اسحاق ڈار سے یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ کا رابطہ، سیلاب متاثرین سے ہمدردی کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 2nd, September 2025 GMT
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ کایا کلاس نے ٹیلیفونک رابطہ کیا، جس میں پاکستان میں حالیہ سیلابی تباہ کاریوں اور دوطرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال ہوا۔
ٹیلیفونک گفتگو کے دوران کایا کلاس نے سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین سے گہرے افسوس اور یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے جاری ریسکیو اور ریلیف اقدامات کو سراہتے ہوئے یورپی یونین کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کروائی۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے یورپی یونین کی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں یورپی یونین کی ہمدردی اور حمایت ہمارے لیے حوصلہ افزا ہے۔”
انہوں نے کایا کلاس کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تازہ ترین صورتحال، جانی و مالی نقصانات اور متاثرین کو درپیش مشکلات سے بھی آگاہ کیا۔
گفتگو کے دوران دونوں رہنماؤں نے پاک-یورپی یونین تعلقات میں حالیہ پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، تجارت، سرمایہ کاری، ماحولیات، اور انسانی فلاح کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: یورپی یونین کی
پڑھیں:
رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔ انھوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔ یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔ انھوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔ یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی ہے جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔