غیر رجسٹرڈ این جی او کی غیرقانونی تحویل سے 18 کمسن بچے بازیاب کروالیے: چائلڈ پروٹیکشن بیورو
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
فوٹو بشکریہ سوشل میڈیا
پنجاب کے شہر ساہیوال کی ایک غیر رجسٹرڈ این جی او کی غیر قانونی تحویل سے 18 کمسن بچوں کو بازیاب کروا لیا گیا۔
چائلڈ پروٹیکشن بیورو سارہ احمد کے مطابق ساہیوال میں غیر رجسٹرڈ این جی او پر کی گئی کارروائی کے دوران 18 کمسن بچوں کو بازیاب کروایا گیا ہے، بازیاب کروائے گئے بچوں کی حالت ٹھیک نہیں، اِن پر تشدد کیا جاتا رہا ہے۔
سارہ احمد کا کہنا ہے کہ ساہیوال سے بازیاب بچوں میں 17 کا تعلق بلوچستان سے ہے، بازیاب بچوں کی عمریں 5 سے 10 سال کے درمیان ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by ChildProtectionWelfareBureau (@cpwbpunjab)
انہوں نے مزید کہا کہ بازیاب کروائے گئے بچوں کے والدین اور لواحقین کو تلاش کیا جائے گا، غیر رجسٹرڈ این جی او پر مقدمہ درج کروا کر ملزم کو گرفتار کروادیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: غیر رجسٹرڈ این جی او
پڑھیں:
خیبر پختونخوا، درختوں کی غیرقانونی کٹائی میں محکمہ جنگلات کے افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف
رکن صوبائی اسمبلی لائق محمد خان نے کہا ہے کہ ان کے پاس ثبوت ہیں کہ جنگلات کی غیرقانونی کٹائی میں محکمہ کے افسران بھی ملوث ہیں، جس پران الزامات کی تحقیقات کے لیے معاملہ قائمہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے حکومتی رکن لائق محمد خان نے انکشاف کیا ہے کہ محکمہ جنگلات کے افسران درختوں کی غیر قانونی کٹائی میں ملوث ہیں۔ خیبر پختونخوا کی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن صوبائی اسمبلی لائق محمد خان نے کہا ہے کہ ان کے پاس ثبوت ہیں کہ جنگلات کی غیرقانونی کٹائی میں محکمہ کے افسران بھی ملوث ہیں، جس پران الزامات کی تحقیقات کے لیے معاملہ قائمہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا۔ لائق محمد خان نے اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر کہا تھا کہ ضلع تورغر میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی ہو رہی ہے، جنگلات قومی دولت ہے اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے بھی جنگلات نہ کاٹنے کا حکم دیا تھا لیکن محکمہ جنگلات کے افسران غیر قانونی جنگلات کی کٹائی میں ملوث ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس کروڑوں روپے کرپشن کے ثبوت موجود ہیں، لہٰذا اس معاملے کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کیا جائے۔ معاون خصوصی محکمہ جنگلات پیر مصور شاہ نے مذکورہ الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ جنگلات میں جس کے خلاف بھی کرپشن کے الزامات ہیں اس کی تحقیقات کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ محکمانہ کارروائی کے ساتھ قائمہ کمیٹی بھی تحقیقات کرے گی جس کے بعد اسپیکر نے ایوان کی منظوری سے معاملہ قائمہ کمیٹی کو ارسال کر دیا۔