ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ہم گلوبل صمود فرٹیلا کی استقامت اورکامیابی کی دعا کرتے ہیں امت مسلمہ صیہونی قوتوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ورنہ کل کسی اور کی باری آئے گی۔ اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام ملتان کے ضلعی امیر مفتی عامر محمود نے کہا ہے کہ غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی امداد کے لیے 44 ممالک پر مشتمل گلوبل صمود فلوٹیلا کو اسرائیل نے روکنے کی کوشش کی تو امت مسلمہ اب خاموش رہنے کی بجائے اسرائیلی جارحیت کے خلاف اٹھ کھڑی ہو، جس نے غزہ میں تباہی مچا کر رکھ دی ہے پوری پاکستانی کو مظلوم فلسطینیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے، مظلوم فلسطینیوں کے لیے خوراک، ادویات اور زندگی باقی رکھنے والی اشیا لیکر سمندری راستے سے گلوبل صمود فلوٹیلا غزہ کی طرف رواں دواں ہیں اور غزہ کے قریب ہیں، اسرائیل سے وہ محفوظ نہ ہیں، عالمی طاقتیں خصوصی طور پر چین، روس و دیگر ممالک گلوبل صمود فلوٹیلا کو تحظ فراہم کریں، ایسا نہ کرنا تاریخی انسانی المیہ ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ قاسم العلوم گلگشت میں ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

اس موقع پر جے یو ائی ملتان کے ضلعی جنرل سیکرٹری نور خان ہانس ایڈوکیٹ، سرپرست حافظ محمد عمر شیخ، ضلعی سیکرٹری اطلاعات رانا محمد سعید، سٹی امیر قاری محمد یاسین، تحصیل جنرل سیکرٹری مولانا محمد یوسف مدنی، سالار جاوید اقبال کالرو بھی موجود تھے۔ مفتی عامر محمود نے مزید کہا کہ ہم گلوبل صمود فلوٹیلا کی استقامت اورکامیابی کی دعا کرتے ہیں، امت مسلمہ صیہونی قوتوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں ورنہ کل کسی اور کی باری آئے گی، مسلمان حکمرانوں کو امریکی چنگل سے نکل کر عملی اقدامات سے گریٹر اسرائیل کے منصوبے کو بزور قوت روکنا ہوگا، جبکہ ایٹمی طاقت ہونے کے ناطے وزیراعظم پاکستان کو بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا، جے یو ائی کے قائد مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں مظلوم فلسطینیوں کی آزادی کے لیے ملک بھر کے ذمہ داران و کارکنان جدوجہد میں مصروف ہیں، انشااللہ وہ دن دور نہیں جب مظلوم فلسطینیوں کو جلد آزادی وخودمختاری حاصل ہوگی۔
 

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: گلوبل صمود فلوٹیلا مظلوم فلسطینیوں

پڑھیں:

’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ میں شامل آخری کشتی پر بھی اسرائیل کا قبضہ

اسرائیلی بحریہ نے انسانی ہمدردی پر مبنی ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ کے تمام جہاز روک لیے، جو محصور غزہ کے لیے امداد لے جا رہے تھے۔ جمعے کی صبح پولینڈ کے پرچم تلے چلنے والا ’ماری نیٹ‘ نامی آخری جہاز بھی قبضے میں لے لیا گیا۔ اس جہاز پر 6 رکنی عملہ سوار تھا۔

گرفتاریاں اور بھوک ہڑتال

بین الاقوامی کمیٹی برائے محاصرہ توڑنے کی تنظیم کے مطابق اسرائیلی فورسز نے 40 سے زائد ممالک کے تقریباً 500 کارکنان کو گرفتار کیا۔ بعض حراست میں لیے گئے کارکنوں نے غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔

Global Sumud Flotilla: Israel intercepts final boat, detains activists

Israeli occupation forces on Friday morning intercepted the final boat, the Marinette, from the Global Sumud Flotilla that was on its way to Gaza. pic.twitter.com/rbw6qC0Aq2

— Maktoob (@MaktoobMedia) October 3, 2025

سرگرم کارکن اور عالمی شخصیات بھی حراست میں

گرفتار شدگان میں معروف ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ، بارسلونا کی سابق میئر آدا کولو اور یورپی پارلیمنٹ کی رکن ریما حسن بھی شامل ہیں۔ تمام افراد کو اسرائیل منتقل کر کے بعد میں ملک بدر کیا جائے گا۔

عالمی ردِعمل اور مذمت

اسرائیلی اقدام پر دنیا بھر میں شدید ردِعمل دیکھنے میں آیا ہے۔ کولمبیا کے صدر گستاوو پیٹرو نے سخت مؤقف اپناتے ہوئے اسرائیلی سفارتکاروں کو ملک سے نکالنے اور آزاد تجارتی معاہدہ منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

Breaking ????

The Israeli army intercepted the last ship of the Global Sumud Flotilla, Marinette, and kidnapped the activists on board while they were trying to break the Israeli siege on #Gaza pic.twitter.com/0BrAVEnckQ

— ‏الـشـبـ????ـراوي ‌‎#غـزَّة⁩ (@M_shebrawy3) October 3, 2025

اسی طرح یورپی ممالک، جن میں جرمنی، فرانس، برطانیہ، اسپین، یونان اور آئرلینڈ شامل ہیں، نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گرفتار کیے گئے عملے کے حقوق کا احترام کرے۔

اقوامِ متحدہ کی خصوصی نمائندہ برائے فلسطین فرانچیسکا البانیزے نے اس کارروائی کو ’غیر قانونی اغوا‘ قرار دیتے ہوئے اسے بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔

بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی

انٹرنیشنل ٹرانسپورٹ ورکرز فیڈریشن کے سیکریٹری جنرل اسٹیفن کاٹن نے کہا کہ بین الاقوامی پانیوں میں غیر مسلح انسانی ہمدردی کے جہازوں پر قبضہ غیر قانونی ہے۔ ان کے مطابق سمندروں کو ’جنگ کا میدان‘ نہیں بنایا جا سکتا۔

واضح رہے کہ ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘  اب تک کی سب سے بڑی بحری امدادی مہم تھی جس نے غزہ کے محاصرے کو توڑنے کی کوشش کی۔ 44 جہازوں پر مشتمل اس فلوٹیلا نے دنیا بھر کی توجہ حاصل کی، مگر اسرائیل نے سب کو روک کر اپنے قبضے میں لے لیا۔

اس اقدام کے بعد دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اور غزہ کے شہری اب بھی محاصرہ اور جنگ کے سائے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آخری کشتی اسرائیل صمود فلوٹیلا غزہ کشتی کولمبیا

متعلقہ مضامین

  • صمود فلوٹیلا کے رضا کاروں، فلسطینیوں کی جرأت کو سلام، ملک بھر میں اسرائیل مخالف مظاہرے، ریلیاں
  • امریکی صدر کے نام نہاد امن منصوبے کیخلاف پنجاب بھر میں احتجاج
  •  حکمران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20نکاتی فارمولے کو مکمل طور پر مسترد کر دیں، جے یو آئی ملتان 
  •  امریکہ اور اسرائیل کی دہشت گردی کی وجہ سے دنیا عالمی جنگ کے دہانے پر کھڑی ہے، محمد ایوب مغل 
  • ٹرمپ کے امن منصوبے کی حمایت فلسطینیوں کیساتھ خیانت ہے، علامہ جواد نقوی
  • ’’3 ہزار سال پرانا مسئلہ حل ہوگا؟‘‘ ٹرمپ کا غزہ امن منصوبے پر بڑا دعویٰ
  • گلوبل صمود فلوٹیلا کی آخری کشتی کو بھی اسرائیل نے قبضے میں لے لیا
  • ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ میں شامل آخری کشتی پر بھی اسرائیل کا قبضہ
  • عرب حکمرانوں کی امریکی فتنے سے اظہار یکجہتی