مصری ریسلر کا کارنامہ، 700ٹن وزنی جہاز دانتوں سے کھینچ لیا
اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT
مصری ریسلر اشرف محروس، جنہیں عوام ’قابونگا‘ اور ’اسٹرونگ مین‘ کے نام سے جانتے ہیں، نے ہفتے کے روز بحیرہ احمر کے سیاحتی مقام ہُرغادہ میں اپنے دانتوں سے ایک 700 ٹن وزنی جہاز کھینچ کر سب کو حیران کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین: باڈی بلڈر کا دانتوں سے 6کاریں ایک ساتھ کھینچنے کا عالمی ریکارڈ
44 سالہ اشرف محروس نے اس کے بعد مزید دو جہاز بھی ایک ساتھ کھینچے جن کا مجموعی وزن تقریباً 1 ہزار 150 ٹن بنتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس کارنامے کو گنیز ورلڈ ریکارڈز میں جمع کرائیں گے تاکہ تصدیق ہو سکے کہ آیا یہ موجودہ ریکارڈ، جو 2018 میں 614 ٹن وزنی جہاز کھینچنے پر قائم ہوا تھا، سے بڑا کارنامہ ہے یا نہیں۔
اشرف محروس اس سے قبل مارچ میں ایک 279 ٹن وزنی ٹرین اپنے دانتوں سے تقریباً 10 میٹر تک کھینچ چکے ہیں، جس پر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز نے انہیں دنیا کے سب سے بھاری ریل کھینچنے کا سرٹیفکیٹ دیا تھا۔ اس کے علاوہ انہیں تیز ترین 100 میٹر روڈ وہیکل پل اور سب سے بھاری لوکوموٹیو کھینچنے کے ریکارڈز پر بھی اعزازات مل چکے ہیں۔ تین سال پہلے وہ 15 ہزار 730 کلوگرام وزنی ٹرک بھی دانتوں سے کھینچ چکے ہیں۔
چھ فٹ تین انچ قد اور 155 کلو وزنی اشرف محروس روزانہ چھ گھنٹے ٹریننگ کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ کوئی سپلیمنٹس نہیں لیتے بلکہ انڈوں، مرغیوں اور مچھلی پر مشتمل پروٹین اور آئرن سے بھرپور غذا کے ساتھ دن میں کم از کم دو مرتبہ ورزش کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: تن ساز رمیز ابراہیم ایک اور عالمی اعزاز حاصل کرنے کے لیے پرعزم
اشرف محروس کا اگلا ہدف مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سے اجازت لے کر آبدوز کھینچنا ہے جبکہ وہ مستقبل میں ایک طیارہ صرف اپنی پلک کے پٹھوں سے کھینچنے کا خواب بھی دیکھتے ہیں۔ ان کے مطابق کامیابی کا راز اس چیز سے رابطہ قائم کرنا ہے جسے وہ کھینچنے والے ہوتے ہیں، تاکہ وہ اپنے دل کی دھڑکن کے ساتھ ہم آہنگ ہو جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسٹرونگ مین ریسلر سیاحتی مقام مصر ہُرغادہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سیاحتی مقام دانتوں سے
پڑھیں:
’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ غزہ کے قریب پہنچ گیا، اسرائیلی حملے کا خطرہ
غزہ کے محصور عوام کے لیے امدادی اشیا اور ادویات لے جانے والا ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ نامی بحری قافلہ غزہ کی حدود کے قریب پہنچ چکا ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بحریہ اس وقت فلوٹیلا کے قریب آ رہی ہے، جس کے بعد قافلے میں شامل جہازوں پر ہنگامی حالت نافذ کردی گئی ہے۔
فلوٹیلا کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے رکن تیاغو اویلا نے اپنے جہاز سے ایک آڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہاکہ ہم ایک اہم مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں، اس وقت ہم اسرائیلی فوجی ناکہ بندی کے بالکل قریب پہنچ گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کا گلوبل صمود فلوٹیلا روکنے کا منصوبہ بے نقاب
ان کے مطابق اسرائیلی بحریہ کے کئی جہاز قافلے کے آس پاس موجود ہیں، جو اس امر کی تصدیق کرتے ہیں کہ اسرائیلی حکام اور میڈیا کی اطلاعات درست تھیں جن میں کہا گیا تھا کہ فلوٹیلا کو آج رات روکا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ ہماری کاوش کا مقصد صرف محاصرہ توڑنا اور انسانیت کے لیے ایک محفوظ راہداری قائم کرنا ہے، یہ کسی بھی طرح غیرقانونی نہیں۔
فلوٹیلا میں موجود ایک عرب صحافی کے مطابق قافلہ اس وقت کم از کم 12 مشتبہ اسرائیلی جنگی جہازوں سے قریباً 4 بحری میل کے فاصلے پر ہے، تاہم یہ واضح نہیں کہ وہ تیزی سے آگے بڑھ رہے ہیں یا محض رکاوٹ کے طور پر موجود ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق اس سے قبل گلوبل صمود فلوٹیلا نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا تھا کہ بیڑا غزہ سے 118 بحری میل کے فاصلے پر ہے، جو اس مقام سے صرف 8 میل دور ہے جہاں ماضی میں اسرائیلی فوج نے امدادی جہاز ’میڈلین‘ پر قبضہ کیا تھا۔
ترک خبر رساں ایجنسی کے مطابق قافلے کے ایک جہاز پر موجود کارکن زین العابدین اوزکان نے بتایا کہ رات بھر ڈرونز فلوٹیلا کے اوپر پرواز کرتے رہے اور صبح قریباً 5 بجے قافلے کی مرکزی کشتی ’الما‘ کے جی پی ایس اور انٹرنیٹ نظام پر سائبر حملہ کیا گیا، جس سے جہاز کا رابطہ منقطع ہو گیا۔
اسی کشتی پر موجود ترک کارکن متیہان ساری کا کہنا تھا یہ اب تک کی سب سے بڑی ہراسانی تھی جس کا ہمیں سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے ہمیں ڈرانے کی کوشش کی، لیکن ہم نے ان پر واضح کر دیا کہ ہم خوفزدہ نہیں ہوں گے۔
متیہان کے مطابق اسرائیلی بحری جہاز ’الما‘ کے اتنے قریب آ گئے تھے کہ ان کے درمیان صرف 5 سے 10 میٹر کا فاصلہ رہ گیا تھا۔
دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے فلوٹیلا کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک بیان میں کہاکہ ریاستوں کی مسلسل خاموشی اور بے عملی نے عالمی کارکنوں کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ خود محاصرہ ختم کرنے کے لیے پرامن اقدامات کریں۔
یہ بھی پڑھیں: ’غزہ ہم آرہے ہیں‘، گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملوں کے بعد سینیٹر مشتاق کا ویڈیو پیغام
بیان میں کہا گیا ہے کہ ریاستوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ فلوٹیلا کو محفوظ راستہ دیں، اور اسرائیلی محاصرے و مظالم کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیلی حملے کا خطرہ غزہ گلوبل صمود فلوٹیلا وی نیوز