Express News:
2025-11-18@18:35:39 GMT

ٹرمپ کا 20 نکاتی غزہ امن منصوبہ کیا ہے؟ تفصیلات سامنے آگئیں

اشاعت کی تاریخ: 29th, September 2025 GMT

وائٹ ہاؤس نے طویل انتظار کے بعد بالآخر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے متعارف کرایا گیا 20 نکاتی امن منصوبے کی تفصیلات جاری کردیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس امن منصوبے کے تحت  حماس زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹوں کے اندر 32 لاشیں اور 22 زندہ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرے گا۔

جس کے جواب میں اسرائیلی فوجیں بھی غزہ کے متعدد علاقوں سے انخلا کریں گی اور صرف چند اہم مقام تک ہی محدود ہوں گی۔

غزہ میں حماس کی حکومت کرکے ایک عبوری ٹیکنوکریٹ حکومت چلائے گی جس میں سابق برطانوی وزیراعظم ٹونی بلیئر سمیت اہم عالمی نمائندے شامل ہوں گے۔

اس عبوری حکومت کے خدوخال اور اس میں شامل عالمی نمائندوں کے ناموں کا اعلان بات میں کیا جائے گا تاہم اس کے سربراہی ڈونلڈ ٹرمپ ہی کریں گی۔ جن کی اولین ذمہ داری غزہ کی بحالی اور امن کا قیام ہوگا۔

اسرائیلی حکومت غزہ سے عوام کو نقل مکانی پر مجبور نہیں کرے گی اور یرغمالیوں کے بدلے 250 عمر قید کے قیدیوں سمیت معمولی جرم میں گرفتار مزید 1700 فلسطینوں کو بھی رہا کرے گا۔

یرغمالیوں کی رہائی اور فلسطینی قیدیوں کو جیلوں سے آزاد کرنے کے عمل کے دوران اسرائیلی فوجی کارروائیاں معطل اور مرحلہ وار فوجی انخلا جاری رہے گا۔

امن منصوبے کو قبول کرنے والے حماس رہنماؤں اور کارکنان کو عام معافی دی جائے گی جبکہ باقی کو محفوظ راستہ فراہم کیا جائے گا۔

علاقائی اور بین الاقوامی افواج غزہ کو سیکیورٹی فراہم کریں گی اور فلسطینی پولیس کو تربیت دیں گی، جبکہ انسانی امداد بلا رکاوٹ پہنچائی جائے گی۔

فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان امریکا پُرامن بقائے باہمی کے لیے براہِ راست مذاکرات کی سہولت بھی فراہم کرے گا۔

خیال رہے کہ یہ اب تک کی دستیاب معلومات ہیں تاحال واضح نہیں کہ غزہ کی بین الاقوامی عبوری حکومت کی میعاد کیا ہوگی۔

 

 

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت میں قرارداد پر ووٹنگ آج ہو گی

رپورٹ کے مطابق پچھلے مسودوں کے برعکس اس نئے مسودے میں جو غزہ کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کو اپناتا ہے، مستقبل میں ایک ممکنہ فلسطینی ریاست کا حوالہ شامل ہے، جس کی اسرائیلی حکومت برسوں سے سخت مخالفت کرتی آئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں امریکا اور مسلم ممالک کی قرارداد پر ووٹنگ آج ہو گی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے کی حمایت میں پیش کی جانے والی قرارداد پر اسرائیلی انتہاء پسند وزراء کی جانب سے تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دائیں بازو کے وزراء کو فلسطینی ریاست کے قیام کی مخالفت برقرار رکھنے کا یقین دلا دیا۔ کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ بیرونی اور اندرونی دباؤ کے باوجود فلسطینی ریاست کے خلاف مؤقف میں ذرہ برابر فرق نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ دہائیوں سے جاری مخالفت جاری رہے گی، چاہے آسان ہو یا مشکل لیکن حماس کو ہر حال میں غیر مسلح کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق پچھلے مسودوں کے برعکس اس نئے مسودے میں جو غزہ کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امن منصوبے کو اپناتا ہے، مستقبل میں ایک ممکنہ فلسطینی ریاست کا حوالہ شامل ہے، جس کی اسرائیلی حکومت برسوں سے سخت مخالفت کرتی آئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان اپنی منصوبہ بندی پارٹی کو دے چکے،اب پارٹی نے فیصلہ کرنا ہے؛ علیمہ خان
  • اسلام آباد ہائیکورٹ کی منتقلی کے معاملے پر بارز آمنے سامنے آگئیں
  • 25 کروڑ ڈالر مالیت کے پانڈا بانڈز جاری کرنے کا منصوبہ تیسری بار مؤخر
  • 27 ویں ترمیم، 4 ہائی کورٹ ججز کے مستعفی ہونے کا امکان، اکاؤنٹ ڈپارٹمنٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کی تفصیلات مانگ لیں
  • سلامتی کونسل نے ٹرمپ کا امن منصوبہ منظور کردیا، غزہ میں عالمی استحکام فورس کی منظوری
  • غزہ امن منصوبہ: حماس نے سلامتی کونسل میں پیش کی گئی قرار داد کو مسترد کردیا
  • وفاقی حکومت نے تباہ کن سیلاب سے مالی نقصانات کی تفصیلات جاری کردیں
  • سلامتی کونسل میں ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت میں قرارداد پر ووٹنگ آج ہو گی
  • محمد یونس کی عبوری حکومت نہیں چاہتی کہ عوامی لیگ انتخابات میں حصہ لے: شیخ حسینہ واجد
  • ٹرمپ کی قریبی ساتھی امریکی صدر کا ساتھ چھوڑ گئیں، سبب کیا بنا؟