مسلمان بھارتی اداکار کو ہندوؤں کا نعرہ نہ لگانے پر جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے لگیں
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
معروف بھارتی ٹی وی اداکار علی گونی نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں صرف اس لیے جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں کہ انہوں نے ہندو مذہب کا مخصوص نعرہ نہیں لگایا۔
سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں بھارتی مسلمان اداکار علی گونی نے انتہا پسند عناصر کی سخت مذمت کرتے ہوئے مذہبی آزادی پر زور دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کے عقائد ذاتی معاملہ ہیں اور کسی کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی پر مذہبی نعرے یا رسم و رواج مسلط کرے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کو بے نقاب کرنا ضروری ہے۔
علی گونی نے بتایا کہ صرف انہیں ہی نہیں بلکہ ان کی قریبی دوست اور اداکارہ جاسمین بھاسن کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ وہ ہندو ہیں اور ان سے تعلقات میں ہیں۔ علی گونی نے خبردار کیا کہ اگر ان کی ماں، بہن یا دوست کے خلاف کچھ کہا گیا تو وہ خاموش نہیں رہیں گے۔
سوشل میڈیا پر علی گونی کے مداحوں کی جانب سے ان کی حمایت کی جارہی ہے اور اداکار کیلئے پریشانی کا اظہار کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: علی گونی نے
پڑھیں:
کمرے میں صرف کتوں کے ایوارڈ ہیں، مجھے ایک بھی ایوارڈ نہیں ملا، کاشف محمود
سینئر اداکار کاشف محمود نے حال ہی میں پروگرام ’زبردست وِد وصی شاہ‘ میں شرکت کے دوران اپنے کیریئر اور ایوارڈ شوز سے محرومی پر کھل کر بات کی۔
کاشف محمود نے حال ہی میں پروگرام ’زبردست وِد وصی شاہ‘ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنے کیریئر کے حوالے سے کھل کر گفتگو کی۔
اداکار نے کہا کہ انہیں اپنے آپ سے شکوہ ہے کہ انہوں نے خود کو صحیح وقت پر مارکیٹ نہیں کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کی عمر کے کچھ اداکار آج بھی اتنے ہی مقبول ہیں جتنے وہ ماضی میں تھے، جیسے ہمایوں سعید، عدنان صدیقی اور احسن خان، لیکن وہ نہیں کیونکہ انہوں نے اپنے کیریئر کے عروج کے وقت خود کی اتنی تشہیر نہیں کی، نہ سرمایہ کاری کی اور نہ ہی اپنے اسٹائل کا اتنا خیال رکھا جتنا انہیں رکھنا چاہیے تھا۔
اداکار نے بتایا کہ جس دن وہ ہیرو سے کریکٹر کردار کی طرف آئے، ڈراموں کے کور پیج پر انہیں مناسب جگہ نہیں دی گئی، لیکن انہوں نے اس کی ڈیمانڈ نہیں کی اور نہ کسی سے اس بارے میں لڑائی کی۔
ان کے مطابق اگر پاکستان کے کم پہچانے جانے والے اداکاروں کی فہرست بنائی جائے، تو وہ بھی اس میں شامل ہوں گے اور اس کے ذمے دار وہ خود ہیں کیونکہ انہوں نے وقت پر خود کو مارکیٹ نہیں کیا۔
انہوں نے اپنے دکھ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کے بچے اکثر ان سے سوال کرتے ہیں کہ انہیں ایوارڈ شوز میں کیوں نہیں بلایا جاتا۔
کاشف محمود کے مطابق کچھ عرصہ قبل برمنگھم میں ایوارڈ شوز ہوئے، اس دوران وہ بھی وہاں موجود تھے، سب کو لگ رہا تھا کہ وہ بھی ایوارڈ شو میں جائیں گے، لیکن انہیں مدعو نہیں کیا گیا، جس کی انہیں تکیلف ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی ان کے کمرے میں جائے گا تو اسے وہاں پر ان گنت ایوارڈز نظر آئیں گے، لیکن ان میں سے ایک بھی ان کا نہیں ہے بلکہ سب ان کے کتوں کے ہیں، جو مختلف مقابلوں میں حاصل کیے گئے ہیں، جب کہ وہ ایوارڈ کے لیے نامزد بھی صرف ایک بار ہوئے ہیں۔
اداکار نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اب انڈسٹری میں یہ بات اہمیت نہیں رکھتی کہ کون زیادہ شوٹ کر رہا ہے، بہتر اداکاری کر رہا ہے یا کم ری ٹیک دے رہا ہے، بلکہ اہمیت اس بات کی ہے کہ کون زیادہ مقبول ہے۔