امریکی ریاست جارجیا میں زیرِ تعمیر ہنڈائی-ایل جی بیٹری پلانٹ پر امریکی حکام کے چھاپے میں قریباً 300 مبینہ غیر قانونی جنوبی کوریائی کارکنوں کی گرفتاری کے بعد صدر ٹرمپ نے کمپنیوں کو مقامی ورکرز رکھنے کا کہا ہے۔

یہ کارروائی جارجیا میں زیرِ تعمیر ہنڈائی-ایل جی بیٹری پلانٹ میں کی گئی جسے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملک گیر انسدادِ تارکین وطن مہم کے تحت اب تک کی سب سے بڑی آپریشن قرار دی جا رہی ہے۔

صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پیغام میں غیر ملکی کمپنیوں کو خبردار کیا کہ وہ امریکی قوانین کی پابندی کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ کی سرمایہ کاری خوش آئند ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ آپ امریکی ورکرز کو ملازمت اور تربیت دیں۔

یہ بھی پڑھیے: امریکا میں جنوبی کوریا کے 300 ورکرز کی گرفتاری، دونوں ملکوں کے درمیان تناؤ میں اضافہ

صدر ٹرمپ نے کہا کہ حکام نے درست قدم اٹھایا کیونکہ وہ یہاں غیر قانونی طور پر موجود تھے۔ تاہم ہمیں ایسا نظام بھی وضع کرنا ہوگا جس کے ذریعے ہم اضافی ہنر مند لائیں تاکہ ہمارے مقامی کارکن تربیت حاصل کر سکیں۔

چھاپے کی فوٹیج میں گرفتار کارکنوں کو ہتھکڑیوں اور پاؤں میں بیڑیاں ڈال کر بسوں میں منتقل کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

دوسری جانب سیول حکومت نے اتوار کو اعلان کیا کہ گرفتار کوریائی ورکرز کی رہائی اور وطن واپسی کے لیے مذاکرات مکمل ہو گئے ہیں۔ ایل جی انرجی سولیوشن کے ایک اعلیٰ عہدیدار کم کی سو نے کہا کہ ہمارا فوری ہدف اپنے ملازمین اور شراکت دار کمپنیوں کے ورکرز کی جلد رہائی اور واپسی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

امریکا جنوبی کوریا ڈونلڈ ٹرمپ ملازمت.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: امریکا جنوبی کوریا ڈونلڈ ٹرمپ ملازمت

پڑھیں:

ٹرمپ،جنوبی کوریا کو اپنی پہلی جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوز بنانے کی اجازت

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات فوری طور پر دوبارہ شروع کرے گا تاکہ وہ دیگر جوہری طاقتوں کے ساتھ برابر کی بنیاد پر کھڑا رہ سکے۔ یہ اعلان انہوں نے جنوبی کوریا کے شہر بوسان سے اپنے ایشیائی دورے کے اختتام پر وطن واپسی سے قبل کیا۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ٹروتھ سوشل’ پر لکھا کہ محکمہ دفاع کو ہدایت دی گئی ہے کہ ایٹمی ہتھیاروں کی جانچ دیگر ممالک کی طرح فوری شروع کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ امریکا کے پاس موجودہ وقت میں دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ ایٹمی ہتھیار ہیں، لیکن چین اگلے پانچ سالوں میں امریکا کے قریب پہنچ سکتا ہے۔
ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ جنوبی کوریا کو اپنی پہلی جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوز بنانے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ نئی آبدوز امریکا کے فلاڈیلفیا میں جنوبی کورین کمپنی Hanwha کے شپ یارڈ میں تیار کی جائے گی اور یہ زیادہ جدید، تیز اور پائیدار ہوگی۔ اس اقدام کے بعد جنوبی کوریا بھی ان چند ممالک میں شامل ہو جائے گا جو جوہری آبدوزوں کے مالک ہیں، جن میں امریکا، چین، روس، برطانیہ، فرانس اور بھارت شامل ہیں۔
صدر ٹرمپ کے فیصلے سے قبل جنوبی کوریا نے امریکا سے درخواست کی تھی کہ جوہری معاہدے میں نرمی کی جائے تاکہ یورینیم کی افزودگی اور ایندھن کی ری پروسیسنگ میں زیادہ خود مختاری حاصل کی جا سکے۔
اب تک امریکا نے ایٹمی دھماکوں کا آخری تجربہ 1992 میں کیا تھا۔ اس کے بعد 1996 میں جامع ایٹمی تجربہ بندی معاہدہ (CTBT) پر دستخط ہوئے، اور صرف چند ممالک بھارت، پاکستان اور شمالی کوریا نے بعد میں جوہری دھماکے کیے۔ موجودہ اعداد و شمار کے مطابق امریکا کے پاس تقریباً 5,550 جوہری ہتھیار ہیں، جن میں سے 3,800 فعال ہیں، جبکہ روس کے پاس 5,459 اور چین کا ذخیرہ 600 کے قریب ہے اور 2030 تک 1,000 سے تجاوز کر سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کینیڈین وزیرِاعظم نے ٹیرف مخالف اشتہار پر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • شادی میں دلہن کے والد کا نیا انداز، جیب پر کیو آر کوڈ چسپاں کرکے ‘آن لائن سلامی’ وصول کی
  • کندھ کوٹ: سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے تحت ورکرز کنونشن کا انعقاد
  • غزہ میں امن فوج یا اسرائیلی تحفظ
  • اسرائیل اور امریکی کمپنیوں کے خفیہ گٹھ جوڑ کی حیران کُن تفصیلات سامنے آگئیں
  • ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں پہلی بار کھانے کے وقفے سے پہلے ‘چائے کا وقفہ’ کرنے کا فیصلہ
  • ‘ تعلیم پر 500 ارب روپے بھی خرچ کرنا پڑے تو کریں گے’، وزیر اعظم نے لیپ ٹاپ اسکیم کا افتتاح کر دیا
  • مصنوعی ذہانت تمام نوکریاں ختم کر دے گی، ایلون مسک کا انتباہ
  • ٹرمپ کا ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کرنے کا اعلان
  • ٹرمپ،جنوبی کوریا کو اپنی پہلی جوہری توانائی سے چلنے والی آبدوز بنانے کی اجازت