ٹرافی تنازع پر بھارت کی برہمی، اے سی سی صدر محسن نقوی کو سازش کا نشانہ بنایا جانے لگا
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: ایشین چیمپئن بننے کے باوجود ٹرافی نہ ملنے پر بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) شدید برہمی کا شکار ہوگیا ہے اور اس معاملے پر ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے اندرونی اختلافات مزید گہرے ہوگئے ہیں۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی کی جانب سے اے سی سی کے صدر اور چیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔
اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایشین کرکٹ کونسل دو واضح گروپوں میں تقسیم ہوچکی ہے۔ ٹیسٹ کھیلنے والے ممالک میں سے گلا دیش پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، جبکہ سری لنکا بھارت کی حمایت کر رہا ہے۔ افغانستان کی پوزیشن غیر یقینی ہے جو کبھی پاکستان کے ساتھ دکھائی دیتا ہے اور کبھی بھارت کی طرف جھکاؤ اختیار کرلیتا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ اور ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی نے بھارتی میڈیا کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ایک بار پھر بھارتی کپتان کو دفتر آکر ایشیا کپ کی ٹرافی وصول کرنے کی دعوت دی تھی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں محسن نقوی نے کہا کہ میں نے نہ کوئی غلط کام کیا، نہ ہی بھارتی کرکٹ بورڈ سے معافی مانگی ہے اور نہ ہی کبھی بی سی سی آئی سے معافی مانگوں گا۔ یہ سب بھارتی میڈیا کی من گھڑت اور جھوٹی خبریں ہیں۔
محس نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر کی حیثیت سے وہ ابتدا ہی سے چاہتے تھے کہ ٹرافی بھارتی ٹیم کو دے دی جائے، لیکن اب بھی اگر بھارتی کپتان چاہیں تو وہ ان کے دفتر آکر ٹرافی وصول کر سکتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ میں آج بھی اسی عزت اور وقار کے ساتھ ٹرافی دینے کے لیے تیار ہوں، شرط صرف یہ ہے کہ بھارتی کپتان خود اے سی سی کےدفتر آئیں اور اسے لیں، میں انھیں خوش آمدید کہوں گا۔
ویب ڈیسک
دانیال عدنان
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ایشین کرکٹ کونسل کرکٹ بورڈ محسن نقوی اے سی سی
پڑھیں:
ایران: بھارتی شہریوں کے لیے ویزہ فری انٹری بند کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران کی جانب سے بھارتی شہریوں کیلئے ویزا فری انٹری بند کرنے کا اعلان کر دیا گیا۔
عالمی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت اور ایران کے درمیان سفری قواعد میں تبدیلی کی گئی ہے، ایران نے بھارتی شہریوں کو ویزا فری انٹری کی سہولت بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایران نے یہ اقدام متعدد ایسے واقعات سامنے آنے کے بعد کیا ہے جن میں بھارت کے شہریوں کو ملازمت کے جھوٹے وعدوں یا بذریعہ ڈنکی دوسرے ممالک تک آگے لے جانے کے بہانے ایران بلایا گیا۔
ایران پہنچنے کے بعد ان میں سے بہت سے افراد کو اغوا کرکے تاوان کا مطالبہ کیا گیا، بھارت کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات سامنے آنے کے بعد ایران نے عام بھارتی پاسپورٹ رکھنے والے مسافروں کیلئے دستیاب ویزا چھوٹ کی سہولت 22 نومبر سے معطل کر دی۔
بھارت کی وزارت خارجہ نے دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے یہ اقدام جرائم پیشہ عناصر کی جانب سے اس سہولت کے مزید غلط استعمال کو روکنے کے لئے اٹھایا گیا ہے۔
اب 22 نومبر سے عام بھارتی پاسپورٹ کے حامل تمام افراد کو ایران جانے یا وہاں سے گزر کر تیسرے ملک جانے کے لئے پہلے ویزا حاصل کرنا لازمی ہو گا۔