نو مئی بغاوت اورحملے کیس کے مرکزی ملزمان کے ساتھ نرمی اور کیسزکو طول دیا جانا پاکستان دشمنوں کے حوصلے بڑھا رہے ہیں ۔ خواجہ رمیض حسن
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 اکتوبر2025ء) مسلم لیگ کے رہنما خواجہ رمیض حسن نے آزاد کشمیر میں احتجاج کی حالیہ لہر سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزادکشمیر میں #بھارتی_فنڈڈ ایکشن کمیٹی اور پی ٹی آئی اپنے فتنہ اتحادیوں کے ساتھ مل کر انتشار قتل و غارت گری مچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج کے نام پر اپنی روش برقرار رکھتے ہوئے یہ مکتبہ فکر فورسز کے جوانوں اور عوام کے خون کی ہولی کھیل کر لعشوں کی سیاست کا انداز ایک بار پھر اپنانے میں سرگرم ہے۔
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ عوامی ہمدردی کے پیش نظر نو مئی اور دیگر واقعات میں ملوث بیشتر فسادیوں کو ضمانتیں دی گئیں جو غلط فیصلہ تھا۔ اب بیشتر سزا یافتہ مجرم ایسےہیں جوموج مستی کرتےآزاد گھوم پھر رہے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف منظم کمپین اسی نرمی کا نتیجہ ہے انہوں نے کہا کہ اکثریت خیبرپختونخوا میں ہین جہاں فسادیوں کا نیٹ ورک اتنا مظبوط ہے جنہیں زرا بھی ریاستی قانون اور اداروں کا خوف نہیں۔ وفاقی حکومت سیاسی اتحادی جماعت کی مجبوریوں میں کاروائی سے پھر بھاگ رہی ہے جس کا خمیازہ اس حکومت کو مستقبل میں بھگتنا پڑے گا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے کہا کہ
پڑھیں:
پاکستان ایک آزاد ملک ہے اسے قرضوں میں نہیں پھنسنا چاہیے، امریکی ناظم الامور
اسلام آباد:پاکستان میں امریکی ناظم الامور نٹیلی اے بیکر نے کہا ہے کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے اور اسے کسی ملک کے قرضوں کے چنگل میں نہیں پھنسنا چاہئے،پاکستان کو اپنے نجکاری پروگرام پر بھرپورعمل کرنا چاہئے۔
آئی ایم ایف کے اصلاحاتی پروگرام پر مکمل عملدرآمد سے ہی پاکستان کی اقتصادی حکمت عملی کامیاب ہوگی، آئی ایم ایف پاکستان میں ایسی معاشی اصلاحات چاہتا ہے جو اسے بہتر اور پائیدار معیشت بنانے کا باعث بنیں، ورلڈ بینک بھی پاکستان کے ساتھ موثر اندازمیں تعاون کر رہا ہے۔
ایوانِ صدر میں اخبارنویسوں سے غیر رسمی گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں پاکستان کے مختلف شہروں میں جا چکی ہوں، ابھی میں آزادکشمیر نہیں گئی، میں جانا چاہتی ہوں۔
انہوں نے کہا پاکستان کے ساتھ امریکہ کا پہلے ہی اقتصادی میدان میں تعاون بہت اچھا چل رہاہے، پاکستان کی خودمختاری امریکہ کے لیے نہایت اہم ہے اور امریکہ بڑے دل سے پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔
پاکستان کے چین کے ساتھ قریبی تعلقات سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے، جو دنیا کے کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات رکھ سکتا ہے، لیکن اسے اپنی معاشی خودمختاری اور مفادات کا محتاط انداز میں تحفظ کرنا ہوگا۔
کوئی بھی ایسا منصوبہ جو کسی بھی ملک کے لیے قرض کے جال ( Trap Debt) کا باعث بنے، پوری دنیا کے لیے تشویش کا باعث ہے۔
واشنگٹن کو پاکستان اور چین کے تعلقات کی حساس نوعیت کا مکمل ادراک ہے، ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جیسے ہی اپنی مصروف بین الاقوامی ذمہ داریوں سے وقت ملا وہ پاکستان کا دورہ کریں گے، یہ دورہ جلد متوقع ہے۔
صدرٹرمپ امن کے داعی ہیں اور پاکستان نے ان کے نام کو نوبل انعام کے لیے درست طور پر تجویز کیا ہے۔ وہ اردن کے شاہ عبداللہ دوم کو صدر آصف علی زرداری کی جانب سے ملک کا اعلیٰ ترین سول اعزاز ”نشانِ پاکستان“ دینے کی تقریب میں شرکت کے لیے آئی تھیں۔
اخبارنویسوں سے غیر رسمی گفتگومیں انہوں نے آزادکشمیر میں حکومت کی تبدیلی،آزادکشمیر کے شہریوں کے آزادکشمیر اور پاکستان میں دوہرے ووٹ ڈالنے کے عمل اور طریقہ کارپر کافی سوالات کئے۔