کراچی:

سندھ کے 14 اضلاع میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں 28 نشستوں پر پولنگ کا عمل جاری ہے۔ پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا جو بلا تعطل شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔

الیکشن کمیشن سندھ کے مطابق پولنگ مقررہ وقت پر پرامن ماحول میں شروع ہوئی، اور اب تک تمام اضلاع میں ووٹرز کی شرکت جاری ہے۔

ضمنی انتخابات کے دوران مجموعی طور پر 2 لاکھ 43 ہزار 187 رجسٹرڈ ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں گے، جن میں 1 لاکھ 33 ہزار 38 مرد اور 1 لاکھ 10 ہزار 154 خواتین شامل ہیں۔

پولنگ کا عمل کراچی کے تین اضلاع شرقی، غربی، اور کیماڑی کے علاوہ حیدرآباد، دادو، جامشورو، مٹیاری، سکھر، گھوٹکی، خیرپور، میرپورخاص، عمرکوٹ، بدین اور ٹھٹھہ میں بھی جاری ہے۔

ترجمان الیکشن کمشنر سندھ کے مطابق تمام پولنگ اسٹیشنز پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

پولیس، رینجرز اور دیگر سیکیورٹی ادارے پولنگ اسٹیشنز پر تعینات ہیں۔

صوبائی الیکشن کمشنر سندھ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ پولنگ کے دوران شفافیت، غیرجانبداری اور امن و امان کو یقینی بنایا جائے تاکہ عوام بلا خوف و خطر پولنگ اسٹیشنز پہنچ کر اپنے ووٹ کا حق استعمال کر سکیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سرگودھا ضمنی الیکشن روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 73 سرگودھا میں ضمنی الیکشن روکنے سے متعلق درخواست پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

درخواست پاسبان وطن پاکستان پارٹی کے سربراہ شیخ مختار کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جنہوں نے مؤقف اختیار کیا کہ انہیں انتخابی عمل میں حصہ لینے سے روکا گیا۔

سماعت کے دوران درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ان کے مؤکل نے الیکشن میں حصہ لینے کے لیے کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کی کوشش کی، مگر الیکشن کمیشن نے اجازت نہیں دی۔ حلقے میں ستمبر میں آنے والے سیلاب کے باعث ضمنی الیکشن ملتوی ہوا تھا، لیکن نئے انتخابی شیڈول کے اعلان پر امیدوار کو دوبارہ کاغذات جمع کرانے کا موقع فراہم نہیں کیا گیا۔

جسٹس خادم حسین سومرو نے سماعت کے دوران استفسار کیا کہ حلقے کی نشست کیوں خالی ہوئی؟ جس پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے وضاحت دی کہ پی پی 73 سے پاکستان تحریکِ انصاف کے رکنِ اسمبلی انصر اقبال ہرل کو 9 مئی کے واقعات میں سزا کے باعث نااہل قرار دیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں نشست خالی ہوئی۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری ہوچکا ہے، انتخابی نشان الاٹ کیے جا چکے ہیں اور بیلٹ پیپرز کی چھپائی بھی مکمل ہوچکی ہے۔ ان کے مطابق انتخابی عمل کے اس مرحلے پر کسی ایک فرد کی درخواست پر الیکشن روکنا نہ صرف غیر عملی بلکہ قانونی طور پر نامناسب ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاسبان وطن پارٹی 20 اکتوبر کو رجسٹرڈ ہوئی، جب کہ اگر یہ 13 اکتوبر تک رجسٹرڈ ہو جاتی تو امیدوار کو انتخاب میں حصہ لینے کا حق حاصل ہوتا۔ وکیل کا کہنا تھا کہ  اب بہتر یہ ہے کہ درخواست گزار آئندہ الیکشن کا انتظار کریں، کیونکہ اس وقت انتخابی عمل کو روکنا وقت اور وسائل دونوں کا ضیاع ہوگا۔

فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے، جو آئندہ چند روز میں سنایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • این اے 66 وزیرآباد کے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ ن کے بلال فاروق تارڑ بلا مقابلہ کامیاب
  • این اے 66 ضمنی انتخابات، مسلم لیگ ن کے امیدوار بلامقابلہ کامیاب
  • این اے 66 ضمنی الیکشن ،وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ کے بھائی ن لیگی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
  • این اے 66 وزیر آباد کے ضمنی الیکشن میں ن لیگی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
  • سرگودھا ضمنی الیکشن روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • ضمنی الیکشن میں ٹی ایل پی امیدواروں کو انتخابی نشان نہ دینے پر درخواست سماعت کیلیے مقرر
  • اسلام آباد ہائیکورٹ نے سرگودھا ضمنی الیکشن روکنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا
  • اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر، معاملہ الیکشن کمیشن میں سماعت کیلیے مقرر
  • اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر، معاملہ الیکشن کمیشن میں سماعت کیلئے مقرر
  • پنجاب میں ضمنی انتخابات کی تیاریاں تیز، ووٹر میپنگ اور ڈیٹا کلیکشن کا عمل جاری