فلسطینی مجاہدین کا غزہ سے مقبوضہ شہر اشدود پر میزائل حملہ
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
صہیونی حکومت کے چینل 12 ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ دفاعی نظام نے غزہ سے داغے گئے پانچ میں سے چار میزائلوں کو روک لیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غاصب اسرائیلی حکومت کے چینل 13 نے اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی سے اشدود کی طرف پانچ میزائل فائر کیے گئے ہیں۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق عبرانی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی سے شمال میں مقبوضہ شہر اشدود کی طرف متعدد میزائل داغے گئے۔ صہیونی حکومت کے چینل 12 ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ دفاعی نظام نے غزہ سے داغے گئے پانچ میں سے چار میزائلوں کو روک لیا ہے۔ نیٹ ورک نے اطلاع دی کہ اشدود کے آسمان پر خوفناک دھماکوں کی آوازیں سنائی دی گئیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
مقبوضہ فلسطین میں دریافت شدہ قدیم پیالے میں چھپی کائناتی رموز کیا ہیں؟
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ مقبوضہ فلسطین سے دریافت ہونے والا 4300 سال پرانا چاندی کا پیالہ انسانی تخیل اور کائنات کے قدیم تصور کی شاندار عکاسی کرتا ہے۔
یہ تاریخی برتن جسے ’’عین سامیہ کپ‘‘ کا نام دیا گیا، 1970 میں جوڈائن ہِل میں واقع ایک قدیم مقبرے سے دریافت ہوا۔ اس برتن کا تعلق کانسی کے دور کے وسط یعنی 2650 قبلِ مسیح سے 1950 قبلِ مسیح کے زمانے سے ہے، جب فلسطین کے اس علاقے میں خانہ بدوش آبادیاں موجود تھیں۔
تقریباً تین انچ کے اس پیالے پر فنکارانہ نقش و نگار کندہ کیے گئے ہیں، جن میں ایک نصف انسان اور نصف جانور کی شبیہ بھی شامل ہے جو اپنے ہاتھ میں پودا اٹھائے ہوئے ہے، ساتھ ہی فلکیاتی علامات اور برتن پر سانپ اور پراسرار روشنی کی تصاویر بھی کندہ ہیں۔
اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر جنوبی میسوپوٹیمیا میں ڈیزائن کیا گیا اور چاندی شام یا موجودہ عراق سے اس علاقے لائی گئی ہوگی۔
محققین کا کہنا ہے کہ اس پیالے پر موجود نقش و نگار کائنات کے ابتدائی تصور کی سب سے قدیم عکاسی ہیں، جو قبلِ از تخلیق انتشار سے کائنات کی نئی ترتیب اور نظام کی جانب منتقلی کو بیان کرتے ہیں۔ اس دریافت نے قدیم انسان کی فلکیاتی تفہیم اور فنکارانہ بصیرت کی ایک نئی جھلک فراہم کی ہے۔