صارفین کا ڈیٹا لیک نہیں ہوا، مختلف ذرائع سے حاصل کرکے ڈارک ویب پر ڈالا گیا: پی ٹی اے
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ڈیٹا لیک سے متعلق تحقیقات مکمل کر لی ہیں جن کے مطابق ٹیلی کام کمپنیوں سے صارفین کا ڈیٹا لیک ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
پی ٹی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ پر دستیاب شہریوں کا ڈیٹا پرانا ہے اور یہ مختلف ذرائع سے حاصل کیا گیا، ٹیلی کام کمپنیوں سے اس کا اخراج نہیں ہوا۔
تحقیقات میں یہ بھی واضح ہوا کہ شہریوں کے کال ڈیٹا ریکارڈ (سی ڈی آر)، ٹریول ہسٹری، فیملی ٹری اور گاڑیوں کی رجسٹریشن کا ڈیٹا ایک ہی جگہ موجود نہیں ہوتا، اور یہ معلومات ٹیلی کام آپریٹرز کے پاس دستیاب بھی نہیں ہیں۔
پی ٹی اے کے مطابق مختلف ذرائع سے جمع کیا گیا یہ ڈیٹا ممکنہ طور پر ڈارک ویب پر اپ لوڈ کیا گیا ہے۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
سرکاری محکموں میں طبی بنیادوں پر نااہلی کی پالیسی، ملازمین کا ڈیٹا طلب
سٹی42: وفاقی حکومت نے سرکاری محکموں میں ملازمین کی طبی بنیادوں پر نااہلی کے جائزے کے لیے تفصیلی ڈیٹا طلب کر لیا ہے، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے وزارتوں اور ڈویژنوں میں تعینات تمام ملازمین کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کی جانب سے بھی تمام فیلڈ فارمیشنز میں ملازمین کا ڈیٹا جمع کرنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ FBR نے تمام ڈائریکٹر جنرلز، چیف کمشنرز اور ڈائریکٹرز کو ملازمین کا ڈیٹا فراہم کرنے کی ہدایات دے دی ہیں۔
بجلی کے بلوں کی ادائیگی؛ صارفین کو بڑا ریلیف مل گیا
حکومت کی ہدایات کے مطابق، طبی بنیادوں پر جمع کیے جانے والے ڈیٹا میں کنٹریکٹ پر تعینات ملازمین کی تفصیلات بھی شامل کی جائیں گی۔ تمام محکموں کو مطلوبہ معلومات مخصوص فارمیٹ میں جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے، جس میں ملازمین کے نام، عہدے، تعیناتی کی تاریخ اور موجودہ حیثیت شامل ہو گی۔
میڈیکل انویلیڈیشن پالیسی کے تحت ملازمین کی بیماری کی نوعیت، شدت اور دیگر طبی پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔
ماس ٹرانزٹ سسٹم کا ٹی کیش کارڈ مہنگا ہوگیا