لاہور: 8 سالہ بچی کو گاڑی میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا، ملزم گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
لاہور کے علاقے غالب مارکیٹ میں ملزم نے 8 سالہ بچی کو زبردستی گاڑی میں لے جا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی ہدایت پرپنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کی چیئرپرسن حنا پرویز بٹ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور سے فوری رپورٹ طلب کر لی۔
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ خواتین اور بچیوں کا استحصال کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں، پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی اس کیس کی مکمل نگرانی کرے گی۔
پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گلبرگ سے گرفتار کر لیا، ملزم نے بچی کو زبردستی گاڑی میں لے جا کر زیادتی کا نشانہ بنایا، سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔
بچی کی والدہ کے مطابق ملزم اس سے قبل بھی دو بار بچی سے زیادتی کر چکا ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کرنے والے تین ملزمان گرفتار، پولیس دلہا کی گاڑی کو بھی بند کردیا
کراچی کے ضلع وسطی کی حدود میں قائم تھانے شاہراہ نور جہاں پولیس نے شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کرنے والے تین ملزمان کو گرفتار کرکے دلہا سمیت تین گاڑیاں قبضے میں لے لی، فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق شاہراہِ نور جہاں کی حدود میں بارات میں ہوائی فائرنگ کرنے والے 3 ملزمان کو گرفتار کر کے اسلحہ اور گاڑی قبضہ میں لے لی۔
پولیس کے مطابق نارتھ ناظم آباد کے علاقے شاہراہ نورجہاں روڈ بلاک ٹی میں بارات میں شریک افراد کی ہوائی فائرنگ سے قاسم نامی شخص ٹانگ پر گولی لگنے سے زخمی ہوا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایس ایچ او شاہراہِ نور جہاں کی سربراہی میں پولیس کی نفری وقوعہ پر پہنچی تو معلوم ہوا کہ تقریب میں شریک چند افراد بارات کے دوران ہوائی فائرنگ کر رہے تھے۔
پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے بارات کا تعاقب کیا اور تین ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ جن کی شناخت عاقب خلیل، مزمل اور رازی منڈ کے ناموں سے ہوئی۔
پولیس نے ملزمان کے قبضے سے دو عدد پستول بمعہ ایمونیشن برآمد کیے جبکہ بارات میں استعمال ہونے والی تین گاڑیاں بھی تحویل میں لے لی۔
پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے بعد واقعے کا مقدمہ درج کرلیا۔ ایس ایس پی سینٹرل ذیشان صدیقی نے بروقت کارروائی اور ملزمان کی گرفتاری پر پولیس ٹیم کو شاباش دی۔
انہوں نے کہا کہ شہری علاقوں میں ہوائی فائرنگ جیسے خطرناک عمل کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا، اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔