حکومت نے عالمی مارکیٹ میں بانڈز جاری کرنے کیلئے فنانسنگ فریم ورک متعارف کروا دیا
اشاعت کی تاریخ: 30th, September 2025 GMT
حکومت نے عالمی مارکیٹ میں بانڈز جاری کرنے کیلئے فنانسنگ فریم ورک متعارف کروا دیا جس کے تحت گرین، سوشل، سسٹین ایبلٹی بانڈز اور سکوک مارکیٹ میں جاری ہوں گے.
وزارت خزانہ کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق فریم ورک کے اجرا سے پاکستان کی انٹرنیشنل مارکیٹ تک رسائی بہتر ہوگی، معیشت کو زیادہ لچکدار اور جامع بنانے میں مدد ملے گی۔
اس اقدام کا مقصد عالمی سسٹین ایبل فنانس مارکیٹ میں شمولیت بڑھانا ہے، فریم ورک عالمی کمرشل بینکوں کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق عالمی اصولوں اور آئی سی ایم اے اسٹینڈرڈز کو مدنظر رکھا گیا، فچ نے فریم ورک کو پائیدار اور بہترین قرار دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مارکیٹ میں
پڑھیں:
پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین کیلئے سوشل میڈیا استعمال کیلئے اصول جاری کر دیئے
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ فیس بک، ٹوئٹر، واٹس ایپ، انسٹا گرام، ٹک ٹاک اور یوٹیوب سمیت تمام پلیٹ فارمز پر احتیاط لازم ہے، ایسا مواد جس سے قومی سلامتی، امن عامہ یا اخلاقیات متاثر ہوں، سختی سے منع ہے۔ حکومت یا عدالت کی توہین، غیر قانونی افعال یا فرقہ واریت پھیلانے والا مواد ناقابل برداشت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب حکومت نے سرکاری ملازمین کیلئے سوشل میڈیا استعمال سے متعلق نئے اصول جاری کر دیئے ہیں۔ اس بارے میں ایس اینڈ جی اے ڈی کی جانب سے سرکاری ملازمین کو مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے، جس میں سول سرونٹس کو سوشل میڈیا پر بیانات، رائے یا معلومات شیئر کرنے کیلئے محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ مراسلے کے مطابق بغیر منظوری کے حکومتی پالیسی پر اظہار رائے یا ذاتی آراء دینا ممنوع قرار دیا گیا ہے۔ افسران کا عمل عوامی تاثر پر اثر انداز ہوتا ہے، انہیں محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ فیس بک، ٹوئٹر، واٹس ایپ، انسٹا گرام، ٹک ٹاک اور یوٹیوب سمیت تمام پلیٹ فارمز پر احتیاط لازم ہے، ایسا مواد جس سے قومی سلامتی، امن عامہ یا اخلاقیات متاثر ہوں، سختی سے منع ہے۔ حکومت یا عدالت کی توہین، غیر قانونی افعال یا فرقہ واریت پھیلانے والا مواد ناقابل برداشت ہے، ذاتی شہرت یا سوشل میڈیا پر خود نمائی سختی سے ممنوع قرار دی گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر اعلیٰ اخلاقی معیار، دیانت اور ذمہ داری لازم قرار دی گئی ہے، ہدایات پر عمل نہ کرنیوالے افسران کیخلاف سخت انضباطی کارروائی ہوگی۔