پاکستان کے معدنی وسائل میں امریکی دلچسپی، اعلیٰ سطح وفد کا اہم دورہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, September 2025 GMT
سونا، تانبہ، چاندی اور دیگر قیمتی معدنی ذخائر کی تلاش اور نکاسی کے حوالے سے امریکا کی معروف کان کنی کمپنیوں پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح وفد نے 7 سے 9 ستمبر تک پاکستان کا دورہ کیا۔ اس دورے کا مقصد ملک میں کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لینا اور انفرااسٹرکچر کی ترقی میں تعاون کے مواقع تلاش کرنا تھا۔
امریکی وفد میں معدنیات اور کان کنی کے شعبے میں شہرت یافتہ کمپنیاں یونائیٹڈ اسٹیٹس، اسٹریٹجک میٹلز اور موٹہ اینگل شامل تھیں۔ وفد نے وزیراعظم پاکستان، چیف آف آرمی اسٹاف، وزیر پٹرولیم اور وفاقی وزیر تجارت سے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور انہیں پاکستان میں موجود وسیع معدنی وسائل—خصوصاً سونا، تانبہ اور نایاب زمینی عناصر (Rare Earth Elements) سے متعلق بریفنگ دی۔
یہ دورہ امریکی سفارت خانے کے تعاون سے ممکن ہوا، جس سے دونوں ممالک کے درمیان معاشی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں بڑھتے ہوئے تعلقات کی عکاسی ہوتی ہے۔
کان کنی میں تعاون اور مستقبل کی راہیں
امریکی کمپنیوں نے پاکستان میں معدنیات کی ویلیو ایڈیشن، مقامی سطح پر پروسیسنگ کی صلاحیت بڑھانے، اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی میں سرمایہ کاری کے لیے گہری دلچسپی ظاہر کی۔ خاص طور پر کان کنی کے ساتھ منسلک لاجسٹکس اور دیگر سپورٹنگ سسٹمز پر بھی زور دیا گیا۔
اس دوران دونوں حکومتوں کے درمیان دو اہم مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر بھی دستخط ہوئے، جن کا تعلق نایاب زمینی عناصر اور لاجسٹک خدمات کی ترقی سے تھا۔
پاکستان کی عالمی سرمایہ کاروں کو دعوت
یہ دورہ نہ صرف پاکستان کی معدنی دولت کو عالمی سطح پر روشناس کرانے کا ایک بڑا موقع ثابت ہوا، بلکہ یہ اس بات کی بھی علامت ہے کہ پاکستان اب عالمی سرمایہ کاروں کے لیے کان کنی اور قدرتی وسائل کے شعبے میں ایک پرکشش منزل بنتا جا رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کان کنی
پڑھیں:
او آئی سی سی آئی سروے میں 73فیصد افراد نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قراردیدیا
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) کے سروے 2025 میں غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق 73 فیصد غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع اور حکومتی پالیسیوں پر اطمینان ظاہر کیا ہے۔
سروے میں بتایا گیا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) کی مؤثر حکمت عملیوں نے ملک میں ترقی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھول دیے ہیں۔ سرمایہ کار دوست پالیسیوں کی بدولت پاکستان پر غیر ملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق مستقبل کی سرمایہ کاری کے لیے تین چوتھائی سے زائد بین الاقوامی سرمایہ کار پاکستان کو ایک مستحکم اور قابلِ اعتماد ملک سمجھتے ہیں۔ 2025 میں 73 فیصد سرمایہ کاروں نے پاکستان کو سرمایہ کاری کے لیے موزوں قرار دیا، جو 2023 میں 61 فیصد تھی۔ یہ اضافہ ملکی معیشت میں بہتری، عالمی کریڈٹ ریٹنگ کے اپ گریڈ ہونے اور روپے کے استحکام کے باعث ممکن ہوا۔
او آئی سی سی آئی رپورٹ کے مطابق مہنگائی کی شرح میں 37 فیصد سے کم ہو کر 4 فیصد تک آنے نے بھی غیر ملکی سرمایہ کاری کے رجحان کو تقویت دی۔
او آئی سی سی آئی کے صدر یوسف حسین نے کہا کہ ایس آئی ایف سی نے سرمایہ کاری کے فروغ اور بین الحکومتی ہم آہنگی کے لیے ایک منظم نظام متعارف کرایا ہے۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں نے آئی ٹی، زراعت، توانائی، فارما اور برآمدی صنعت کو سب سے زیادہ پرکشش شعبے قرار دیا ہے۔
سروے کے نتائج اس بات کا ثبوت ہیں کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر بڑھتا ہوا اعتماد ملکی معیشت کے استحکام اور ترقی کے نئے دور کی نشاندہی کر رہا ہے۔