آئی ایم ایف کا 10اداروں کے قوانین میں ترامیم نہ لانے پر تحفظات کا اظہار، حکومت سے وضاحت طلب
اشاعت کی تاریخ: 2nd, October 2025 GMT
آئی ایم ایف کا 10اداروں کے قوانین میں ترامیم نہ لانے پر تحفظات کا اظہار، حکومت سے وضاحت طلب WhatsAppFacebookTwitter 0 2 October, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)آئی ایم ایف نے آئی ٹی، تجارت، میری ٹائم افیئرز، ریلوے اور آبی وسائل سمیت 10 اداروں کے قوانین میں ترامیم نہ لانے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے وضاحت طلب کرلی۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف سے 1 اعشاریہ2ارب ڈالر کی اگلی قسط کے لیے دوسرے اقتصادی جائزہ مذاکرات جاری ہیں، جس پر حکومت نے اب تک کے مذاکرات پر اطمینان کا اظہار کیا مگر آئی ایم ایف نے میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسیز کے کچھ اہم اہداف پورے نہ ہونے پر تحفظات ظاہر کردیے ہیں۔وزارت آئی ٹی، تجارت، میری ٹائم افیئرز، ریلوے اور آبی وسائل سمیت 10 اداروں کے قوانین میں رواں سال جون تک ترامیم درکار تھیں جو نہیں ہو سکیں اور آئی ایم ایف نے قوانین میں اصلاحات میں ناکامی پر وضاحت طلب کی ہے۔
حکام کے مطابق جن سرکاری اداروں کے قوانین میں ترمیم کا ہدف پورا نہیں ہوا ان میں پورٹ قاسم اتھارٹی ایکٹ اور گوادر پورٹ آرڈیننس شامل ہیں،کے پی ٹی ایکٹ 1980 پر قانون سازی بھی مکمل نہیں ہوئی اور پاکستان ٹیلی کام ری آرگنائزیشن ایکٹ میں ترمیم کا مسودہ ہی شیئر نہیں کیا گیا۔مزید بتایا گیا کہ اسٹیٹ لائف انشورنس نیشنلائزیشن آرڈر تاحال زیرغور ہیں، واپڈا ایکٹ میں تبدیلیاں مخر کردی گئیں، پاکستان ریلوے ایکٹ 1890 پر تاحال مشاورت جاری ہے، ایگزم بینک ایکٹ کا مسودہ تیار ہے مگر منظور نہیں ہوا اور نیشنل بینک ایکٹ میں ترمیم ایس ڈبلیو ایف ایکٹ سے مشروط ہے۔
حکام کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ری فنانسنگ اسکیمز پر بھی تفصیلی مذاکرات ہوئے، آئی ایم ایف نے برآمدات اور تجارتی فنانسنگ کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔آئی ایم ایف مشن کو بتایا گیا کہ کریڈٹ فلو بہتر بنانے اور ترجیحی شعبوں کو سہولت دینے کے لیے اقدامات جاری ہیں، ایگزم بینک کو جلد فعال کرنے پر بھی بریفنگ دی گئی ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد ہائی کورٹ کا بڑا فیصلہ: چوہدری محمد ریاض بطور چیف کمشنر بوائے اسکاوٹس فارغ، سرفراز قمر ڈاہا بحال ایس آئی ایف سی کی ترک سرمایہ کاروں کو کراچی میں ہزار ایکڑ پر ایکسپورٹ پروسیسنگ زون بنانے کی پیشکش سلامتی کونسل غزہ میں جاری خونریزی روکنے میں ایک بار پھر ناکام رہی، پاکستان شنگھائی تعاون تنظیم ہیڈز آف سٹیٹ اجلاس کی تیاریاں،اسلام آباد کو دلہن کی طرح سجانے کی منصوبہ بندی طریل ترین غیر ملکی دورے کے بعد وزیراعظم پاکستان شہباز شریف لندن سے وطن واپسی کیلئے روانہ وزیر مملکت طلال چودھری کی نیشنل پریس کلب آمد، پولیس حملے پر معذرت نائب وزیراعظم اسحاق ڈار 3اکتوبر کو پاک سعودی دفاعی معاہدے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں گےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: آئی ایم ایف نے کے قوانین میں پر تحفظات کا اظہار
پڑھیں:
حماس اپنی ترامیم شامل کرکے ٹرامپ منصوبے کا مثبت جواب دیگی، صیہونی اخبار کا دعویٰ
اپنی ایک رپورٹ میں ٹائمز آف اسرائیل کا کہنا تھا کہ ابھی یہ واضح نہیں کہ کیا امریکہ، حماس کی تجویز کردہ ترامیم پر بات چیت کیلئے تیار ہے یا نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے دعویٰ کیا کہ فلسطین کی مقاومتی تحریک "حماس"، امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرامپ" کے تجویز کردہ، غزہ جنگ بندی کے منصوبے میں ترمیم کر رہی ہے اور اس پیش كش كا مثبت جواب دے گی۔ ٹائمز آف اسرائیل نے نامعلوم ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مصر، قطر اور ترکیہ کی ثالثی ٹیم، حماس رہنماؤں کے ساتھ دوحہ میں ٹرامپ کے منصوبے پر تعمیری مذاکرات کر رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی وزیر اعظم "بنجمن نیتن یاہو" نے ڈونلڈ ٹرامپ کے منصوبے کو قبول کر لیا ہے۔ مذکورہ اخبار نے مزید کہا کہ حماس کی توجہ ان نکات پر مرکوز ہے جس میں نیتن یاہو نے غزہ سے اسرائیلی انخلاء اور حماس کو غیر مسلح کرنے کے بارے میں بات کی ہے۔
نیتن یاہو اس منصوبے میں تبدیلیاں لاکر غزہ سے اسرائیل کے انخلاء کو سست اور محدود کرنا چاہتا ہے۔ وہ حماس کو غیر مسلح کرنے اور غزہ کو عسکری کالونی میں تبدیل کرنے کے لئے کڑی شرائط عائد کرنے کا خواہاں ہے۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں کہ کیا امریکہ، حماس کی تجویز کردہ ترامیم پر بات چیت کے لئے تیار ہے یا نہیں۔ قبل ازیں حماس کے پولیٹیکل بیورو "محمد نزال" نے کہا کہ ہمیں ڈونلڈ ٹرامپ کے منصوبے سے کچھ تحفظات ہیں، اس حوالے سے جلد ہی ہم اپنا موقف واضح کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کے نام سے مشہور ہونے والا منصوبہ جونہی ہمیں موصول ہوا، دوسرے دن ہی اس پر اپنے اندرونی و بیرونی مشاورتی عمل کا آغاز کر دیا تھا۔