لیبارٹری میں اُگائے گئے انسانی نیورانز کے خلیوں کے چھوٹے چھوٹے ‘دماغ’، جنہیں عام طور پر ‘مِنی برینز’ کہا جاتا ہے، سائنسی دنیا میں توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

یہ دراصل مصنوعی دماغی اعضا ہیں جو مکمل انسانی دماغ کے محدود مگر اہم افعال کو سادہ شکل میں پیش کرتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق لیبارٹریز میں تیار ہونے والے یہ دماغ تحقیق، ادویات کی تیاری، دماغی امراض کے علاج اور حتیٰ کہ کمپیوٹر سائنس میں بھی استعمال ہو سکتے ہیں۔ انہیں عموماً انسانی خلیات کو مخصوص کیمیائی عمل سے گزار کر تیار کیا جاتا ہے جس کے بعد یہ خلیات 3ڈی ڈھانچے میں بڑھتے ہیں اور دماغی ٹشوز سے ملتی جلتی ساخت اختیار کر لیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے: انسانی دماغ میں فاصلہ ناپنے کا نظام دریافت، یہ قدرتی گھڑی کیسے کام کرتی ہے؟

حالیہ برسوں میں سائنس دانوں نے مِنی برینز میں حیرت انگیز خصوصیات دیکھیں۔ کسی تجربے میں ان آرگنائیڈز نے آنکھ جیسی ساخت بنائی، تو کسی میں ایسے دماغی برقی سگنلز پیدا ہوئے جو قبل از وقت پیدا ہونے والے بچوں کے دماغ سے مشابہ تھے۔ ان ماڈلز نے یہ بھی ظاہر کیا کہ بعض ادویات حمل کے دوران بچے کی نشوونما پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔

اس کے علاوہ الزائمر، پارکنسنز اور دماغی رسولیوں جیسے امراض کی تحقیق میں بھی یہ ماڈلز معاون ثابت ہو رہے ہیں۔ ماہرین کو امید ہے کہ مستقبل میں یہ جانوروں پر تحقیق کی ضرورت کم کر دیں گے اور نئی دواؤں کی تیاری میں مددگار ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیے: سندھ: معذور کردی گئی اونٹنی اپنے پیروں پر کھڑی ہوگئی، مصنوعی ٹانگ کا تجربہ کامیاب

دلچسپ امر یہ ہے کہ ایک تجربے میں انسانی اور چوہے کے خلیات پر مشتمل منی برین نے ‘پونگ’ نامی ویڈیو گیم کھیلنے کی صلاحیت بھی دکھائی۔ بعض سائنس دان انہیں مستقبل کے ‘بایو کمپیوٹرز’ بنانے کے منصوبے پر غور کر رہے ہیں۔

اگرچہ فی الحال یہ منی برین شعور یا احساسات رکھنے کے قابل نہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ جیسے جیسے یہ مزید پیچیدہ ہوں گے اور احساس کرنے لگیں گے، تب یہ اخلاقی سوال اہم ہوجائے گا کہ انہیں تجربات کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

mini brains organoids سائنس مصنوعی دماغ منی برین.

ذریعہ: WE News

پڑھیں:

پنجاب: 500 کے وی اے سے زائد بجلی کے استعمال پر ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ

پنجاب حکومت نے 500 کے وی اے سے زائد بجلی استعمال کرنے والے صارفین پر ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 گزشتہ روز اسمبلی سے کمیٹی کو بھیجے بغیر منظور کروایا گیا۔

نجی ٹی وی نے منظور شدہ پنجاب فنانس ترمیمی بل 2025 کی کاپی حاصل کرلی ہے۔

منظور شدہ بل کے مطابق 500 کے وی اے سے زائد بجلی استعمال کرنے والے صنعتی و کمرشل صارفین پر فی یونٹ 4 پیسے ڈیوٹی عائد ہوگی۔

بِل کے مطابق 500 کے وی سے بڑے جنریٹر رکھنے والے ادارے بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کیے جائیں گے۔ تاہم گھریلو صارفین بجلی ڈیوٹی سے مکمل طور پر مستثنیٰ ہوں گے۔

دستاویز کے مطابق نیشنل گرڈ سے بجلی استعمال کرنے والے صارفین سے ڈیوٹی ڈسکوز کے ذریعے وصول کی جائے گی جبکہ نجی بجلی استعمال کرنے والے صارفین سے یہ ڈیوٹی الیکٹرک انسپکٹرز وصول کریں گے۔

مجوزہ قانون کا اطلاق صرف صنعتی اور کمرشل شعبے پر ہوگا، اور اس کے تحت پنجاب فنانس ایکٹ 1964 میں ترامیم کی گئی ہیں۔

ترمیمی بل کے تحت پنجاب فنانس ایکٹ 1964 میں تبدیلیاں کی جائیں گی، بِل کی حتمی منظوری گورنر پنجاب دیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • دنیا بھر میں پائی جانے والی افیون کا کتنا فیصد افغانستان میں اگ رہا ہے؟
  • “چین-پاکستان تجارت ‘بادلوں کے سنہری راستے’ میں داخل”
  • آسٹریلوی سائنسدانوں نے فضا سے پانی پیدا کرنے والا حیران کن رنگ ایجاد کرلیا
  • کمپریسر استعمال کرنیوالے صارفین کیخلاف کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ ک
  • میری ٹائم کانفرنس ایکسپو میں پاکستانی ساختہ ڈرون جیمر’صفرا’ لانچ کردیا گیا
  • افغان وزیر خارجہ کی متعدد کالز آئیں، انہیں بتا یا کہ ان کی سرزمین ہمارے خلاف استعمال نہ ہو، اسحاق ڈار
  • چہل قدمی کے شوقین افراد کے لیے خوشخبری، تحقیق میں نیا حیران کن فائدہ سامنے آگیا
  • پنجاب: 500 کے وی اے سے زائد بجلی کے استعمال پر ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ
  • بجلی کے بڑے صارفین کے لیے نئی ڈیوٹی
  • ‘وائلڈ ایٹ ہارٹ’ اور ‘ریمبلنگ روز’ جیسی یادگار فلموں کی اداکارہ ڈایان لیڈ 89 برس کی عمر میں انتقال کرگئیں