بھارتی ریاست پنجاب اور ہریانہ ہائیکورٹ نے کہا ہے کہ ڈاکٹرز کے نسخے پڑھنے کے قابل اور واضح ہونے چاہئیں کیونکہ یہ مریض کی زندگی اور موت کے درمیان فرق پیدا کر سکتے ہیں۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ناقابلِ فہم میڈیکل رپورٹس اور نسخے ’ضمیر جھنجھوڑنے‘ والی بات ہیں۔

عدالت نے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ میڈیکل کالجوں میں خوشخطی کی تربیت شامل کی جائے اور آئندہ 2 سال میں ڈیجیٹل نسخوں کا نظام نافذ کیا جائے۔

مزید پڑھیں: اگر آپ کی لکھائی خراب ہے تو اس کا مطلب کیا ہے؟ دلچسپ نئی تحقیق

عدالت کی جانب سے تمام ڈاکٹروں کو حکم دیا گیا ہے کہ وہ پرچیاں اور نسخے صاف اور بڑے حروف میں لکھیں۔

انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ وہ اس فیصلے پر عمل درآمد کے لیے حکومت سے تعاون کو تیار ہے۔

ماہرین کے مطابق بدخطی سے لکھے گئے نسخے غلط علاج اور جان لیوا نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارتی ریاست پنجاب خراب لکھائی خوش خطئ ہائیکورٹ ہریانہ ہائیکورٹ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بھارتی ریاست پنجاب خراب لکھائی ہائیکورٹ ہریانہ ہائیکورٹ

پڑھیں:

وفاقی آئینی عدالت: کراچی میں عوامی پارکس کے تجارتی استعمال پر سندھ ہائیکورٹ کا حکم معطل

وفاقی آئینی عدالت نے کراچی کے عوامی پارکس کے کھیلوں کے لیے تجارتی مقاصد کے استعمال کے کیس میں سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے پر حکم امتناع جاری کر دیا۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 27 نومبر تک ملتوی کر دی۔

جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ یہ معاملہ کراچی میونسپل کارپوریشن (KMC) کے اختیارات سے متعلق ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی آئینی عدالت نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تقرری کیخلاف درخواست نمٹا دی

کے ایم سی نے 26 اگست 2025 کو کراچی کے 9 عوامی پارکس کو کمرشل مقاصد کے لیے سپورٹس سرگرمیوں میں استعمال کرنے کی منظوری دی تھی۔

درخواست گزاران نے کے ایم سی کے اس فیصلے کے خلاف سندھ ہائیکورٹ میں رجوع کیا، جس نے KMC کے اقدام کو کالعدم قرار دیا۔ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف KMC نے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی۔

وکیل کے ایم سی نے عدالت کو بتایا کہ ہائیکورٹ نے فیصلہ سناتے وقت فریقین کو سننے کا موقع نہیں دیا، جو آرٹیکل 10A کی خلاف ورزی ہے، اور کہا کہ ہائیکورٹ ازخونوٹس نہیں لے سکتی۔

مزید پڑھیں: وفاقی آئینی عدالت: 2 نئے ججز جسٹس روزی خان اور جسٹس ارشد حسین شاہ نے حلف اٹھا لیا

آئینی عدالت نے اس معاملے کو مفاد عامہ کا کیس قرار دیتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ہائیکورٹ کے حکم پر فوری طور پر عمل درآمد نہ کیا جائے۔ عدالت نے کہا کہ ہائیکورٹ توہین عدالت کی کارروائی کو آگے نہ بڑھائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سندھ ہائیکورٹ کراچی میں عوامی پارکس وفاقی آئینی عدالت

متعلقہ مضامین

  • آل پاکستان وکلا ایکشن کمیٹی کا ملک بھر کے وکلا سے آئینی عدالت کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ
  • دہلی دھماکا:مسلمان ڈاکٹروں کاجیناحرام،لائسنس معطل
  • گلگت بلتستان اپیکس کمیٹی کا اجلاس، امن و امان بہتر بنانے کا عزم
  • وفاقی آئینی عدالت ، اسلام آباد ہائیکورٹ کی پرانی عمارت میں قائم کرنیکا فیصلہ
  • وفاقی آئینی عدالت مستقل بنیادوں پر اسلام آباد ہائیکورٹ کی پرانی عمارت میں قائم کرنے کا فیصلہ
  • لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کے مقدمات یکجا کرنے کی درخواست عدم پیروی پر خارج
  • آئینی عدالت نے کنگ ایڈورڈ  یونیورسٹی وائس چانسلر تقرری کے خلاف فیصلہ کالعدم قرار دے دیا
  • وفاقی آئینی عدالت: کراچی میں عوامی پارکس کے تجارتی استعمال پر سندھ ہائیکورٹ کا حکم معطل
  • وفاقی آئینی عدالت کا پہلا بڑا فیصلہ، کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی تقرری کیخلاف درخواست نمٹا دی
  • دلی، ”نیشنل میڈیکل کمیشن“ نے تین کشمیری ڈاکٹروں سمیت چار ڈاکٹروں کے نام اپنی فہرست سے حذف کر دیے