پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ دہشت گردی، صوبائی حکومتوں اور سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا؛ طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 27th, September 2025 GMT
سٹی 42 : وزیر مملکت برائے داخلہ سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ چاہتے ہیں سرمایہ کاری کے لیے محفوظ پاکستان ہو۔
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چودھری نے کہا کہ صوبائی حکومتوں اور سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا، پاکستان کا بہت بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2018ء میں ملک سے دہشت گردی ختم ہوچکی تھی، چاہتے ہیں سرمایہ کاری کے لیے محفوظ پاکستان ہو، بتایا جائے کہ کیا دہشت گردی کی روک تھام کے لیے سیاسی جماعتوں نے اپنا کردار ادا نہیں کرنا چاہیے؟
پاکستان بارت فائنل؛ پاکستان کے جیتنےکاکتناامکان: معروضی تجزیہ
وزیر مملکت نے کہا کہ اس وقت کوئی کمی ہے تو سیاسی حکومتوں کی کوتاہیاں شامل ہیں، نواز شریف کے دور میں نیشنل ایکشن پلان بنا اور پی ٹی آئی دور میں اسکو ریوائز کیا گیا۔ اُنہوں نے کہا کہ مجھے بتائیں کہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت نے دہشت گردی ختم کرنے کے لیے کیا اقدامات کیے؟ ہم افغانستان سے بات چیت کر رہے ہیں، لیکن نتیجہ کیا ہے؟
طلال چوہدری نے یہ بھی کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کی ذمے داری ہے کہ سیکیورٹی فورسز کے پیچھے کھڑی ہو، گولی چلانے والوں سے گولی کے ذریعے ہی بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد ہمارے جوانوں کو قتل کر رہے ہیں، ان سے کیسے بات ہو، جو ہمارے سپاہیوں، بچوں کو شہید کر رہے ہیں، کیا ان سے بات کریں؟
منشیات برآمدگی کیس، مطیع اللہ خان کو 14 سال قید کی سزا سنا دی گئی
انہوں نے مزید کہا کہ کرک میں 17 خوارج ہلاک اور 6 سے زائد گرفتار ہوئے ہیں، پنجاب میں بھی وزیراعلیٰ جلسے کر رہی ہیں وہاں پر جنگ کا اعلان یا بڑھکیں نہیں ماری جاتیں۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت دہشتگردی پر واضح مؤقف اپنائے: طلال چوہدری
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا حکومت دہشتگردی کے خلاف دو ٹوک مؤقف اپنانے کے بجائے ابہام پیدا کر رہی ہے، جلسے جلوس ان کا حق ہے، مگر کالعدم تنظیموں پر نرمی کی کوئی گنجائش نہیں۔
فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ صوبائی حکومت بات چیت کی بات کرتی ہے، مگر ان عناصر سے کیسے بات کی جائے جو فورسز اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں؟ دہشتگردوں سے نرمی کا مطلب ان کے لیے محفوظ پناہ گاہیں دینا ہے، اور یہ قابلِ قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کو دہشتگردی کے خلاف 600 ارب روپے ملے، مگر نہ سی ٹی ڈی کو سہولیات دی گئیں، نہ سیف سٹی یا فرانزک منصوبے بنے، آخر یہ فنڈز کہاں گئے؟
طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ خوارج (کالعدم گروہ) افغانستان سے سرحد پار کر رہے ہیں، 17 دہشتگرد کرک میں مارے گئے، اور شواہد عالمی برادری سے شیئر کیے جا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد صوبوں کی ذمہ داری ہے، صرف فوج لڑ رہی ہے، جبکہ سیاستدان خاموش ہیں۔
انہوں نے سابق وزیراعظم عمران خان پر الزام لگایا کہ ان کا بیانیہ بھارت و اسرائیل سے ملتا جلتا ہے، وہ شہداء کے لیے ایک ٹوئٹ بھی نہیں کرتے اور خوارج کے خلاف کارروائی کی مخالفت کرتے ہیں۔
اختتام پر انہوں نے کہا کہ حکومت کی سفارتی کامیابیوں کا فائدہ عوام تک تبھی پہنچے گا جب صوبائی حکومتیں اور سیاسی جماعتیں وفاق کا ساتھ دیں۔