لاہور ہائیکورٹ، مشی پر پابندی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 20th, September 2025 GMT
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کا جاری کردہ نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور شہریوں کو آئین کے تحت حاصل مذہبی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ عدالت نے متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کررکھی ہے کہ پابندی کے اس نوٹیفیکیشن کے جواز پر تفصیلی جواب جمع کرایا جائے۔ کیس کی مزید سماعت 25 ستمبر کو ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے مشی واک پر پابندی کیخلاف دائر درخواست 25 ستمبر کو سماعت کیلئے مقرر کر دی۔ جسٹس احمد ندیم ارشد، المصطفی لائرز فورم کی جانب سے دائر پٹیشن پر سماعت کریں گے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کررکھا ہے۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ آئین پاکستان ہر شہری کو اپنے عقائد کے مطابق مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے مشی واک پر پابندی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا، جو غیرقانونی اور بنیادی انسانی حقوق کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ مشی واک ایک مذہبی روایت ہے اور اس پر پابندی آئین میں دی گئی مذہبی آزادی کے اصولوں کی نفی ہے۔ اس نوٹیفیکیشن کے ذریعے شہریوں کو اپنے مذہبی عقائد پر عمل کرنے سے روکا جا رہا ہے، جو کسی صورت قابل قبول نہیں۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کا جاری کردہ نوٹیفیکیشن کالعدم قرار دیا جائے اور شہریوں کو آئین کے تحت حاصل مذہبی آزادی کو یقینی بنایا جائے۔ عدالت نے متعلقہ حکام کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کررکھی ہے کہ پابندی کے اس نوٹیفیکیشن کے جواز پر تفصیلی جواب جمع کرایا جائے۔ کیس کی مزید سماعت 25 ستمبر کو ہوگی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پر پابندی
پڑھیں:
کوہستان اسکینڈل: پشاور ہائیکورٹ کا اعظم سواتی کو دس دن تک گرفتار نہ کرنے کا حکم
پشاور:پشاور ہائیکورٹ نے اعظم سواتی کو دس دن تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس انعام اللہ خان نے اعظم سواتی کی نیب نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
اعظم سواتی کے وکیل بیرسٹر وقار نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ نیب اپر کوہستان اسکینڈل کی تحقیقات کر رہی ہے جس کی تحقیقات میں اعظم سواتی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
وکیل نے کہا کہ درخواست گزار کی گرفتاری کا خدشہ ہے تاہم وہ احتساب عدالت سے رجوع کرنا چاہتے ہیں لہذا اُنہیں مہلت دی جائے۔
عدالت نے ہدایت دی کہ درخواست گزار احتساب عدالت میں پیش ہوں اور نیب انکوائری جوائن کریں۔
عدالت نے حکم دیا کہ نیب درخواست گزار کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کرے اور اعظم سواتی کو دس دن تک گرفتار نہ کیا جائے۔
ڈپٹی پراسیکوٹر جنرل نیب محمد علی نے کہا کہ نیب درخواست گزار کے ساتھ قانون کے مطابق سلوک کرے گا، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔