پاکستان میں سیلاب سے محصولات میں کمی ہو گی نہ بڑا معاشی نقصان، آئی ایم ایف کا اندازہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
اسلام آباد:
آئی ایم ایف کو سیلاب کی وجہ سے رواں مالی سال کی معاشی نمو اور محصولات کی وصولی پر کوئی بڑا نقصان نظر نہیں آرہا ہے۔
پنجاب کے علاوہ صوبوں نے بھی کسی بڑے معاشی نقصان کی نشاندہی نہیں کی ہے اس صورت حال سے معاشی اہداف میں کمی آنے کے امکانات کم ہوگئے ہیں۔
پاکستانی حکام نے تین دریاؤں میں آنے والے سیلاب سے ہونے والے معاشی نقصانات کو ٹیبل کیا ہے لیکن مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہونے والے انفرااسٹرکچر بالخصوص پنجاب میں نقصانات کا تخمینہ لگانا ابھی بھی جاری ہے۔
حکومتی ذرائع نے کہا ہے آئی ایم ایف کے وفد نے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب سے ملاقات کے دوران سیلاب کے معاشی اثرات کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
بلوچستان، سندھ اور خیبرپختونخوا کی حکومتوں نے ایک مقامی ہوٹل میں الگ الگ ملاقاتوں کے دوران آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ معاشی نقصانات کے اپنے ابتدائی تخمینے شیئر کیے۔
ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ کے دوران آئی ایم ایف ٹیم نے مشاہدہ کیا کہ ابتدائی ان پٹ کی بنیاد پر کوئی خاص معاشی نقصان نہیں ہوا۔ تاہم آئی ایم ایف نے کہا کہ وہ نقصان کی تشخیص کی رپورٹ کا انتظار کرے گا۔
آئی ایم ایف نے بھی ٹیکس محصولات پر سیلاب کا کوئی اثر نہیں دیکھا ہے۔ سیلاب کے اثرات کے بارے میں آئی ایم ایف کے مشاہدات وزیر اعظم پاکستان کی جانب سے آئی ایم ایف کے منیجنگ ڈائریکٹر سے جائزہ اجلاسوں کے دوران سیلاب کے اثرات پر غور کرنے کی درخواست کے بعد سامنے آئے۔
ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف کو بتایا گیا کہ حکومت سیلاب سے متعلق اخراجات کو ہنگامی پول سے پورا کر سکتی ہے اور ہوسکتا ہے اسے اضافی وسائل کی ضرورت نہ پڑے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جائزہ مذاکرات 25 ستمبر کو شروع ہوئے اور 8 اکتوبر تک جاری رہیں گے۔ ان مذاکرات کا کامیاب اختتام دو قسطوں کے اجراء کی راہ ہموار کرے گا۔
یہ قسطیں دو مختلف قرضوں کے پروگراموں کے تحت مجموعی طور پر 1.
ذرائع نے مزید کہا کہ حکومت نے 4.2 فیصد شرح نمو کا ہدف مقرر کیا ہے اور اسے اب بھی 3.7 فیصد سے 4 فیصد تک حاصل کرنے کی توقع ہے۔
پلاننگ کمیشن کے مطابق کل معاشی نقصانات کا تخمینہ تقریباً 360 ارب روپے یا معیشت کے حجم کا 0.3 فیصد ہے اور جی ڈی پی کی شرح نمو اب بھی 4 فیصد کے لگ بھگ رہ سکتی ہے۔
فصلوں کے بڑے نقصان کا تخمینہ نہ لگانے کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ چاول اور گنے کی بوائی ابتدائی تخمینہ سے زیادہ رقبہ پر ہو ئی ہے اور اس سے بھی فصلوں کے نقصان کے اثرات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
ذرائع نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ بھی تخمینہ سے زیادہ نہیں بڑھے گا کیونکہ سیلاب کی وجہ سے درآمدات کی کوئی اضافی ضرورت پیش نہیں آتی۔
تاہم آئی ایم ایف نے ابھی تک اقتصادی ترقی، درآمدات اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے بارے میں اپنے تخمینے کا اشتراک نہیں کیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف کے کے دوران ہے اور
پڑھیں:
پاکستان آزاد کشمیر کے عوام کی سماجی و معاشی ترقی کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے، دفتر خارجہ
دفتر خارجہ نے واضح کیا ہے کہ پاکستان آزاد کشمیر کے عوام کی عزت، حقوق اور سماجی و معاشی ترقی کے تحفظ کیلئے پرعزم ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق آزاد جموں و کشمیر کے عوام اپنے شہری و سیاسی حقوق آزادانہ طور پر استعمال کرتے ہیں۔
ترجمان کے مطابق پاکستان آزاد کشمیر کے عوام کی عزت، حقوق، پرامن احتجاج اور سماجی و معاشی ترقی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔یہ عزم آئینی ذمے داری کے ساتھ کشمیری عوام سے پاکستان کے اخلاقی وعدے کی عکاسی کرتا ہے۔
ترجمان کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ بھارت نے طاقت کے استعمال اور بنیادی آزادیوں کے انکار کو کشمیری عوام کی آواز دبانے کا ہتھیار بنا رکھا ہے۔
ترجمان کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی کوششیں اور شہری آزادیوں کا انکار تشویشناک ہے۔ بھارت آزاد کشمیر پر بے بنیاد الزامات لگانے کے بجائے اقوام متحدہ چارٹر اور عالمی قوانین کی ذمے داریوں کو تسلیم کرے۔
ترجمان کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کے احترام میں مضمر ہے۔