جعلی حکومت انصاف کا جنازہ نکال رہی ہے،بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 26th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور:مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران خان کے خلاف بغض میں جعلی حکومت انصاف کا جنازہ نکال رہی ہے، صوبائی معاملات میں ان سے مشاورت ضروری ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان سے خیبر پختونخوا کی قیادت کو ملاقات سے روکنا نہ صرف لاقانونیت بلکہ بغض کی انتہا ہے۔
خیبر پختونخوا کی حکومت نے عمران خان کے وژن کے مطابق صوبے کو چلانا ہے، جعلی حکومت نہیں چاہتی کہ خیبر پختونخوا عمران خان کے وژن کے مطابق آگے بڑھے،خیبر پختونخوا کے عوام نے عمران خان کو مینڈیٹ دیا ہے، صوبائی معاملات میں ان سے مشاورت ضروری ہے۔
جعلی وفاقی اور پنجاب حکومتیں حسد اور بغض کی آگ سے باہر نکلیں، عمران خان کے خلاف بغض میں جعلی حکومت انصاف کا جنازہ نکال رہی ہے، عمران خان اور بشریٰ بی بی کے ساتھ جیل میں برتاﺅ انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے،دونوں کو بنیادی انسانی حقوق اور دیگر سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا عمران خان کے جعلی حکومت
پڑھیں:
اے این پی کی خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنیکی ترمیم مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں پیش
اسلام آباد(نیوزڈیسک)عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) نے خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنے کی ترمیم سینیٹ وقومی اسمبلی کی قانون و انصاف کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی میں پیش کردی۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا مشترکہ اجلاس سینیٹر فاروق ایچ نائیک کی سربراہی میں شروع ہوا۔
اجلاس کے دوران اے این پی نے خیبر پختونخوا کا نام تبدیل کرنے کی ترمیم کمیٹی میں پیش کردی، صوبے کے نام سے خیبر ہٹا کر صرف ’پختونخوا‘ رکھنے کی ترمیم پیش ہوئی ہے۔
اے این پی کا موقف ہے کہ خیبر ایک ضلع ہے اس لیے دیگر صوبوں میں نام کے ساتھ ضلع کا نام نہیں لکھا جاتا۔
اے این پی کے سینیٹر ہدایت اللہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے خیبر ہٹانے کی تجویز دی ہے، ہم چاہتے ہیں صوبے کا مختصر نام ہو، خیبر ہمارا ضلع ہے صوبے کیساتھ نام نہیں ہونا چاہیے، خیبرپختونخوا نام بڑا ہوجاتا ہے لوگ کے پی لکھ دیتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر محسن عزیز نے سینیٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس آئینی ترمیم کی کس بات کی اتنی جلدی ہے، کیا آئینی ترمیم پر بحث ضروری نہیں ہے، اب تو اس ترمیم پر ایوان میں بحث کی گنجائش ہی نہیں ، اجازت ہی نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے موقع پر اپوزیشن لیڈر نہیں ، یہ کس جمہوریت کی نشاندہی کرتا ہے، 26ویں ائینی ترمیم عجلت میں کی اور اس میں خامیاں رہ گئیں، آج پھر ہم عجلت میں آئین جو تبدیل کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کے نام کو دوبارہ تبدیل کرنے کی بات کی جا رہی ہے، عجلت نہ کریں، جو اچھی ترامیم ہوں گی ہم اپ کے ساتھ بیٹھ کر مانیں گے، ہماری تجاویز پر ہمارے ساتھ بیٹھا جائے لیکن ہم بلڈوز کا حصہ نہیں بنیں گے۔