عمران خان کی میڈیکل رپورٹ میں حیران کن انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 6th, September 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف اور سابق وزیراعظم عمران خان کی میڈیکل رپورٹ میں حیران کن انکشافات سامنے آگئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان کی میڈیکل رپورٹ منظر عام پر آئی ہے جس میں حیران کن انکشاف سامنے آیا ہے جس میں سرکاری طور پر حکومت کی جانب سے تشکیل کردہ پمز میڈیکل بورڈ نے عمران خان کے کان اور دانت کے حساس ہونے کی بناءپر پہلی بار ’سپورٹیو مینجمنٹ‘ تجویز کردی جس کا مطلب ہے سابق وزیراعظم کو کان اور دانت میں مستقل تکلیف کے باعث سرکاری میڈیکل بورڈ کی طرف سے بھی ان کا باقاعدہ علاج کیا جانا ضروری قرار دیا گیا ہے۔
میڈیکل رپورٹ میں سابق وزیراعظم کا بلڈ پریشر 120/70، نبض 49 فی منٹ (تھوڑی کم) ریکارڈ کی گئی، درجہ حرارت نارمل اور اسی طرح آکسیجن لیول 99 فیصد نارمل ہے۔اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رہنمائوں کا کہنا ہے کہ عمران خان کے ذاتی معالج کو ان کے معائنے کی فوری اجازت دی جائے اور اس میڈیکل رپورٹ کے تناظر میں اور بالخصوص کسی بھی قسم کی ٹریٹمنٹ کےلیے انہیں فوراً آن بورڈ لیا جائے، عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کا چیک اپ شوکت خانم ہسپتال کے معالج سے فوری طور پر کروایا جائے۔
یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ جنوری 2024ءسے کان کے اسپیشلسٹ ڈاکٹرز عمران خان کا چیک اپ کر رہے ہیں، اکتوبر 2024ءسے اگست 2025ءتک پمز میڈیکل بورڈ عمران خان کا مستقل چیک اپ کر رہا ہے، جس میں کان کی بیماری خاص طور پر زیر نگرانی ہے جب کہ عمران خان کے ذاتی معالج ڈاکٹر فیصل نے جولائی 2024ءمیں جیل کا آخری بار وزٹ کیا تھا، جس کے بعد سے اب تک 15 سے زائد مختلف ڈاکٹرز عمران خان کا چیک اپ کر چکے ہیں۔
TagsImportant News from Al Qamar.ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: میڈیکل رپورٹ چیک اپ
پڑھیں:
کامن ویلتھ کی الیکشن رپورٹ نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا. عمران خان
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کامن ویلتھ کی 8 فروری کے الیکشن پر لیک ہونے والی رپور ٹ نے بھی انتخابی دھاندلی کا پول کھول دیا کہ کیسے بے شرمی اور ڈھٹائی سے ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا.(جاری ہے)
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں وکلا اور فیملی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کامن ویلتھ کے مطابق یہ رپورٹ پہلے ہی سرکاری سطح پر حکومت پاکستان کو دے دی گئی تھی مگر یہاں سکندر سلطان راجہ جیسے بے ضمیر لوگ ہیں جنہوں نے انتخابی چوری کی سہولت کاری سمیت اس پر پردہ ڈالنے میں بھی بھرپور کردار ادا کیا، پاکستان میں ووٹ چوری کا قانون سخت ہے اور ایسا کرنے پر آرٹیکل 6 کا نفاذ ہوتا ہے لیکن ملک میں سب قانون ختم ہو چکے ہیں.
سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہاں پر لیاقت چٹھہ جیسے لوگ قابل تحسین ہیں جنہوں نے اپنے عہدے پر ضمیر کی آواز کو ترجیح دی، اس چوری کے بعد عوام کا قتل عام کیا گیا اور چھبیسویں آئینی ترمیم کی گئی، اس ترمیم کے خلاف بھی جن ججز نے آواز بلند کی وہ تعریف کے قابل ہیں، اب دھاندلی پر قائم حکومت کو قانونی طور پر قبول کرنے کا وقت اب ختم ہو چکا ہے اسی لئے سینیٹ اور پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفے دئیے گئے ہیں. عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت جو بھی ہو رہا ہے عاصم لا کے تحت ہو رہا ہے اور مسلسل آئین و قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں، اپنے ارکان پارلیمنٹ کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ملک میں نافذ عاصم لا سے بالکل نہ گھبرائیں نہ ہی جیل سے گھبرائیں، ایک فرد واحد اپنے اقتدار کی ہوس کو پورا کرنے کی خاطر آپ کو دبانا چاہتا ہے، اسی لئے ہماری جماعت پر ہر طرح کا ظلم ڈھایا گیا، آپ جتنا ان سے ڈریں گے یہ اتنا ہی آپ کو دبائیں گے، میں اپنی تمام پارٹی کو کہتا ہوں کہ آپ سب متحد رہیں ظلم کا نظام زیادہ دیر قائم نہیں رہے گا، آپ حق پر ہیں اور حق و سچ انسان کو بہادر بناتا ہے اور حق کی ہی فتح ہوتی ہے.