اظہرالدین کے بعد ایک اور سابق بھارتی کپتان کی بورڈ اور ٹیم پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
محمد اظہرالدین کے بعد ایک اور سابق بھارتی کپتان نے بورڈ اور ٹیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
بھارتی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بھارت کو 1983 میں پہلی مرتبہ ورلڈکپ جتوانے والے کپتان کپل دیو کا کہنا تھا کہ کرکٹ کو سیاسی معاملات سے دور رکھا جانا چاہیے۔
کپل دیو نے اپنے بورڈ اور ٹیم پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب حکومت نے کھیلنے کی اجازت دے دی ہے تو ہاتھ ملانا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ فطری بات ہے کہ کھلاڑیوں کے دل میں اپنے ملک کے لیے جذبات ہوتے ہیں، لیکن ان جذبات کی وجہ سے کھیل کی روح اور اسپورٹس مین اسپرٹ متاثر نہیں ہونی چاہیے، جو بات کھیل کے لیے اچھی نہ ہو اسے ختم کرکے آگے بڑھنا چاہیے۔
کپل دیو نے کہا کہ میری صرف اتنی گزارش ہے کہ کھلاڑیوں اور میڈیا دونوں کی ذمہ داری ہے کہ کھیل کو سیاست سے الگ رکھا جائے۔
یاد رہے کہ بھارت نے ایشیا کپ کے فائنل میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد پانچ وکٹ سے فتح حاصل کی تھی تاہم بھارتی ٹیم نے ایشین کرکٹ کونسل کے چیئرمین محسن نقوی سے ٹرافی لینے سے انکار کردیا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
آزاد کشمیر کا ذکر کرنے پر بھارتی میڈیا نے ثنا میر کیخلاف نفرت انگیز مہم شروع کردی
کراچی:ویمنز ورلڈ کپ کے دوران بھارتی میڈیا نے ایک اور تنازع کھڑا کر دیا۔
پاکستانی کمنٹیٹر اور سابق کپتان ثنا میر نے کمنٹری کے دوران صرف اتنا کہا کہ پاکستانی کرکٹر نتالیہ پرویز کا تعلق آزاد کشمیر سے ہے، جس پر بھارتی میڈیا نے ان کے خلاف نفرت انگیز مہم شروع کر دی۔
Yes, Natalia Pervaiz is from Azad Kashmir in Pakistan ????????♥️♥️
Kashmir is Pakistan’s territory. Indians can keep on burning ????????‼️
pic.twitter.com/yZNax4VeJv
ثنا میر نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ کمنٹیٹر کے لیے کھلاڑی کا شہر سے تعلق بتانا معمول کی بات ہے، اس معاملے پر عوامی سطح پر وضاحت دینے کی ضرورت افسوس کی بات ہے۔
ثنا میر نے کہا کہ معاملے کو سیاسی رنگ دینا انتہائی افسوسناک ہے، کھیل سے وابستہ شخصیات کو غیر ضروری دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔"
It's unfortunate how things are being blown out of proportion and people in sports are being subjected to unnecessary pressure. It is sad that this requires an explanation at public level.
My comment about a Pakistan player's hometown was only meant to highlight the challenges… pic.twitter.com/G722fLj17C
واضح رہے کہ کھیل کو نفرت اور سیاست سے دور رکھنا چاہیے مگر بھارتی میڈیا کھیل کے میدان میں بھی تعصب پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے جو کہ کھیل کے جذبے اور اس کی روح کے منافی ہے۔
اس سے قبل ایشیا کپ میں بھی بھارت نے نفرت انگیزی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی کرکٹرز سے ہاتھ نہ ملاکر اپنی اخلاقی گراوٹ کا ثبوت پیش کیا تھا۔ جبکہ فائنل جیتنے کے بعد چیئرمین پی سی بی اور ایشین کرکٹ کونسل کے صدر مھسن نقوی سے ٹرافی وصول کرنے سے بھی انکار کیا تھا۔