہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو گا جس سے لوگ دونوں شہروں کے درمیان تیزی اور آسانی سے سفر کر سکیں گے۔

وزیر مملکت طلال چوہدری نے منصوبے کو کم لاگت اور تیز رفتار آپشن قرار دیا جو اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والی سڑکوں پر ٹریفک کے دباؤ کو نمایاں طور پر کم کرے گا۔

یہ اقدام اسلام آباد اور راولپنڈی کو تیز رفتار سفری راستے سے جوڑ دے گا، جس سے دونوں شہروں کے درمیان سفر کا وقت 20 منٹ تک کم ہو جائے گا اور ایندھن کی بھی بچت ہوگی۔

مزید برآں، یہ منصوبہ ٹریفک کی بھیڑ کو کم کر کے رہائشیوں کو تیز رفتار اور سستا سفر فراہم کرے گا۔

ہائی اسپیڈ ٹرین اسلام آباد کے مارگلہ اسٹیشن سے راولپنڈی کے صدر اسٹیشن تک چلائی جائے گی۔

تاہم ابھی اس منصوبے کے لیے معاہدے کو حتمی شکل دینا باقی ہے جس پر اگلے ہفتے دستخط ہو جائیں گے۔

منصوبے کے تحت پاکستان ریلوے ٹرین کے ٹریک کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی ذمہ دار ہوگی جب کہ سروس کا انتظام سی ڈی اے کرے گی۔

حکومت نے جدید، آرام دہ اور مؤثر آپریشنز کو یقینی بنانے کے لیے جدید ترین ٹرینیں درآمد کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • وفاقی حکومت نے سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال کو اسلام آباد کلب کا ایڈمنسٹریٹر مقرر کر دیا
  • بھارتی ماﺅ نواز باغی جنگجوﺅں کا یکطرفہ طور پر مسلح جدوجہد معطل کرنے اور حکام سے بات چیت کا اعلان
  • مدینہ ایئرپورٹ کی مرکزی شاہراہ کا نام ولی عہد محمد بن سلمان سے منسوب کرنے کا فیصلہ
  • حکومت کا 2600 ارب روپے کے قرض قبل از وقت واپس کرنے اور 850 ارب کی سود بچانے کا دعویٰ
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود کو کام سے روکنے کے حکم کے بعد ایک اور اہم پیش رفت
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کا جوڈیشل ورک سے روکنے کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • اب اسلام آباد سے صرف 20 منٹ میں راولپنڈی پہنچنا ممکن، لیکن کیسے؟
  • سول و پولیس افسران کے تقرر و تبادلے
  • وزیراعظم کی لینڈ مافیا کیخلاف فیصلہ کن کارروائی، اوورسیز کی شکایات کے ازالے کیلئے 7رکنی جوائنٹ ایکشن کمیٹی تشکیل ، نوٹیفکشن سب نیوز پر
  • حکومت کا جدید اور تیز رفتار ٹرین سروس شروع کرنے کا فیصلہ