سونے کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے اپنی بلند ترین سطح پر مستحکم
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
کراچی:
عالمی اور مقامی مارکیٹ میں منگل کو سونے اور چاندی کی قیمتیں بغیر کسی تبدیلی کے اپنی بلند ترین سطح پر مستحکم رہیں۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 3ہزار 480ڈالر رہی۔
مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی 24قیراط کے حامل فی تولہ سونے کی قیمت بغیر کسی تبدیلی کے 3لاکھ 70ہزار 700روپے کی بلند ترین سطح اور فی دس گرام سونے کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 3لاکھ 17ہزار 815روپے کی بلند ترین سطح پر مستحکم رہی۔
اسی طرح، فی تولہ چاندی کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 4ہزار 303روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت بھی بغیر کسی تبدیلی کے 3ہزار 689روپے کی سطح پر مستحکم رہی۔
جیولرز کا کہنا ہے کہ سونے کی قیمتیں بلند ترین سطح پر برقرار رہنے سے سونے کی زیورات متوسط طبقے کی دسترس سے باہر ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے وہ چاندی کو سونے کا متبادل تصور کرکے شادی بیاہ کے لیے چاندی کے زیورات کی خریداری کو ترجیح دینے لگے ہیں۔
جیولرز کے مطابق مقامی صرافہ مارکیٹوں میں چاندی کی طلب بڑھانے سے اس کی قیمتوں میں نمایاں اضافے کا باعث بن گیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بغیر کسی تبدیلی کے سونے کی قیمت چاندی کی
پڑھیں:
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
کراچی:عالمی مالیاتی اداروں سے ریکوڈک منصوبے کے لیے 5ارب 50کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کے وعدے ملنے، ایس آئی ایف سی کی کوششوں سے پولینڈ اور پاکستان کے درمیان تیل وگیس کے شعبے میں 10کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری بڑھانے پر اتفاق اور ملکی انفلوز بڑھنے کی توقعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں بدھ کو 30ویں روز بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا تاہم اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں مسلسل دوسرے دن بھی ڈالر اپنی پرانی قیمت پر مستحکم رہا۔
مانیٹری پالیسی میں شرح سود 11فیصد پر مستحکم رہنے، زرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر، سی پیک منصوبوں میں چین کی ممکنہ 2ارب ڈالر کی فنانسنگ جیسی مثبت خبروں کی گردش سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے بیشتر دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 24پیسے گھٹ کر 281روپے 27پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
لیکن متعلقہ ریگولیٹر سمیت دیگر شعبوں کی جانب سے ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام سے قبل ایک موقع پر ڈالر کی قدر 04پیسے کے اضافے سے 281روپے 55پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی، تاہم کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر صرف ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 50پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 283روپے 55پیسے کی سطح پر مستحکم رہی۔ عالمی سطح پر اہم کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کمزور ہونے، پاکستان میں ترسیلات زر میں ممکنہ اضافے کی توقعات انٹربینک مارکیٹ پر اثرانداز رہیں۔