کراچی: یو سی 1 اورنگی نتائج کے اعلان کے بعد ، تحریک لبیک کا ڈی سی آفس پر احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
فائل فوٹو
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن کی یوسی ون چیئرمین کی نشست پر ضمنی انتخاب کے نتائج کے اعلان کے بعد ٹی ایل پی کارکنان نے ڈی سی کے دفتر کے باہر احتجاج شروع کردیا۔
تحریک لبیک کے کارکنان نے نعرےبازی کرتے ہوئے پولیس سے تکرار بھی کی، ڈی سی ویسٹ کے دفتر پر پولیس اہلکار بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔
سندھ کے ضمنی بلدیاتی انتخابات میں پولنگ مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے، جبکہ غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج بھی آنا شروع ہو گئے۔
کراچی میں ضلع غربی یوسی ون میں غیر حمتی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق پیپلز پارٹی کی شہنیلا عامر 3801 ووٹ لیکر کامیاب ہوئیں، تحریک لبیک کے محمد علی 1787 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔
اورنگی ٹاون یوسی ون پر ٹی ایل پی کے امیدوار مفتی محمد علی کا کہنا ہے کہ ریٹرننگ آفیسر اور الیکشن کمیشن کا عملہ فون نہیں اٹھا رہا، فارم 11 اور 12 کی روشنی میں ٹی ایل پی جیت چکی ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم، تحریک تحفظ آئین پاکستان کا آج سے ملک گیر تحریک شروع کرنے کا اعلان
پاکستان تحریک انصاف کے قومی اسمبلی و سینیٹ میں نامزد اپوزیشن لیڈر و تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی اور وائس چیئرمین علامہ ناصر عباس نے ملک گیر تحریک شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔
اسلام آباد سے جاری اپنے مشترکہ ویڈیو پیغام میں نامزد اپوزیشن لیڈر سینیٹ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ 1971 میں پاکستان ٹوٹا، اب ایک مرتبہ پھر ملک تاریخ کے نازک موڑ پر پہنچ چکا ہے، پاکستان کے اندر جمہوری ادارے مفلوج کر دیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم سیاہ اور تاریک 27 ویں آئینی ترمیم کے خلاف اٹھ کھڑی ہو، کل رات ساڑھے اٹھ بجے پوری قوم اٹھ کر ایک ہی نعرہ لگائے گی اور وہ یہ ہوگا کہ "ایسے دستور کو صبح بے نور کو میں نہیں مانتا میں نہیں جانتا”۔
راجہ ناصر عباس نے کہا کہ ہر ایک عورت و مرد نے پاکستان اور دستور کا نعرہ لگانا ہے۔
نامزد اپوزیشن لیڈر محمود خان اچکزئی نے کہا کہ دنیا میں آئین ریاست اور وہاں کے باسیوں کے درمیان عمرانی معاہدہ ہوتا ہے، آئین سے مسلسل کھلواڑ کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھ سے آئین کے تحفظ کا پانچ بار حلف لیا گیا ہے، 27ویں ترمیم آئین پر پارلیمنٹ حملہ اور ہے اور اس وقت پارلیمنٹ ڈیبیٹنگ سوسائٹی کی طرح کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو کوئی نہیں مان رہا نہ ان کو تسلیم کر رہا لہذا ہم عوام کے پاس جا رہے ہیں، عوام بھی پوچھتے رہے کہ کب تحریک ابتدا ہونی ہے، جس طرح یہ پارلیمان پر اور آئین پر حملہ آور ہوئے ہیں اب تحریک کی ابتدا ہو رہی ہے۔
محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جس طرح یہ آئین کی بنیادوں کو ہلا رہے ہیں ہمارے پاس اس تحریک کے سوا کوئی چارہ نہیں، ہم تمام وطن دوست جماعتوں اور شخصیات، گروہوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اٹھ کھڑے ہوں، رات سے ہماری ملک گیر تحریک شروع ہو جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اللہ اکبر کہہ کر علامہ راجہ ناصر عباس کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے آگے بڑھنا ہے، ہمارا ایک ہی نعرہ ہوگا جمہوریت زندہ باد آمریت مردہ باد جبکہ ہمارا تیسرا نعرہ قیدیوں کو رہا کرنے سے متعلق ہوگا۔
محمود خان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہر شب و روز پاکستانی عوام کے ساتھ ایک نئے نعرے کو لے کر آگے بڑھنا ہے، تکبر میں مبتلا حکمرانوں کو ہم بتائیں گے کہ ہم ان کا راستہ روک سکتے ہیں، ہم بتائیں گے کہ پاکستان کی عوام جو چاہے گی وہی فیصلہ ہوگا اور آئین بالادست ہوگا جبکہ پارلیمنٹ طاقت کا سرچشمہ ہوگی۔
Tagsپاکستان