تحریک انصاف نے پشاور جلسہ میں بدنظمی کے ذمہ داروں کے تعین کیلئے کمیٹی شکیل دیدی
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
اجلاس میں اس امر پر تشویش ظاہر کی گئی کہ جلسہ گاہ میں ناقص انتظامات اور پولیس کے رویے کی وجہ سے کارکنان اور مہمانوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف نے 27 ستمبر کے جلسے میں بدنظمی اور ذمہ داروں کے تعین کیلئے کمیٹی شکیل دے دی۔ صدر پاکستان تحریک انصاف ضلع پشاور عرفان سلیم کی سربراہی میں پاکستان تحریک انصاف ضلع پشاور تنظیم کا اجلاس منعقد ہوا جس میں عمران خان کی کال پر پشاور میں منعقدہ کامیاب جلسے پر عوام کا شکریہ ادا کیا گیا۔ اجلاس میں جلسے کے انتظامات اور دورانِ جلسہ پیش آنے والے افسوسناک واقعات، صحافیوں کے ساتھ ناروا سلوک، پولیس تشدد پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ ضلع پشاور تنظیم نے میڈیا پر بعض افراد کی جانب سے دیے گئے تاثرات کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا کہ جلسے کے انتظامات، اسٹیج ذمہ داری، اسٹیج لسٹنگ اور اختیارات ضلع پشاور تنظیم کے پاس نہیں تھے، ما سوا ایک سیکیورٹی چیک پوائنٹ کے جس پر کابینہ کا ایک رکن موجود تھا۔
اجلاس میں اس امر پر تشویش ظاہر کی گئی کہ جلسہ گاہ میں ناقص انتظامات اور پولیس کے رویے کی وجہ سے کارکنان اور مہمانوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس ضمن میں مزید تحقیقات کے لیے ایڈیشنل جنرل سیکریٹری قادر نواز کی سربراہی میں تین رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں سینئر نائب صدر عامر سہیل خلیل اور نائب صدر رفیع اللہ شامل ہیں۔ کمیٹی اپنی سفارشات ضلعی تنظیم کو پیش کرے گی جو بعد ازاں پارٹی اراکین کے مابین پبلک کی جائیں گی۔ تنظیم نے واضح کیا کہ مستقبل میں ضلع پشاور میں کسی بھی سیاسی سرگرمی کی ذمہ داری صرف ضلعی تنظیم پر عائد ہوگی اور متعلقہ پارلیمنٹیرینز و صوبائی و حکومتی عہدیداران کی مکمل حمایت اور معاونت انکو میسر ہوگی۔ بصورت دیگر مشاورت کے بغیر کسی بھی سرگرمی کے ناکام ہونے کی ذمہ داری پشاور تنظیم پر ڈالنا ناقابلِ برداشت ہوگا۔
مزید برآں اجلاس میں جلسہ کے دوران میئر تحصیل متھرا کی جانب سے کارکن کے ساتھ نامناسب سلوک کی مذمت کی گئی جبکہ اجلاس میں واضح کیا گیا کہ مستقبل میں ایسے واقعات چاہے وہ کسی بھی شخصیت کی جانب سے سرزد ہوں، ناقابل برداشت تصور کی جائے گی، اراکین نے مئیر کی کارکن کے گھر آمد اور ان سے معذرت کا خیر مقدم بھی کیا۔ آخر میں ضلع پشاور تنظیم نے ملک بھر سے آنے والے تمام مہمانوں سے دل آزاری پر معذرت کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ضلع پشاور تنظیم تحریک انصاف اجلاس میں
پڑھیں:
’صدر ٹرمپ غزہ منصوبے پر حماس کے لیے وقت کا تعین خود کریں گے‘
ترجمان کیرولین لیوٹ وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یہ طے کریں گے کہ حماس کو اسرائیل کی حمایت یافتہ غزہ منصوبہ قبول کرنے کے لیے کتنا وقت دیا جائے۔
ترجمان کے مطابق صدر کے تیار کردہ 20 نکاتی منصوبے کو عالمی سطح پر پذیرائی ملی ہے اور توقع ہے کہ حماس اسے قبول کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کا غزہ کے لیے امن منصوبہ، حماس نے ترمیم کا مطالبہ کردیا
20 نکاتی منصوبے کی اہم شقیںاس منصوبے میں فوری جنگ بندی، حماس کے زیر حراست یرغمالیوں کے بدلے اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کی رہائی، مرحلہ وار اسرائیلی انخلا، حماس کا غیر مسلح ہونا اور ایک عبوری حکومت کا قیام شامل ہے جو کسی بین الاقوامی ادارے کی نگرانی میں ہوگی۔
صدر ٹرمپ نے منگل کو کہا تھا کہ حماس کو منصوبہ قبول کرنے کے لیے 3 سے 4 دن دیے جائیں گے۔ تاہم وائٹ ہاؤس نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا یہ حتمی ڈیڈ لائن ہے یا صدر مزید مہلت دینے پر غور کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:غزہ پر اسرائیلی حملے، ایک دن میں 57 فلسطینی جاں بحق
حماس کا ردعملذرائع کے مطابق حماس اس تجویز کا جائزہ لے رہی ہے لیکن اس نے ماضی میں بارہا غیر مسلح ہونے کی شرط کو مسترد کیا ہے۔
گزشتہ 2 برسوں میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے لیے کئی منصوبے پیش کیے جا چکے ہیں، جنہیں مختلف مراحل پر فریقین نے قبول اور پھر رد بھی کیا۔ اس تازہ منصوبے کو ٹرمپ انتظامیہ ایک ’جامع اور قابل قبول‘ حل قرار دے رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
حماس صدر ٹرمپ غزہ امن منصوبہ وائٹ ہاؤس